کراچی میں فائرنگ سے سی ٹی ڈی کے ڈی ایس پی علی رضا اور سیکیورٹی گارڈ جاں بحق

گاڑی سے اترتے ہی ان پر موٹرسائیکل سوار دوملزمان نے فائرنگ کردی، وزیراعلیٰ کی حملہ آوروں کو گرفتار کرنے کی ہدایت

فوٹو: فائل

کریم آباد شکیل کار پوریشن کے قریب سی ٹی ڈی کے ڈی ایس پی علی رضا نامعلوم دہشت گردوں کی فائرنگ سے جاں بحق ہوگئے جبکہ ان کا پرائیویٹ گن مین بھی زندگی کی بازی ہارگیا، مقتول علی رضا نے لیاری آپریشن میں اہم کردار ادا کیا تھا اور کالعدم تنظیموں کے کارندوں کو بھی گرفتار کیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق کریم آباد کے علاقے شکیل کارپویشن کے قریب سی ٹی ڈی کے ڈی ایس پی علی رضا جیسے ہی اپنی جیپ سے نیچے اترے نامعلوم ملزمان نے اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں علی رضا موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے جبکہ ایک پرائیوئٹ گن مین بھی جان سے چلا گیا، دہشت گرد موقع سےفرار ہوگئے۔

ڈی ایس پی علی رضا اور مرنے والے پرائیویٹ گارڈ کو فوری طور پر عباسی شہید اسپتال پہنچایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے علی رضا اور گارڈ کی موت کی تصدیق کردی اور بتایا کہ دہشت گردوں نے علی رضا کو سر اور کمر پر قریب سے فائرنگ کرکے قتل کیا ہے۔

علی رضا کے جاں بحق ہونےکی خبرشہر میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی اوربیشترافسران عباسی شہید اسپتال پہنچ گئے، ان کے قریبی دوست دھاڑیں مار مار کر رونے لگے۔

اسپتال میں ڈی آئی جی ویسٹ عرفان بلوچ ، ایس ایس پی سینٹرل ذیشان صدیق ، اور دیگر سینئر افسران موجود تھے۔ ڈی ایس پی علی رضا مرحوم ایس ایس پی چوہدری اسلم کے قریبی ساتھی تھے اور انہوں نے 27 اپریل 2012 کو شروع ہونے والے لیاری آپریشن میں اہم کردار ادا کیا تھا۔

مذکورہ آپریشن 7 دن تک چلاتا رہا اس آپریشن میں پولیس افسران سمیت کئی افراد جاں بحق ہوئے تھے، مقتول کا اسپتال سے پوسٹ مارٹم کرنے کے بعد لاش سرد خانے میں رکھوادی گئی ہے۔


دریں اثنا سی ٹی ڈی کے ڈی آئی جی آصف اعجاز شیخ نے جائےوقوعہ پرمیڈیا سے بات کرتے کہا کہ جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم پسٹل کے 11 خول ملے ہیں، ملزمان کی تعداد 2 تھی۔

انہوں نے بتایا کہ مقتول اکثر و بشتر مذکورہ اپارٹمنٹ میں آیا کرتا تھا، مقتول کی جیپ بلٹ پروف تھی، ملزمان علی رضا کا گھر سے ہی تعاقب کرتے ہوئے آرہے تھے، بلٹ پروف جیپ ہونے کی وجہ سے انھوں نے فائرنگ نہیں کی جیسے ہی موقع ملا تب فائرنگ کی۔

ڈی آئی جی آصف اعجاز شیخ کا کہنا تھا کہ ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔

ڈی ایس پی علی رضا فیڈرل بی ایریا طاہر ولاز کے رہائشی تھے، پانچ سال قبل انھیں نامعلوم وجوہات کی بنا پرافسران بالا نے ملازمت سے برطرف کردیا تھا ، تاہم کچھ عرصے بعد ان کی صفائی سننے کے بعد انھیں بحال کردیا گیا تھا اور انھیں سی ٹی ڈی انویسٹی گیشن گارڈ میں تعینات کردیا تھا ، مقتول کی نمازِ جنازہ انچول امام بارگاہ میں ادا کی جائے گی۔

دریں اثنا وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ڈی ایس پی علی رضا پر دہشت گردوں کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ اور وزیر داخلہ نے آئی جی سندھ کو ہدایت کی ہے جلد از جلد قاتلوں کو گرفتار کرکے رپورٹ پیش کی جائے۔

 
Load Next Story