- ایف بی آر کی تاجر دوست اسکیم مسترد، تاجروں کی شٹر ڈاؤن کی دھمکی
- نو مئی کے حوالے سے بانی پی ٹی آئی نے کسی بات کا اعتراف نہیں کیا، سلمان اکرم راجہ
- وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور کی عمران خان کو بنوں واقعے پر بریفنگ
- مالی سال 2024 میں ٹیکس وصولی میں 30 فیصد اضافہ کیا جائے گا، وزیر خزانہ
- پشاور: بیٹے کو بچاتے ہوئے باپ کیبل لفٹ سے دریا میں گر کر جاں بحق
- پی ٹی آئی نےہمیشہ لاشوں پر سیاست کی، وفاقی وزیر اطلاعات
- قتل کے جھوٹے الزام میں 43 سال بے گناہ قید کاٹنے والی امریکی خاتون رہا
- خیبرپختونخوا کے حالات اچھے نہیں، وزیراعلیٰ خود دہشت گردوں کو بھتہ دے رہا ہے، گورنر
- انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی محدود اڑان کا تسلسل برقرار
- کے پی اسمبلی میں مراد سعید کو تمغہ شجاعت دینے کی قرارداد منظور
- سائنس دانوں نے نئی قسم کی لچکدار بیٹری ایجاد کرلی
- کے الیکٹرک کا لائسنس منسوخ کرنے کے لیے سندھ اسمبلی میں قرارداد جمع
- ٹی ٹی پی نے سرکاری اسکولوں پر حملوں کی حکمت عملی پر عمل درآمد شروع کردیا
- آئی پی پیز کے پاور ٹیرف میں 25روپے یونٹ کمی کی جائے، کنزیومر ایسوسی ایشن
- مسلم لیگ ن کی حمزہ شہباز کو لانچ کرنے کی تیاری، وفاق میں اہم عہدہ ملنے کا امکان
- بجلی کا بل زیادہ آنے پر بڑے بھائی کے ہاتھوں چھوٹا بھائی قتل
- گدھے کا گوشت چین بھیجنے کیلیے گوادر میں سلاٹر ہاؤس کی تعمیر جاری، وزیراعظم کو بریفنگ
- اسرائیل کے فوجی ٹینکوں کی مغربی کنارے پر چڑھائی؛ 5 فلسطینی شہید
- ریلوے کا خیبر میل کیساتھ جدید سہولیات سے آراستہ ڈائینگ کار لگانے کا فیصلہ
- کراچی میں میاں بیوی کے قتل کا فیصلہ جرگے میں ہونے کا انکشاف
کراچی میں بارش کے ساتھ ہی شہر کا نظام درہم برہم، حکومتی دعوے ہوا میں تحلیل
![فوٹو: فائل](https://c.express.pk/2024/07/2664964-karachirain-1720536737-223-640x480.jpg)
فوٹو: فائل
کراچی: کراچی میں مون سون کے آغاز کے ساتھ ہی شہر کا نظام درہم برہم ہوگیا، مختلف علاقوں میں برساتی پانی جمع ہوگیا، گٹرنالے ابل پڑے جس سے پانی سڑکوں پر آنے سے ٹریفک کی روانی بری طرح متاثر ہوگئی اور مختلف شاہراہوں پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں بارش کے بعد شہر کے مختلف علاقوں برساتی پانی جمع ہوگیا جبکہ بلدیاتی نمائندگاں غائب رہے، کچھ مقامات پرپانی کی نکاسی کے لیے عملہ دکھائی دیا، کراچی میں بارش کے بعد ان تمام مقامات پر پانی جمع ہوا جہاں ماضی میں بھی ہوا کرتا تھا۔
شہر کے مختلف علاقوں میں صرف 2 ملی میٹر سے 58ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، شہر کے بڑے حصے میں 25 سے 30 میٹر بارش ریکارڈ کی گئی لیکن اس کے باوجود بھی انتظامیہ صورتحال کو قابو رکھنے میں ناکام دکھا ئی دی۔
بلدیہ عظمی کراچی ، سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ، واٹر کارپوریشن ،کمشنرکراچی ، ڈپٹی کمشنرز، 25ٹاؤن چیئرمینز کی جانب سے صرف دعوے سامنے آئے، عملی طور پر پانی کی نکاسی کے لیے کوئی خاص اقدامات دیکھنے کو نہیں ملے۔
مختلف مقامات پر گٹرابل پڑے، شادمان ٹاؤن میں نالہ اوور فلو گیا جس سے پانی سڑکوں پر آکر ندی نالے کا منظر پیش کرتا رہا، شاہراہ فیصل کے کئی مقاما ت پر برساتی پانی جمع ہو گیا۔
گرومندر ، ایم اے جناح روڈ، حسن اسکوائر ، لیا قت آباد دس نمبر ، کورنگی ایسکپریس وے ،فیڈرل بی ایریا کے متعدد مقامات اور نیپا چورنگی پر برساتی پانی جمع ہو گیا، اسی طرح کورنگی لانڈھی ، ملیر کے گلیوں محلوں میں برساتی پانی جمع ہو گیا۔
گلشن اقبال بلاک 13 ڈی 2 ، لیاری ، اولڈ سٹی ایریا کے مختلف علاقوں گولی مار، پا ک کالونی میں بی بارش کا پانی کھڑا ہوگیا۔
کراچی میں چند ملی میٹر بارش نے شہر کا نقشہ تبدیل کردیا، شہریوں کو اس صورتحال میں آمدو رفت میں بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، مرکزی سڑکوں کے ساتھ گلی محلوں میں برساتی پانی جمع ہو گیا۔
بارش کے شہر کی اہم سڑکوں پر بدترین ٹریفک جام ہو گیا جگہ جگہ پانی کی وجہ سے ٹریفک کی روانی بری طرح متاثر رہی ، سرشاہ سلیمان روڈ، راشد منہاس روڈ، شاہراہ فیصل ، شاہراہ پاکستان ، ایم اے جناغ روڈ ، کورنگی روڈ ، شاہراہ قائدین، آئی آئی چندریگر روڈ ، یونی ورسٹی روڈسمیت مرکزی اورعلاقائی سڑکوں پر بدترین ٹریفک جام ہوگیا جبکہ ٹریفک پو لیس اہلکار متعدد مقامات پرغائب رہے۔
ٹریفک پولیس اہلکار ان مقامات سے بھی غائب رہے جہاں وہ روزانہ کی بنیاد پرشہریوں کے سیکڑوں چالان کرتے ہیں جس کی وجہ سے ٹریفک بے ہنگم انداز سے چلتا رہا اور شہریوں نے منٹوں کا سفر کا گھنٹوں میں طے کیا ۔
کراچی میں بارش کے بعد بجلی کی بھی صورتحال خراب ہو گئی، تین سو سے زائد فیڈرز ٹرپ کرگئے جس کے نتیجے میں مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی جو تاحال بحال نہیں ہو سکی۔
کراچی میں بارش کے بعد شہر میں نظام درہم برہم ہو گیا اور حکومتی دعوے ہوا میں تحلیل ہو گئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔