آئی ایم ایف سے نئے پروگرام کا مقصد معاشی اصلاحات آگے بڑھانا ہے محمد اورنگزیب
وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف سے نئے وسط مدتی قرض پروگرام کے لیے بات چیت جاری ہے
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے عالمی مالیاتی ادارہ ( آئی ایم ایف ) سے مزید قرض کے لیے جاری مذاکرات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی ادارے کے نئے پروگرام کا مقصد معاشی اصلاحات کا ایجنڈا آگے بڑھانا ہے۔
وزارتِ خزانہ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے ریٹنگ ایجنسی اسٹینڈرڈ اینڈ پورز کے وفد نے ملاقات کی ہے، جن کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے آئی ایم ایف کے ساتھ 9 ماہ کے قرض پروگرام کی تکمیل کے حوالے سے آگاہ کیا۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے نئے وسط مدتی قرض پروگرام کے لیے بات چیت جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ زرمبادلہ کے ذخائر 9.4 ارب ڈالر ہیں اور اسٹاک مارکیٹ کی کارکردگی مضبوط ہے، جون 2024 میں مہنگائی کی شرح کم ہو کر 12.6 فیصد کی سطح پر آگئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں ترسیلات زر میں 7.7 فیصد بہتری آئی ہے اور مالی سال 24-2023 میں ٹیکس محاصل میں 30 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
وفد سے ملاقات کے دوران توانائی شعبے میں اصلاحات اور سرکاری اداروں کی نجکاری پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور گلوبل ریٹنگ ایجنسی کے وفد نے اقتصادی اشاریوں میں بہتری کو سراہا۔
وزارتِ خزانہ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے ریٹنگ ایجنسی اسٹینڈرڈ اینڈ پورز کے وفد نے ملاقات کی ہے، جن کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے آئی ایم ایف کے ساتھ 9 ماہ کے قرض پروگرام کی تکمیل کے حوالے سے آگاہ کیا۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے نئے وسط مدتی قرض پروگرام کے لیے بات چیت جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ زرمبادلہ کے ذخائر 9.4 ارب ڈالر ہیں اور اسٹاک مارکیٹ کی کارکردگی مضبوط ہے، جون 2024 میں مہنگائی کی شرح کم ہو کر 12.6 فیصد کی سطح پر آگئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں ترسیلات زر میں 7.7 فیصد بہتری آئی ہے اور مالی سال 24-2023 میں ٹیکس محاصل میں 30 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
وفد سے ملاقات کے دوران توانائی شعبے میں اصلاحات اور سرکاری اداروں کی نجکاری پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور گلوبل ریٹنگ ایجنسی کے وفد نے اقتصادی اشاریوں میں بہتری کو سراہا۔