پاکستان اپنی آبادی کی شرح کم کرکے شہریوں کا معیار زندگی بہتر بنا سکتا ہے بلاول
خاندانی منصوبہ بندی کے لیے تعلیم کے فروغ اور زچہ و بچہ کی صحت کے پروگراموں میں معاونت کی ضرورت ہے، چیئرمین پی پی پی
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے حکومت اور معاشرے پر زور دیا ہے کہ وہ پائیدار ترقی اور سب کے لیے خوش حال مستقبل کے لیے آبادی میں تیزی سے اضافے کی روک تھام کے معاملے پر توجہ دیں، پاکستان اپنی آبادی کی شرح کم کرکے شہریوں کا معیار زندگی بہتر بنا سکتا ہے۔
میڈیا سیل بلاول ہاؤس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق چیئرمینی پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے آبادی کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں اقوام متحدہ کی تھیم 'کسی کو پیچھے نہ چھوڑیں، سب کو شمار کریں' کی توثیق کی اور کہا کہ پی پی پی کے ادوارِ حکومت میں اس اہم مسئلے کو حل کرنے کے حوالے سے ہر بار نمایاں پیش رفت ہوئی۔
انہوں نے کہا کی عوامی حکومتوں نے آگاہی مہموں، قابل رسائی صحت کی دیکھ بھال اور خاندانی منصوبہ بندی کے ذریعے آبادی میں اضافے کو کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات کیے۔
ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ کاوشوں کا مقصد فرد و خاندانوں کو اپنی تولیدی صحت کے بارے میں باخبر فیصلے کرنے کے لیے بااختیار بنانا تھا۔
چیئرمین پی پی پی کہا کہ جنرل ضیاالحق کی آمریت کے دوران پاکستان میں تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کی وجہ سے آبادی کنٹرول کرنے کے کاز کو بہت نقصان پہنچا، ضیا الحق نے اپنے اقتدار کی خاطر جنونیت کو فروغ دیا اور استدلال و اعتدال پسند سوچ کو دبایا، جس کے نتیجے میں پاکستانی قوم کو بڑھتی ہوئی آبادی پر قابو پانے سمیت کئی محاذوں پر مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
انہوں نے خاندانی منصوبہ بندی کے بارے میں تعلیم کے فروغ اور زچہ و بچہ کی صحت کے پروگراموں میں معاونت کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ ان سیکٹرز میں سرمایہ کاری کرکے پاکستان اپنی آبادی میں اضافے کی شرح کم اور اپنے شہریوں کا معیار زندگی بہتر بنا سکتا ہے۔
بلاول بھٹوزرداری نے آبادی کے اس عالمی دن کے موقع پر ان کوششوں کو جاری رکھنے کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ ہمیں ایک متوازن اور خوش حال معاشرے کی نمو یقینی بنانے کے لیے سب کے لیے تعلیم، صحت کی دیکھ بھال اور معاشی مواقع کو ترجیح دینی چاہیے۔
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ایک ایسے مستقبل کی تعمیر کے لیے مل کر کام کریں جہاں ہر بچہ اہم ہو، ہر ماں صحت مند ہو اور ہر خاندان خوش حال ہو، بلاشک و شبہ ہم سب مل کر یہ کر سکتے ہیں۔
میڈیا سیل بلاول ہاؤس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق چیئرمینی پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے آبادی کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں اقوام متحدہ کی تھیم 'کسی کو پیچھے نہ چھوڑیں، سب کو شمار کریں' کی توثیق کی اور کہا کہ پی پی پی کے ادوارِ حکومت میں اس اہم مسئلے کو حل کرنے کے حوالے سے ہر بار نمایاں پیش رفت ہوئی۔
انہوں نے کہا کی عوامی حکومتوں نے آگاہی مہموں، قابل رسائی صحت کی دیکھ بھال اور خاندانی منصوبہ بندی کے ذریعے آبادی میں اضافے کو کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات کیے۔
ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ کاوشوں کا مقصد فرد و خاندانوں کو اپنی تولیدی صحت کے بارے میں باخبر فیصلے کرنے کے لیے بااختیار بنانا تھا۔
چیئرمین پی پی پی کہا کہ جنرل ضیاالحق کی آمریت کے دوران پاکستان میں تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کی وجہ سے آبادی کنٹرول کرنے کے کاز کو بہت نقصان پہنچا، ضیا الحق نے اپنے اقتدار کی خاطر جنونیت کو فروغ دیا اور استدلال و اعتدال پسند سوچ کو دبایا، جس کے نتیجے میں پاکستانی قوم کو بڑھتی ہوئی آبادی پر قابو پانے سمیت کئی محاذوں پر مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
انہوں نے خاندانی منصوبہ بندی کے بارے میں تعلیم کے فروغ اور زچہ و بچہ کی صحت کے پروگراموں میں معاونت کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ ان سیکٹرز میں سرمایہ کاری کرکے پاکستان اپنی آبادی میں اضافے کی شرح کم اور اپنے شہریوں کا معیار زندگی بہتر بنا سکتا ہے۔
بلاول بھٹوزرداری نے آبادی کے اس عالمی دن کے موقع پر ان کوششوں کو جاری رکھنے کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ ہمیں ایک متوازن اور خوش حال معاشرے کی نمو یقینی بنانے کے لیے سب کے لیے تعلیم، صحت کی دیکھ بھال اور معاشی مواقع کو ترجیح دینی چاہیے۔
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ایک ایسے مستقبل کی تعمیر کے لیے مل کر کام کریں جہاں ہر بچہ اہم ہو، ہر ماں صحت مند ہو اور ہر خاندان خوش حال ہو، بلاشک و شبہ ہم سب مل کر یہ کر سکتے ہیں۔