وزیراعظم کا انڈر انوائیسنگ کا خاتمہ کرنے کا حکم
ایف بی آر میں اصلاحات معاشی بقا کا مسئلہ ہے، شہباز شریف
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے انڈر انوائیسنگ کا خاتمہ کرنے کا حکم دے دیا۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت پاکستان کسٹمز اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے امور سے متعلق اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ ، وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب، وزیر مملکت برائے خزانہ و محصولات علی پرویز ملک ،ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن جہانزیب خان، اٹارنی جنرل منصور اعوان ، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل ، رکن قومی اسمبلی بیرسٹر عقیل ملک ،چئیر مین ایف بی آر زبیر ٹوانہ اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں اصلاحات اور مکمل ڈیجیٹائز یشن ہماری معاشی بقا کا مسئلہ ہے، ایف بی آر اور دیگر اداروں میں جاری اصلاحاتی منصوبوں کا تھرڈ پارٹی آڈٹ ہر سطح پر یقینی بنایا جائے۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں جاری تمام اصلاحات اور ڈیجیٹائزیشن کے تمام منصوبوں کو ایک چھتری تلے لایا جائے، ایف بی آر انفورسمنٹ کا نظام بہتر کر کے محصولات میں اضافے کو یقینی بنائے۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کی تمام پورٹس پر کسٹمز آپریشنز کو شفاف اور کرپشن فری بنانے کے حوالے سے بھرپور اقدامات اٹھائے جائیں، کسٹمز کے نظام میں اصلاحات کے حوالے سے جاری منصوبے کے لئے پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ کا فوری قیام عمل میں لایا جائے۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ مس انوائسنگ کے حوالے سے تمام تر مسائل حل کئے جائیں، پاکستان کی صنعتوں اور مصنوعات کو تحفظ دینے کے لئے انڈر انوائیسنگ کا خاتمہ کیا جائے، انفورسمنٹ کے ذریعے کتنا ریونیو اکٹھا ہوا اس کی تفصیلات سے آگاہ کیا جائے، شپنگ کے شعبے کے آپریشنز کے حوالے سے ریگولیٹری فریم ورک کا قیام عمل میں لایا جائے، کسٹمز کے ویب بیسڈ ون کسٹمز (WeBOC) سسٹم کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کروایا جائے۔
اجلاس کو پاکستان کسٹمز کے امور اور اصلاحات پر بریفنگ میں بتایا گیا کہ پاکستان کسٹمز کے معاملات مکمل طور پر خودکار نظام پر منتقل کئے جا چکے ہیں، سال 2023-2024 میں درآمدات اور برآمدات کا 72.4 فیصد حصہ گرین چینل سے کلئیر کیا گیا۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت پاکستان کسٹمز اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے امور سے متعلق اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ ، وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب، وزیر مملکت برائے خزانہ و محصولات علی پرویز ملک ،ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن جہانزیب خان، اٹارنی جنرل منصور اعوان ، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل ، رکن قومی اسمبلی بیرسٹر عقیل ملک ،چئیر مین ایف بی آر زبیر ٹوانہ اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں اصلاحات اور مکمل ڈیجیٹائز یشن ہماری معاشی بقا کا مسئلہ ہے، ایف بی آر اور دیگر اداروں میں جاری اصلاحاتی منصوبوں کا تھرڈ پارٹی آڈٹ ہر سطح پر یقینی بنایا جائے۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں جاری تمام اصلاحات اور ڈیجیٹائزیشن کے تمام منصوبوں کو ایک چھتری تلے لایا جائے، ایف بی آر انفورسمنٹ کا نظام بہتر کر کے محصولات میں اضافے کو یقینی بنائے۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کی تمام پورٹس پر کسٹمز آپریشنز کو شفاف اور کرپشن فری بنانے کے حوالے سے بھرپور اقدامات اٹھائے جائیں، کسٹمز کے نظام میں اصلاحات کے حوالے سے جاری منصوبے کے لئے پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ کا فوری قیام عمل میں لایا جائے۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ مس انوائسنگ کے حوالے سے تمام تر مسائل حل کئے جائیں، پاکستان کی صنعتوں اور مصنوعات کو تحفظ دینے کے لئے انڈر انوائیسنگ کا خاتمہ کیا جائے، انفورسمنٹ کے ذریعے کتنا ریونیو اکٹھا ہوا اس کی تفصیلات سے آگاہ کیا جائے، شپنگ کے شعبے کے آپریشنز کے حوالے سے ریگولیٹری فریم ورک کا قیام عمل میں لایا جائے، کسٹمز کے ویب بیسڈ ون کسٹمز (WeBOC) سسٹم کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کروایا جائے۔
اجلاس کو پاکستان کسٹمز کے امور اور اصلاحات پر بریفنگ میں بتایا گیا کہ پاکستان کسٹمز کے معاملات مکمل طور پر خودکار نظام پر منتقل کئے جا چکے ہیں، سال 2023-2024 میں درآمدات اور برآمدات کا 72.4 فیصد حصہ گرین چینل سے کلئیر کیا گیا۔