- رافیل نڈال کیریئر کا فیصلہ پیرس اولمپکس کے بعد کریں گے
- انگلینڈ، تین بچیوں کی ہلاکت، مسجد کے باہر سفید فام انتہا پسندوں کی پولیس کے ساتھ جھڑپیں
- سرفرازجیسی کپتانی پسند ہے، بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا، سعد بیگ
- پیرس اولمپکس، ناکامی کے باوجود پاکستانی سوئمرزکے بلند حوصلے
- بھارت کو ایشیا کپ میں پاکستانی بائیکاٹ کا خدشہ
- رات کے اندھیرے میں لاہور کے متعدد تھانوں کے ایس ایچ اوز تبدیل
- اسرائیل کا فضائی حملے میں حزب اللہ کے سینئر کمانڈر کو ہلاک کرنے کا دعویٰ
- وزیر داخلہ بلوچستان کی گوادر میں آل پارٹیز کے رہنماؤں سے ملاقات
- جعلی دستاویزات پر نان کسٹمز پیڈ لگژری گاڑیوں کی رجسٹریشن کا انکشاف
- سات ماہ کی حاملہ مصری ایتھلیٹ بھی پیرس اولمپکس میں شریک
- تیسرے اور آخری ٹی 20 میں بھارت نے سری لنکا کو سپر اوور میں شکست دے دی
- اسرائیل-حزب اللہ کشیدگی روکنے کیلئے سفارتکاری جاری رکھیں گے، امریکا
- بوڑھے والد پر تشدد کرکے گھر سے نکالنے والا ناخلف بیٹا گرفتار
- ایران کے نئے صدر مسعود پزشکیان نے حلف اٹھالیا
- بنگلا دیش میں جماعت اسلامی پر پابندی لگانے کا فیصلہ
- عمرکوٹ؛ تیز رفتار جیپ نے سڑک کنارے کھڑے دو بھائیوں کو کچل دیا
- بجلی کی لوڈشیڈنگ اور کے الیکٹرک کیخلاف وکلا کا سٹی کورٹ میں احتجاج
- سی آئی اے کی ٹیم پر 90 ہزار ڈالر ڈکیتی کا الزام، شہری زیر حراست
- کراچی: پانی کے ٹینک میں گرنے سے 3 سالہ بچہ، کرنٹ لگنے سے نوجوان جاں بحق
- حکومت سے کل تین بجے مذاکرات ہیں، مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو ڈی چوک جائیں گے، حافظ نعیم
حکومت نے طالبان کو رہا کیا لیکن انہوں نے اچھا برتاؤ نہ کیا، وزیر داخلہ
![یہ دہشتگرد پاکستان کے شہری ہیں، ہم سوچ رہے تھے یہ اچھے طریقے سے رہیں گے، محسن نقوی](https://c.express.pk/2024/07/2666041-interiorministermohsinnaqvi-1720696610-623-640x480.jpg)
یہ دہشتگرد پاکستان کے شہری ہیں، ہم سوچ رہے تھے یہ اچھے طریقے سے رہیں گے، محسن نقوی
اسلام آباد: وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ حکومت نے طالبان کو رہا کیا لیکن انہوں نے اچھا برتاؤ نہ کیا۔
سینیٹر فیصل سلیم رحمان کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے شرکت کی۔
بلوچستان کی صورتحال پر سینیٹر عمرفاروق نے کہا کہ میرے والد کو کوئٹہ سے لے جاکر اغواء کیا گیا تھا، وہاں پولیس ایسے کام کرتی ہے جیسے ٹھیکے پر دیے گئے ہیں، آئی جی صاحب اپنے دفتر میں بیٹھے ہوتے ہیں اور پولیس والے پیسے جمع کرتے رہتے ہیں۔
سینیٹر نسیمہ احسان نے بھی کہا کہ میرے گھر پر حملہ ہوا، میرے بچے کہیں نہیں جاسکتے، ہم اپنے علاقے میں زمینی سفر نہیں کرسکتے۔
سینیٹر سیف اللہ ابڑو کا کہنا تھا کہ ہم سینیٹرز اپنی سیکیورٹی کے بارے میں باتیں کرنا شروع ہوگئے ہیں تو پاکستان کی سیکیورٹی کا کیا کریں گے۔
سینیٹر جام سیف اللہ خان نے بتایا کہ بہت بڑا اسمگلنگ ریکٹ پکڑا گیا ہے جو ایل پی جی میں ملاوٹ کرتے ہیں، اس میں کچھ پولیس افسران بھی شامل ہیں، یہ اتنا خطرناک مٹیریل ہوتا ہے اگر یہ پھٹ جائے تو پانچ چھ میل کے علاقے کو متاثر کرتا ہے۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے سوال کیا کہ ہمیں بتایا گیا کہ پانچ ہزار طالبان کو لایا گیا اور کچھ کو واپس بھی بھجوایا گیا ہے، بتایا جائے کتنے طالبان لائے گئے اور کتنے واپس گئے؟
وزیرداخلہ محسن نقوی نے جواب دیا کہ حکومت پاکستان کا طالبان کے ساتھ معاہدہ ہوا ہم نے ان کو جیلوں سے نکالا، یہ دہشتگرد پاکستان کے شہری ہیں، ہم سوچ رہے تھے یہ اچھے طریقے سے رہیں گے لیکن انہوں نے اچھے طریقے سے برتاؤ نہیں کیا اور اس کے بعد وہ بیس بیس تیس تیس لوگ مل گئے اور گروپس بن گئے۔
انہوں نے کہا کہ آپریشن عزم استحکام کوئی ایسا آپریشن نہیں جو پورے پاکستان میں ہوگا، میڈیا نے شاید اس کو کوئی اور رنگ دے دیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔