راولپنڈی میاں بیوی کے جھگڑے کے دوران شوہر جاں بحق اہلیہ کے خلاف مقدمہ درج
مقتول کے جسم پر بظاہر زخم کا کوئی نشان نہیں تاہم ان کی اہلیہ اور بیٹی کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، پولیس
تھانہ جاتلی کے علاقے میں میاں اور بیوی کے درمیان جھگڑے کے دوران خاوند پراسرار حالات میں دم توڑ گیا اور بیوی زخمی ہوگئیں جبکہ جاں بحق شہری کی بہن نے اپنی بھابھی کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرادیا۔
پولیس کے مطابق جھگڑے کے دوران پراسرار طور پر جاں بحق ہونے والے شہری کی بہن نے بھابھی کے خلاف بھائی کو قتل کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے مقدمہ درج کرا دیا ہے۔
تھانہ جاتلی میں مقدمہ قتل کی دفعہ 302 ت پ کے تحت درج کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ میرے بھائی زاہد محمود کی شادی لبنیٰ شاہین سے انجام پائی تھی، جن کا ایک بیٹا اور تین بیٹیاں ہیں۔
انہوں نے مؤقف اپنایا کہ بھائی کا مکان بھی گھر کے قریب ہی ہے جو بھاوج نے اپنے نام کرا رکھا ہے، بھاوج اپنے خاوند کو گھر میں کم ہی آنے دیتی تھیں، جس پر ان کے آپس میں جھگڑے ہوتے رہتے تھے۔
خاتون نےکہا ہے کہ میں اپنے بھائی کے گھر سے شور سن کر بیٹے کے ساتھ وہاں پہنچی تو دیکھا بھاوج لبنںی شاہین نے 51 سالہ بھائی زاہد محمود کو زمین پر گرا رکھا تھا، بھاوج کے ایک ہاتھ میں روٹی پکانے والا توا اور دوسرا ہاتھ بھائی کے گریبان پر تھا اور ایک بیٹی نے بازو پکڑ رکھا تھا۔
مقدمے میں کہا گیا ہے کہ بیٹے نے ماموں کو بچا کر الگ کرکے پانی پلایا لیکن بھائی نے دم توڑ دیا جبکہ بھاوج کے سر پر بھی چوٹ تھی، بھائی کو ہسپتال لے کر گئے تو ڈاکٹر نے موت کی تصدیق کردی، اسی دوران بھاوج بھی زخمی حالت میں ہسپتال پہنچ گئیں۔
انہوں نے مؤقف اپنایا کہ بھاوج نے توے کے وار کرکے یا گلا گھونٹ کر بھائی کو قتل کیا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ مقتول کے جسم پر بظاہر زخم کا کوئی نشان نہیں تاہم مقتول کی اہلیہ اور بیٹی کے خلاف قتل کے جرم میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے اور تفتیش میں صورت حال واضح ہوجائے گی۔
پولیس کے مطابق جھگڑے کے دوران پراسرار طور پر جاں بحق ہونے والے شہری کی بہن نے بھابھی کے خلاف بھائی کو قتل کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے مقدمہ درج کرا دیا ہے۔
تھانہ جاتلی میں مقدمہ قتل کی دفعہ 302 ت پ کے تحت درج کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ میرے بھائی زاہد محمود کی شادی لبنیٰ شاہین سے انجام پائی تھی، جن کا ایک بیٹا اور تین بیٹیاں ہیں۔
انہوں نے مؤقف اپنایا کہ بھائی کا مکان بھی گھر کے قریب ہی ہے جو بھاوج نے اپنے نام کرا رکھا ہے، بھاوج اپنے خاوند کو گھر میں کم ہی آنے دیتی تھیں، جس پر ان کے آپس میں جھگڑے ہوتے رہتے تھے۔
خاتون نےکہا ہے کہ میں اپنے بھائی کے گھر سے شور سن کر بیٹے کے ساتھ وہاں پہنچی تو دیکھا بھاوج لبنںی شاہین نے 51 سالہ بھائی زاہد محمود کو زمین پر گرا رکھا تھا، بھاوج کے ایک ہاتھ میں روٹی پکانے والا توا اور دوسرا ہاتھ بھائی کے گریبان پر تھا اور ایک بیٹی نے بازو پکڑ رکھا تھا۔
مقدمے میں کہا گیا ہے کہ بیٹے نے ماموں کو بچا کر الگ کرکے پانی پلایا لیکن بھائی نے دم توڑ دیا جبکہ بھاوج کے سر پر بھی چوٹ تھی، بھائی کو ہسپتال لے کر گئے تو ڈاکٹر نے موت کی تصدیق کردی، اسی دوران بھاوج بھی زخمی حالت میں ہسپتال پہنچ گئیں۔
انہوں نے مؤقف اپنایا کہ بھاوج نے توے کے وار کرکے یا گلا گھونٹ کر بھائی کو قتل کیا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ مقتول کے جسم پر بظاہر زخم کا کوئی نشان نہیں تاہم مقتول کی اہلیہ اور بیٹی کے خلاف قتل کے جرم میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے اور تفتیش میں صورت حال واضح ہوجائے گی۔