اے این پی کی باجوڑ سے صوبائی اسمبلی کے ضمنی انتخاب میں کامیابی
آزاد امیدوار نجیب اللہ دوسرے، جماعت اسلامی تیسرے اور سنی اتحاد کونسل کے امیدوار چوتھے نمبر پر رہے
عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے امیدوار محمد نثار خان نے خیبرپختونخوا اسمبلی کے حلقہ کےپی- فور 22 باجوڑ میں منعقدہ ضمنی انتخاب میں 1304ووٹ کی برتری سے کامیابی حاصل کرلی۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری فارم 47 کے مطابق باجوڑ-22- IV میں اے این پی کے محمد نثار خان نے 11 ہزار 926 ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے مقابل آزاد امیدوار نجیب اللہ 10 ہزار 622 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
صوبائی اسمبلی کے حلقے باجوڑ کے ضمنی انتخاب میں جماعت اسلامی تیسرے نمبر پر رہی اور ان کے امیدوار عابد خان کو 10 ہزار 593 ووٹ حاصل ہوئے۔
حلقے میں سنی اتحاد کونسل کے امیدوار راحت اللہ کو 7 ہزار 146 ووٹ ملے جبکہ وفاقی حکومت میں شامل جماعتوں میں سے پاکستان پیپلزپارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم) نے اس انتخاب میں حصہ لیا مگر بالترتیب صرف 519 اور 9 ووٹ ملے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق صوبائی اسمبلی کے اس حلقے میں پولنگ اسٹیشنز کی تعداد 91 تھی جہاں ووٹرز کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 79 ہزار 10 ہے، جن میں 99 ہزار 38 مرد اور 79 ہزار 972 خواتین ووٹرز ہیں۔
فارم-47 میں بتایا گیا کہ مجموعی ووٹ کا 25.59 فیصد کاسٹ ہوئے، جس کی تعداد 45 ہزار 801 تھی، 33 ہزار 82 مرد اور 12 ہزار 719 خواتین نے ووٹ ڈالے تاہم ان میں سے 913 ووٹ خراب قرار دیے گئے اور 44 ہزار 888 ووٹ درست قرار دیے گئے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری فارم 47 کے مطابق باجوڑ-22- IV میں اے این پی کے محمد نثار خان نے 11 ہزار 926 ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے مقابل آزاد امیدوار نجیب اللہ 10 ہزار 622 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
صوبائی اسمبلی کے حلقے باجوڑ کے ضمنی انتخاب میں جماعت اسلامی تیسرے نمبر پر رہی اور ان کے امیدوار عابد خان کو 10 ہزار 593 ووٹ حاصل ہوئے۔
حلقے میں سنی اتحاد کونسل کے امیدوار راحت اللہ کو 7 ہزار 146 ووٹ ملے جبکہ وفاقی حکومت میں شامل جماعتوں میں سے پاکستان پیپلزپارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم) نے اس انتخاب میں حصہ لیا مگر بالترتیب صرف 519 اور 9 ووٹ ملے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق صوبائی اسمبلی کے اس حلقے میں پولنگ اسٹیشنز کی تعداد 91 تھی جہاں ووٹرز کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 79 ہزار 10 ہے، جن میں 99 ہزار 38 مرد اور 79 ہزار 972 خواتین ووٹرز ہیں۔
فارم-47 میں بتایا گیا کہ مجموعی ووٹ کا 25.59 فیصد کاسٹ ہوئے، جس کی تعداد 45 ہزار 801 تھی، 33 ہزار 82 مرد اور 12 ہزار 719 خواتین نے ووٹ ڈالے تاہم ان میں سے 913 ووٹ خراب قرار دیے گئے اور 44 ہزار 888 ووٹ درست قرار دیے گئے۔