چیئرمین سنی اتحاد کونسل کا چیف الیکشن کمشنر سے فوری مستعفی ہونیکا مطالبہ
سپریم کورٹ نے حق دار کو حق ادا کرکے ادارے کا وقار بحال کر دیا ہے، حامد رضا
سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین حامد رضا نے چیف الیکشن کمشنر سے فوری مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا۔
عدالتی فیصلے کے بعد سپریم کورٹ کے باہر گفتگو کرتے ہوئے حامد رضا نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے مینڈیٹ چرانے کی کوشش کی لیکن کامیاب نہیں ہوسکا، سپریم کورٹ نے بھی الیکشن کمیشن پر اظہار عدم اعتماد کر دیا۔
چیئرمین حامد رضا نے کہا ہے کہ آج سپریم کورٹ نے حق دار کو حق ادا کرکے ادارے کا وقار بحال کر دیا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز نے کہا کہ سیاسی تاریخ میں آج کا دن انتہائی اہمیت کا حامل ہے، ہمیں مخصوص نشستیں تو مل گئیں لیکن فارم 47 کے ذریعے چھینی گئی سیٹیں بھی واپس کی جائیں۔
شبلی فراز نے کہا کہ فارم 47 کے ذریعے لوگ منتخب کروائے گئے، جب تک ہماری تمام سیٹیں واپس نہیں ملتیں جدوجہد جاری رہے گی۔
مزید پڑھیں؛ سپریم کورٹ کا مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کا حکم، پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق پشاور ہائیکورٹ اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیا ہے۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے 13 رکنی لارجر بینچ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے حوالے سے کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا، جسے جسٹس منصور علی شاہ نے سنایا۔
عدالت نے 13مئی کا الیکشن کمیشن کا نوٹیفکیشن غیر آئینی قرار دے دیا۔ سپریم کورٹ کے اکثریتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ انتخابی نشان سے محروم رکھ کر کسی پارٹی کو انتخابی عمل سے محروم نہیں کیا جاسکتا۔
عدالتی فیصلے کے بعد سپریم کورٹ کے باہر گفتگو کرتے ہوئے حامد رضا نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے مینڈیٹ چرانے کی کوشش کی لیکن کامیاب نہیں ہوسکا، سپریم کورٹ نے بھی الیکشن کمیشن پر اظہار عدم اعتماد کر دیا۔
چیئرمین حامد رضا نے کہا ہے کہ آج سپریم کورٹ نے حق دار کو حق ادا کرکے ادارے کا وقار بحال کر دیا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز نے کہا کہ سیاسی تاریخ میں آج کا دن انتہائی اہمیت کا حامل ہے، ہمیں مخصوص نشستیں تو مل گئیں لیکن فارم 47 کے ذریعے چھینی گئی سیٹیں بھی واپس کی جائیں۔
شبلی فراز نے کہا کہ فارم 47 کے ذریعے لوگ منتخب کروائے گئے، جب تک ہماری تمام سیٹیں واپس نہیں ملتیں جدوجہد جاری رہے گی۔
مزید پڑھیں؛ سپریم کورٹ کا مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کا حکم، پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق پشاور ہائیکورٹ اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیا ہے۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے 13 رکنی لارجر بینچ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے حوالے سے کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا، جسے جسٹس منصور علی شاہ نے سنایا۔
عدالت نے 13مئی کا الیکشن کمیشن کا نوٹیفکیشن غیر آئینی قرار دے دیا۔ سپریم کورٹ کے اکثریتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ انتخابی نشان سے محروم رکھ کر کسی پارٹی کو انتخابی عمل سے محروم نہیں کیا جاسکتا۔