تنخواہوں پر ٹیکس میں اضافے کے خلاف ملازمین کا حکومت مخالف احتجاج
کمر توڑ مہنگائی کی وجہ سے پہلے ہی جینا مشکل ہوچکا ہے، حکومت تنخواہ دار طبقے کو ریلیف فراہم کرے، مظاہرین
بجٹ میں تنخواہوں پر ٹیکس میں اضافے کے خلاف نجی ملازمین نے سسکتھ روڈ پر بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں خواتین ملازمین نے بھی حصہ لیا، مظاہرین نے حکومت سے ٹیکس واپس لینے مطالبہ کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پرائیویٹ کمپنیز اور اداروں میں ملازمت کرنے والے تعلیم یافتہ نوجوانوں اور باپردہ خواتین نے شہر کے بڑے تجارتی مرکز سکستھ روڈ سیٹلائٹ ٹاون پر تنخواہوں پر ٹیکس میں اضافے کے خلاف احتجاج کیا اور ظالمانہ ٹیکس واپس لو کے نعرے لگائے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ کمر توڑ مہنگائی نے پہلے ہی جینا دو بھر کر رکھا ہے، بجلی کے بل بھی ہمیں مار گئے ہیں اور بجٹ میں تنخواہوں پر مزید ٹیکس بڑھا دیا گیا ہے جو کہ ظالمانہ اقدام ہے جسے تنخواہ دار طبقہ تسلیم نہیں کرتا۔
مظاہرین نے پلے کارڈز اور بینرز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر ٹیکسوں کے خلاف نعرے درج تھے۔ شرکاء نے مطالبہ کیا حکومت اس فیصلے کو واپس لے، پہلے تنخواہوں پر اتنا زیادہ ٹیکس ہے کہ کم تنخواہ والوں کا گزر بسر نہیں ہوتا وہ بجلی اور گیس کے بل ادا کریں یا بچوں کو دو وقت کی روٹی دیں۔
ملازمت پیشہ خواتین نے کہا کہ وہ گھریلو مجبوریوں کے لیے ملازمت کرتی ہیں نئے ٹیکسوں سے تنخواہ کٹ جائے گی اور گھروں کا بجٹ آؤٹ ہوجائے گا۔
مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دیا جائے تاکہ وہ دو وقت کی روٹی پوری کر سکیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پرائیویٹ کمپنیز اور اداروں میں ملازمت کرنے والے تعلیم یافتہ نوجوانوں اور باپردہ خواتین نے شہر کے بڑے تجارتی مرکز سکستھ روڈ سیٹلائٹ ٹاون پر تنخواہوں پر ٹیکس میں اضافے کے خلاف احتجاج کیا اور ظالمانہ ٹیکس واپس لو کے نعرے لگائے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ کمر توڑ مہنگائی نے پہلے ہی جینا دو بھر کر رکھا ہے، بجلی کے بل بھی ہمیں مار گئے ہیں اور بجٹ میں تنخواہوں پر مزید ٹیکس بڑھا دیا گیا ہے جو کہ ظالمانہ اقدام ہے جسے تنخواہ دار طبقہ تسلیم نہیں کرتا۔
مظاہرین نے پلے کارڈز اور بینرز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر ٹیکسوں کے خلاف نعرے درج تھے۔ شرکاء نے مطالبہ کیا حکومت اس فیصلے کو واپس لے، پہلے تنخواہوں پر اتنا زیادہ ٹیکس ہے کہ کم تنخواہ والوں کا گزر بسر نہیں ہوتا وہ بجلی اور گیس کے بل ادا کریں یا بچوں کو دو وقت کی روٹی دیں۔
ملازمت پیشہ خواتین نے کہا کہ وہ گھریلو مجبوریوں کے لیے ملازمت کرتی ہیں نئے ٹیکسوں سے تنخواہ کٹ جائے گی اور گھروں کا بجٹ آؤٹ ہوجائے گا۔
مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دیا جائے تاکہ وہ دو وقت کی روٹی پوری کر سکیں۔