لاہور ہائیکورٹ کا نیپرا کو بلوں سے اضافی چارجز اور ٹیکسز ختم کرنے کا حکم
لاہور ہائیکورٹ راولپنڈ ینچ نے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ جاری کردیا، نیپرا کو چار ہفتوں کی مہلت
لاہور ہائیکورٹ کے راولپنڈی بینچ نے نیپرا کو چار ہفتوں کے اندر بجلی بلوں سے اضافی چارجز اور ٹیکسز ختم کرنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے راولپنڈی بینچ میں رضوان الہی ایڈوکیٹ نے بجلی بلوں میں اضافی چارجز اور غیرقانونی ٹیکسز میں اضافے کے خلاف درخواست دائر کی جس میں نیپرا کو فریق بنایا گیا تھا۔
عدالت نے دلائل مکمل ہونے کے بعد جمعے کو فیصلہ سناتے ہوئے نیپرا کو ہدایت کی کہ وہ 4 ہفتوں میں صارفین بجلی کے اعتراضات سن کر غیر قانونی ٹیکس ختم کرے، اضافی چارجز کے خلاف شکایات سن کر انہیں بھی ختم کیا جائے۔
عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کرنا حکومت کی آئینی زمہ داری ہے۔ حکم نامے میں ہدایت کی گئی ہے کہ بجلی کے تمام متاثرہ صارفین نیپرا سے رجوع کریں، اگر داد رسی نا ہوئی تو پھر ذمہ داران کیخلاف کارروائی کی جائے گی۔
عدالت نے پٹیشنر رضوان الہی ایڈووکیٹ کی پٹیشن بطور شکایتی درخواست بھی نیپرا کو بھیجنے کا حکم جاری کیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے راولپنڈی بینچ میں رضوان الہی ایڈوکیٹ نے بجلی بلوں میں اضافی چارجز اور غیرقانونی ٹیکسز میں اضافے کے خلاف درخواست دائر کی جس میں نیپرا کو فریق بنایا گیا تھا۔
عدالت نے دلائل مکمل ہونے کے بعد جمعے کو فیصلہ سناتے ہوئے نیپرا کو ہدایت کی کہ وہ 4 ہفتوں میں صارفین بجلی کے اعتراضات سن کر غیر قانونی ٹیکس ختم کرے، اضافی چارجز کے خلاف شکایات سن کر انہیں بھی ختم کیا جائے۔
عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کرنا حکومت کی آئینی زمہ داری ہے۔ حکم نامے میں ہدایت کی گئی ہے کہ بجلی کے تمام متاثرہ صارفین نیپرا سے رجوع کریں، اگر داد رسی نا ہوئی تو پھر ذمہ داران کیخلاف کارروائی کی جائے گی۔
عدالت نے پٹیشنر رضوان الہی ایڈووکیٹ کی پٹیشن بطور شکایتی درخواست بھی نیپرا کو بھیجنے کا حکم جاری کیا۔