حکومت کا بجلی بلوں کیلیے اسمارٹ میٹرنگ کا نظام متعارف کرانے کا فیصلہ
بجلی چوری کی روک تھام کے اقدامات کو مزید بہتر بنانے کے حوالے سے جامع حکمت عملی اپنائی جائے، وزیراعظم کی ہدایت
وزیراعظم شہباز شریف نے بجلی چوری کی روک تھام کیلیے ملک بھر میں اسمارٹ میٹرنگ نظام متعارف کرانے کیلیے اقدامات کی ہدایت کردی۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت زرعی ٹیوب ویلوں کی سولرآئزیشن اور بجلی چوری کی روک تھام کے حوالے سے اجلاس ہوا۔
شرکا سے گفتگو میں شہباز شریف نے کہا کہ شمسی توانائی بجلی پیدا کرنے کا سستا ترین ذریعہ ہے اسی لئے توانائی کے شعبے میں شمسی توانائی کا فروغ حکومت کی اولین ترجیح ہے، بلوچستان کے بعد پنجاب، سندھ اور خیبر پختونخوا میں زرعی ٹیوب ویلوں کی شمسی توانائی پر منتقلی کے حوالے سے صوبوں کی حکومتوں کے ساتھ مل کر کسانوں کی خوشحالی کے لئے کام کریں گے۔
وزیراعظم نے صوبوں میں زرعی ٹیوب ویلوں کی شمسی توانائی پر منتقلی کے حوالے سے صوبائی حکومتوں سے مشاورت کے بعد ایک جامع حکمت عملی ترتیب دینے کی ہدایت کرتے ہوئے بجلی چوری کی روک تھام کے اقدامات کو مزید بہتر بنانے کے حوالے سے جامع حکمت عملی اپنانے کی ہدایت کی۔
وزیراعظم نے بجلی چوری کے حوالے سے وزارت توانائی کے تعاون پر وزیراعظم کی صوبائی حکومتوں کی تعریف کی اور ملک بھر میں بجلی کی بلوں کے حوالے سے اسمارٹ میٹرنگ کا نظام متعارف کروانے اور اس حوالے سے جامع پلان پیش کرنے کی ہدایت کی۔
وزیراعظم نے چاروں صوبوں میں بجلی کی تمام تقسیم کار کمپنیوں کو اسمارٹ میٹرنگ کے حوالے سے ماڈل بنانے کی ہدایت کی اور کہا کہ بجلی کے بلوں میں اوور بلنگ کسی صورت قبول نہیں کی جائے گی۔
وزیراعظم کو زرعی ٹیوب ویلوں کی شمسی توانائی پر منتقلی اور انسداد بجلی چوری، ڈیزل سے چلنے والے زرعی ٹیوب ویلوں کو ماحول دوست شمسی توانائی پر منتقل کرنے سے 2.7 ارب امریکی ڈالرز کا زر مبادلہ بچانے کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔
اس کے علاوہ بریفنگ میں بتایا گیا کہ انسداد بجلی چوری مہم میں ستمبر 2023 سے اب تک ملک بھر میں 84,366 افراد کو گرفتار کیا گیا، 174,562 ایف آئی آرز درج ہوئیں، بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے 456 ملازمین کو معطل کیا گیا اور 421,460 کیسز فائل کئے گئے، حال ہی میں خیبر پختونخوا میں ایک ہزار ایک سو تیرہ نئے میٹرز لگائے گئے اور تقریباً 12 ہزار کنڈے ہٹائے گئے۔
اجلاس میں وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ ، وفاقی وزیر پاور اویس احمد خان لغاری ، وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک، وزیر مملکت برائے خزانہ و محصولات علی پرویز ملک (بذریعہ وڈیو لنک), وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل (بذریعہ وڈیو لنک ) ، اور اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی جبکہ چاروں صوبوں کے چیف سیکریٹریز نے بھی اجلاس میں بذریعہ وڈیو لنک شرکت کی۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت زرعی ٹیوب ویلوں کی سولرآئزیشن اور بجلی چوری کی روک تھام کے حوالے سے اجلاس ہوا۔
شرکا سے گفتگو میں شہباز شریف نے کہا کہ شمسی توانائی بجلی پیدا کرنے کا سستا ترین ذریعہ ہے اسی لئے توانائی کے شعبے میں شمسی توانائی کا فروغ حکومت کی اولین ترجیح ہے، بلوچستان کے بعد پنجاب، سندھ اور خیبر پختونخوا میں زرعی ٹیوب ویلوں کی شمسی توانائی پر منتقلی کے حوالے سے صوبوں کی حکومتوں کے ساتھ مل کر کسانوں کی خوشحالی کے لئے کام کریں گے۔
وزیراعظم نے صوبوں میں زرعی ٹیوب ویلوں کی شمسی توانائی پر منتقلی کے حوالے سے صوبائی حکومتوں سے مشاورت کے بعد ایک جامع حکمت عملی ترتیب دینے کی ہدایت کرتے ہوئے بجلی چوری کی روک تھام کے اقدامات کو مزید بہتر بنانے کے حوالے سے جامع حکمت عملی اپنانے کی ہدایت کی۔
وزیراعظم نے بجلی چوری کے حوالے سے وزارت توانائی کے تعاون پر وزیراعظم کی صوبائی حکومتوں کی تعریف کی اور ملک بھر میں بجلی کی بلوں کے حوالے سے اسمارٹ میٹرنگ کا نظام متعارف کروانے اور اس حوالے سے جامع پلان پیش کرنے کی ہدایت کی۔
وزیراعظم نے چاروں صوبوں میں بجلی کی تمام تقسیم کار کمپنیوں کو اسمارٹ میٹرنگ کے حوالے سے ماڈل بنانے کی ہدایت کی اور کہا کہ بجلی کے بلوں میں اوور بلنگ کسی صورت قبول نہیں کی جائے گی۔
وزیراعظم کو زرعی ٹیوب ویلوں کی شمسی توانائی پر منتقلی اور انسداد بجلی چوری، ڈیزل سے چلنے والے زرعی ٹیوب ویلوں کو ماحول دوست شمسی توانائی پر منتقل کرنے سے 2.7 ارب امریکی ڈالرز کا زر مبادلہ بچانے کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔
اس کے علاوہ بریفنگ میں بتایا گیا کہ انسداد بجلی چوری مہم میں ستمبر 2023 سے اب تک ملک بھر میں 84,366 افراد کو گرفتار کیا گیا، 174,562 ایف آئی آرز درج ہوئیں، بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے 456 ملازمین کو معطل کیا گیا اور 421,460 کیسز فائل کئے گئے، حال ہی میں خیبر پختونخوا میں ایک ہزار ایک سو تیرہ نئے میٹرز لگائے گئے اور تقریباً 12 ہزار کنڈے ہٹائے گئے۔
اجلاس میں وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ ، وفاقی وزیر پاور اویس احمد خان لغاری ، وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک، وزیر مملکت برائے خزانہ و محصولات علی پرویز ملک (بذریعہ وڈیو لنک), وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل (بذریعہ وڈیو لنک ) ، اور اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی جبکہ چاروں صوبوں کے چیف سیکریٹریز نے بھی اجلاس میں بذریعہ وڈیو لنک شرکت کی۔