پی سی بی پلئیرز کا مالی قتل عام کرنے کا سوچ رہا ہے
سابق کپتان راشد لطیف بورڈ پر برس پڑے
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے کھلاڑیوں کی تنخواہوں میں کٹوتی کے معاملے سابق راشد لطیف نے لب کشائی کردی۔
میڈیا رپورٹس پر ردعمل دیتے ہوئے سابق کپتان و وکٹ کیپر بیٹر راشد لطیف نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اپنی ناکامیوں کو چھپانے کیلئے پلئیر پر ملبہ ڈالنے کی کوشش کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بورڈ ورک لوڈ مینجمنٹ نام پر کھلاڑیوں کے ساتھ کھیل رہ ہے، اس سے قبل کوئی ورک لوڈ نہیں ہوتا تھا جب کھلاڑی 400 رنز کی پچز پر کھیل رہے تھے۔
مزید پڑھیں: ٹی20 ورلڈکپ؛ ناقص کارکردگی! کھلاڑیوں کی تنخواہ میں کتنی کٹوتی ہوگی؟
راشد لطیف نے پلئیرز کو لیگ کھیلنے نہ دینے کی اجازت پر بورڈ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انہیں کھلاڑیوں کی طرف سے جلدی شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔
مزید پڑھیں: نسیم کے بعد شاہین، رضوان، بابراعظم کو بھی این او سی نہیں ملے گا
سابق وکٹ کیپر نے طنزیہ کہا کہ ونڈو میں پاکستان کیلئے زیادہ میچز نہیں ہیں، یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ بنگلادیش کے خلاف کتنے بولرز کھیلتے ہیں؟ کیونکہ پی سی بی کو شاہین آفریدی کے ورک لوڈ مینجمنٹ کو دیکھنا پڑے گا، مستقبل میں اس فیصلے کی قیمت چکانی پڑے گی۔
مزید پڑھیں: "ناقص پرفارمنس؛ ٹیسٹ سیریز سے پہلے کسی لیگز کیلئے کوئی این او سی نہیں"
انہوں نے کہا کہ اتنی لیگز ہوگئی ہیں کہ کھلاڑیوں کو روکنا آسان نہیں، اگر لڑکوں سے غلطی ہوئی ہے تو انہیں سمجھائیں ناکہ تنخواہوں میں کٹوتی کریں۔
سابق کپتان نے بورڈ کو خود غرض قرار دیتے ہوئے کہا کہ بورڈ پلئیرز کے مالی قتل عام کرنے کا سوچ رہا ہے، وہ کھلاڑیوں کے خلاف سازش کرکے مستقبل کے ممکنہ مسائل کو چھپا رہے ہیں۔
میڈیا رپورٹس پر ردعمل دیتے ہوئے سابق کپتان و وکٹ کیپر بیٹر راشد لطیف نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اپنی ناکامیوں کو چھپانے کیلئے پلئیر پر ملبہ ڈالنے کی کوشش کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بورڈ ورک لوڈ مینجمنٹ نام پر کھلاڑیوں کے ساتھ کھیل رہ ہے، اس سے قبل کوئی ورک لوڈ نہیں ہوتا تھا جب کھلاڑی 400 رنز کی پچز پر کھیل رہے تھے۔
مزید پڑھیں: ٹی20 ورلڈکپ؛ ناقص کارکردگی! کھلاڑیوں کی تنخواہ میں کتنی کٹوتی ہوگی؟
راشد لطیف نے پلئیرز کو لیگ کھیلنے نہ دینے کی اجازت پر بورڈ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انہیں کھلاڑیوں کی طرف سے جلدی شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔
مزید پڑھیں: نسیم کے بعد شاہین، رضوان، بابراعظم کو بھی این او سی نہیں ملے گا
سابق وکٹ کیپر نے طنزیہ کہا کہ ونڈو میں پاکستان کیلئے زیادہ میچز نہیں ہیں، یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ بنگلادیش کے خلاف کتنے بولرز کھیلتے ہیں؟ کیونکہ پی سی بی کو شاہین آفریدی کے ورک لوڈ مینجمنٹ کو دیکھنا پڑے گا، مستقبل میں اس فیصلے کی قیمت چکانی پڑے گی۔
مزید پڑھیں: "ناقص پرفارمنس؛ ٹیسٹ سیریز سے پہلے کسی لیگز کیلئے کوئی این او سی نہیں"
انہوں نے کہا کہ اتنی لیگز ہوگئی ہیں کہ کھلاڑیوں کو روکنا آسان نہیں، اگر لڑکوں سے غلطی ہوئی ہے تو انہیں سمجھائیں ناکہ تنخواہوں میں کٹوتی کریں۔
سابق کپتان نے بورڈ کو خود غرض قرار دیتے ہوئے کہا کہ بورڈ پلئیرز کے مالی قتل عام کرنے کا سوچ رہا ہے، وہ کھلاڑیوں کے خلاف سازش کرکے مستقبل کے ممکنہ مسائل کو چھپا رہے ہیں۔