خیبرپختونخوا حکومت کا سرکاری اسکول کے بچوں کو مفت کھانا فراہم کرنے کا فیصلہ

اس پروگرام پر سالانہ 50 کروڑ روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے جو صوبائی حکومت برداشت کرے گی، بریفنگ

(فوٹو: فائل)

خیبرپختونخوا حکومت نے سرکاری پرائمری اسکولوں کے طالب علموں کو مفت کھانے دینے کا فیصلہ کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعلی خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت محکمہ تعلیم کا اجلاس ہوا، جس میں سرکاری اسکولوں کے بچوں کے لئے خیبر پختونخوا حکومت نے اہم قدم اٹھاتے ہوئے سرکاری پرائمری اسکولوں میں "اسکول کھانہ پروگرام" شروع کرنے کا اصولی فیصلہ کیا۔

اعلامیے کے مطابق پروگرام کے تحت صوبے کے تمام ڈویژنل ہیڈکوارٹرز کے پرائمری اسکولوں میں بچوں کو مفت کھانا فراہم کیا جائے گا۔ ابتدائی طور ایبٹ آباد اور سوات میں بطور پائلٹ پراجیکٹ پروگرام کا آغاز کیا جائے گا۔

اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ کامیابی کے بعد پروگرام کو صوبے کے دیگر ڈویژنل ہیڈکوارٹرز میں بھی شروع کیا جائے گا، پروگرام کے تحت کم و بیش 70 ہزار بچوں کو روزانہ مفت اور معیاری کھانا فراہم کرنے کی تجویز ہے۔


اس پروگرام پر سالانہ 50 کروڑ روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے جو صوبائی حکومت برداشت کرے گی، مجوزہ پروگرام پر عملدرآمد کے لئے محکمہ سماجی بہبود اور نجی فلاحی تنظیم کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے جائیں گے۔

اجلاس میں پروگرام پر عملدرآمد کے سلسلے میں پیشرفت کے لئے محکمہ تعلیم اور سماجی بہبود کے حکام پر مشتمل کمیٹی بنانے کا فیصلہ بھی کیا گیا، مذکورہ کمیٹی اس سلسلے میں تمام جزئیات کو حتمی شکل دے کر حتمی منظوری کے لئے صوبائی کابینہ کو پیش کرے گی۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ یہ پروگرام موجود صوبائی حکومت کا ایک اور اہم فلاحی اقدام ہے، پروگرام کے تحت سرکاری اسکولوں کے بچوں کو مفت اور معیاری کھانا فراہم کیا جائے گا، اس اقدام سے سرکاری اسکولوں میں انرولمنٹ کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت اس مقصد کے لئے ترجیحی بنیادوں پر فنڈز فراہم کرے گی، لوگوں پر زیادہ سے زیادہ وسائل خرچ کرنا عمران خان اور پی ٹی آئی کے وژن کا حصہ ہے اور موجود صوبائی حکومت عمران خان کے وژن کے مطابق اس طرح کے مزید فلاحی منصوبے بھی شروع کرے گی۔

اُن کا مزید کہنا تھا کہ متعلقہ حکام مجوزہ پروگرام پر عملدرآمد کے لئے لائحہ عمل کو جلد سے جلد حتمی شکل دیں۔
Load Next Story