جرمنی نے یوکرین کی فوجی امداد نصف  کرنے کی تیاری کرلی

2025 کے لیے جرمنی کے بجٹ میں یوکرین کی فوجی امداد موجودہ 8 ارب یورو سے کم کرکے 4 ارب یورو کردی گئی ہے

فوٹو: فائل

جرمنی نے آئندہ سال یوکرین کی فوجی امداد آدھی کرنے کی تیاری کرلی۔

عالمی خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق 2025 کے لیے جرمنی کے بجٹ میں یوکرین کی فوجی امداد موجودہ آٹھ ارب یورو سے کم کرکے چار ارب یورو کردی گئی ہے۔

جرمنی کو امید ہے کہ یوکرین اپنی فوجی ضروریات کا بڑا حصہ جی سیون کے منجمد روسی اثاثوں کی آمدنی سے حاصل ہونے والے 50 ارب ڈالر کے قرضوں سے پورا کرسکے گا۔

جرمنی نے یوکرین کی فوجی امداد میں ایک ایسے وقت میں کمی کی ہے جبکہ ممکنہ طور پر امریکا میں آئندہ برس ڈونلڈ ٹرمپ وائٹ ہاؤس میں براجمان ہوں گے اور قوی امکان ہے کہ وہ یوکرین کے لیے امریکی امداد روک دیں گے۔

ڈونلڈ ٹرمپ یہ کہہ چکے ہیں کہ وہ ان ممالک کا نہ صرف دفاع نہیں کریں گے جو ناٹو کے مقرر کردہ دفاعی اخراجات کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں بلکہ وہ ان ممالک پر حملہ آور ہونے کے لیے روس کی حوصلہ افزائی بھی کریں گے۔


دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ نے نائب صدر کے لیے جے ڈی وینس کو امیدوار منتخب کیا ہے جو یوکرین کو فوجی امداد کے مخالف ہیں اور یورپ کو خبردارکرچکے ہیں کہ وہ براعظم ( یورپ) کے دفاع کے لیے امریکا پر انحصار کم کردے۔

واضح رہے کہ جرمنی بھی ناٹو کی جانب سے مقررکردہ معیشت کا 2 فیصد دفاع پر خرچ کرنے کا ہدف حاصل کرنے میں مسلسل ناکام رہا ہے جس پر اسے سخت تنقید کا بھی سامنا ہے۔

علاوہ ازیں جرمنی کی مسلح افواج کے اسلحہ کے ذخائر جو پہلے ہی زوال کا شکار ہیں، وہ یوکرین کو سپلائی کی وجہ سے مزید کم ہوگئے ہیں۔

جرمنی نے یوکرین کو تین پیٹریاٹ ایئر ڈیفنس سسٹم دیے ہیں جس کے بعد برلن کے پاس ان دفاعی نظاموں کی تعداد 9 رہ گئی ہے، اسی طرح دیگر فوجی سازوسامان کا حجم بھی محدود ہوا ہے۔

 
Load Next Story