کراچی میں شدید گرمی میں بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ
سمندری ہوائیں بند، شہریوں کو سانس لینے میں شدید دشواری کاسامنا
کراچی میں تاریخ کی بدترین گرمی سے شہری بلبلااٹھے لیکن کے الیکٹرک نے بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کم نہیں کیا۔
شہریوں کی حالت غیر ہو نے لگی ۔ متعدد افراد کو طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے ۔ 9 محرام الحرام سے جمعرات کی رات گئے تک تڑپا دینے والی گرمی پڑتی رہی اور شہری دس سے بارہ گھنٹے لوڈشیڈنگ کی اذیت برداشت کر تے رہے۔
سندھ حکومت اور کمشنر کراچی نے ہیٹ ویو اور شدید گرمی کی صورت میں کے الیکٹرک کو لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کم کرنے کی ہد ایت کی تھی لیکن کے الیکٹرک نے سب یقین دہانیوں کو ہوا میں اڑدیا۔
تفصیلا ت کے مطابق کراچی تاریخ کی بدترین گرمی کی لپیٹ میں ہے ۔ درجہ حرات 50 سینٹی گریڈ تک محسوس ہورہا ہے ۔ سمندری ہوائیں بند ہیں اور سانس لینے میں شدید دشواری کاسامنا ہے لیکن کے الیکٹرک کی جانب سے اس گرم ترین موسم میں بھی بدترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔
شہر کےمختلف علاقوں میں دس سے بارہ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے ۔ رات کے اوقات میں بھی بجلی کی فراہمی معطل رہنا معمول بن گیا ہے جس کی وجہ سے شہریوں کی زندگی اجیرن ہوگئی ۔
کورنگی،لانڈھی، ملیر، شاہ فیصل کالونی ، نارتھ کراچی ، نیو کراچی ، سرجانی ٹاؤن ، لیاقت آبا د، کیماڑی ، گلشن حدید ، محمود آباد، منظورکالونی ،کورنگی کراسنگ ، شاہ لطیف ٹاؤن ، بھینس کالونی ، قائد آباد، پی آئی بی ، بلد یہ ، سعید آباد، اتحاد ٹاؤن ، پٹھان کالونی بنارس، اورنگی سمیت مختلف علاقوں میں بدترین لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے۔ کے الیکٹرک کی جانب سے دعوی کیاجا تا ہے کہ 71فیصد فیڈرز لوڈشیڈنگ سے مستثنی ہیں۔
کراچی میں تاریخ کے گرم ترین گزر رہے ہیں اور وہیں شہری پاکستان کی تاریخ کی مہنگی ترین بجلی خریدنے پر مجبور ہیں۔
چھوٹے چھوٹے گھروں میں بیس سے تیس ہزار روپے کے بجلی کے بل آنا معمول ہیں۔ ایک ایئر کنڈیشن کا چالیس سے پچاس ہزار رو پے اور دو سے تین اےسی کا بل 75 ہزار سے ایک لاکھ روپے تک آرہا ہے جس سے شہریوں کی چیخیں نکل گئیں۔
ترجمان کے الیکٹرک کاکہنا ہے کہ لوڈشیڈنگ کادورانیہ 10 گھنٹے ہے اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نہیں کی جارہی ۔ شہریوں کاکہنا ہے کہ جتنے ہمارے بل آرہے ہیں ہم اپنے گھروں کی اشیا فروخت کرکے بجلی کا بل ادا کررہے ہیں ، کے الیکٹرک نے زندگیاں اجیرن کردیں، حکومت شہر میں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کرے اور بجلی کی قیمتوں میں فوری طورپر کمی کی جا ئے۔
شہریوں کی حالت غیر ہو نے لگی ۔ متعدد افراد کو طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے ۔ 9 محرام الحرام سے جمعرات کی رات گئے تک تڑپا دینے والی گرمی پڑتی رہی اور شہری دس سے بارہ گھنٹے لوڈشیڈنگ کی اذیت برداشت کر تے رہے۔
سندھ حکومت اور کمشنر کراچی نے ہیٹ ویو اور شدید گرمی کی صورت میں کے الیکٹرک کو لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کم کرنے کی ہد ایت کی تھی لیکن کے الیکٹرک نے سب یقین دہانیوں کو ہوا میں اڑدیا۔
تفصیلا ت کے مطابق کراچی تاریخ کی بدترین گرمی کی لپیٹ میں ہے ۔ درجہ حرات 50 سینٹی گریڈ تک محسوس ہورہا ہے ۔ سمندری ہوائیں بند ہیں اور سانس لینے میں شدید دشواری کاسامنا ہے لیکن کے الیکٹرک کی جانب سے اس گرم ترین موسم میں بھی بدترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔
شہر کےمختلف علاقوں میں دس سے بارہ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے ۔ رات کے اوقات میں بھی بجلی کی فراہمی معطل رہنا معمول بن گیا ہے جس کی وجہ سے شہریوں کی زندگی اجیرن ہوگئی ۔
کورنگی،لانڈھی، ملیر، شاہ فیصل کالونی ، نارتھ کراچی ، نیو کراچی ، سرجانی ٹاؤن ، لیاقت آبا د، کیماڑی ، گلشن حدید ، محمود آباد، منظورکالونی ،کورنگی کراسنگ ، شاہ لطیف ٹاؤن ، بھینس کالونی ، قائد آباد، پی آئی بی ، بلد یہ ، سعید آباد، اتحاد ٹاؤن ، پٹھان کالونی بنارس، اورنگی سمیت مختلف علاقوں میں بدترین لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے۔ کے الیکٹرک کی جانب سے دعوی کیاجا تا ہے کہ 71فیصد فیڈرز لوڈشیڈنگ سے مستثنی ہیں۔
کراچی میں تاریخ کے گرم ترین گزر رہے ہیں اور وہیں شہری پاکستان کی تاریخ کی مہنگی ترین بجلی خریدنے پر مجبور ہیں۔
چھوٹے چھوٹے گھروں میں بیس سے تیس ہزار روپے کے بجلی کے بل آنا معمول ہیں۔ ایک ایئر کنڈیشن کا چالیس سے پچاس ہزار رو پے اور دو سے تین اےسی کا بل 75 ہزار سے ایک لاکھ روپے تک آرہا ہے جس سے شہریوں کی چیخیں نکل گئیں۔
ترجمان کے الیکٹرک کاکہنا ہے کہ لوڈشیڈنگ کادورانیہ 10 گھنٹے ہے اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نہیں کی جارہی ۔ شہریوں کاکہنا ہے کہ جتنے ہمارے بل آرہے ہیں ہم اپنے گھروں کی اشیا فروخت کرکے بجلی کا بل ادا کررہے ہیں ، کے الیکٹرک نے زندگیاں اجیرن کردیں، حکومت شہر میں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کرے اور بجلی کی قیمتوں میں فوری طورپر کمی کی جا ئے۔