کراچی حصص مارکیٹ غیر ملکیوں کی بڑے پیمانے پر خریداری 308 پوائنٹس کا اضافہ
مختلف صنعتی شعبوں کی افزائش سے متعلق مثبت اطلاعات،سیمنٹ، پٹرولیم ودیگر شعبوں میں خریداری
مختلف صنعتی شعبوں کی افزائش سے متعلق مثبت اطلاعات اورانسٹیٹیوشنز کی بڑھتی ہوئی خریداری دلچسپی کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں پیر کوبھی تیزی کا تسلسل قائم رہا جس سے انڈیکس کی 29400، 29500 اور29600 پوائنٹس کی 3 حدیں بیک وقت بحال ہوگئیں۔
تیزی کے سبب42.29 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں 56 ارب47 کروڑ85 لاکھ644 روپے کا اضافہ ہوگیا۔ ماہرین اسٹاک وتاجران کا کہنا تھا کہ ماہ صیام کے دوران اسٹاک ممبران وبروکرز کی عمرے کی ادائیگیوں اورمارکیٹ میں حاضری کم ہونے سے حصص کی تجارت ماند رہتی ہے لیکن نجکاری، ترقیاتی منصوبوں کے آغاز سے متعلق خبروں کی وجہ سے سیمنٹ، ودیگر شعبوں میں انسٹی ٹیوشنزنے زیادہ خریداری دلچسپی لی جبکہ پی پی ایل میں غیرملکیوں نے خریداری سرگرمیاں بڑھائیں جو مارکیٹ کے مورال کو بلند کرنے میں معاون ثابت ہوئیں۔
ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر صرف14 پوائنٹس کی مندی رونما ہوئی، کاروباری دورانیے میں مقامی کمپنیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر1 کروڑ19 لاکھ92 ہزار759 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا جبکہ غیرملکیوں کی جانب سے84 لاکھ90 ہزار153 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے34 لاکھ80 ہزار200 اوراین بی ایف سیز کی جانب سے22 ہزار 406 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی۔
تیزی کے سبب کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 308.77 پوائنٹس کے اضافے سے29652.53 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس262.16 پوائنٹس کے اضافے سے20415.95 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 789.57 پوائنٹس کے اضافے سے47686.55 ہوگیا، کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت7.10 فیصد زائد رہا اور 15 کروڑ65 لاکھ68 ہزار930 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ 331 کمپنیوں تک محدود رہا۔
140 کے بھائو میں اضافہ، 168 کے داموں میں کمی اور 23 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں وائتھ پاکستان کے بھائو 130.62 روپے بڑھ کر 4450 اور رفحان میظ کے بھائو 125.09 روپے بڑھ کر 11799.99 روپے ہوگئے جبکہ پاکستان ٹوبیکو کے بھائو 66.46 روپے کم ہوکر 1265 اور آئسلینڈ ٹیکسٹائل کے بھائو37.75 روپے کم ہوکر860 روپے ہوگئے۔
تیزی کے سبب42.29 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں 56 ارب47 کروڑ85 لاکھ644 روپے کا اضافہ ہوگیا۔ ماہرین اسٹاک وتاجران کا کہنا تھا کہ ماہ صیام کے دوران اسٹاک ممبران وبروکرز کی عمرے کی ادائیگیوں اورمارکیٹ میں حاضری کم ہونے سے حصص کی تجارت ماند رہتی ہے لیکن نجکاری، ترقیاتی منصوبوں کے آغاز سے متعلق خبروں کی وجہ سے سیمنٹ، ودیگر شعبوں میں انسٹی ٹیوشنزنے زیادہ خریداری دلچسپی لی جبکہ پی پی ایل میں غیرملکیوں نے خریداری سرگرمیاں بڑھائیں جو مارکیٹ کے مورال کو بلند کرنے میں معاون ثابت ہوئیں۔
ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر صرف14 پوائنٹس کی مندی رونما ہوئی، کاروباری دورانیے میں مقامی کمپنیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر1 کروڑ19 لاکھ92 ہزار759 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا جبکہ غیرملکیوں کی جانب سے84 لاکھ90 ہزار153 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے34 لاکھ80 ہزار200 اوراین بی ایف سیز کی جانب سے22 ہزار 406 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی۔
تیزی کے سبب کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 308.77 پوائنٹس کے اضافے سے29652.53 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس262.16 پوائنٹس کے اضافے سے20415.95 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 789.57 پوائنٹس کے اضافے سے47686.55 ہوگیا، کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت7.10 فیصد زائد رہا اور 15 کروڑ65 لاکھ68 ہزار930 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ 331 کمپنیوں تک محدود رہا۔
140 کے بھائو میں اضافہ، 168 کے داموں میں کمی اور 23 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں وائتھ پاکستان کے بھائو 130.62 روپے بڑھ کر 4450 اور رفحان میظ کے بھائو 125.09 روپے بڑھ کر 11799.99 روپے ہوگئے جبکہ پاکستان ٹوبیکو کے بھائو 66.46 روپے کم ہوکر 1265 اور آئسلینڈ ٹیکسٹائل کے بھائو37.75 روپے کم ہوکر860 روپے ہوگئے۔