رواں سال کے ابتدائی 6 ماہ1121افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا
ہلاک شدگان میں ایکسپریس نیوز کے 3 کارکنان ، ایس ایس پی سی آئی ڈی،عالم دین، ڈاکٹر اور پروفیسربھی شامل ہیں
شہر میں رینجرز اور پولیس کے ٹارگٹڈ آپریشن ، محاصروں اور چھاپوں کے باوجود رواں سال کے ابتدائی 6ماہ کے دوران ٹارگٹ کلنگ ، بم دھماکوں ، اغوا کے بعد قتل کر کے لاشیں پھینکنے اور قتل و غارت گری کی دیگر وارداتوں میں ایکسپریس نیوز کے 3 کارکنان ، ایس ایس پی سی آئی ڈی سمیت پولیس افسران و اہلکار ، ایئر پورٹ سیکیورٹی فورس کے افسران و اہلکار ، رینجرز اہلکار ، عالم دین ، سیاسی و مذہبی جماعتوں کے عہدیداروں و کارکنان ، ڈاکٹروں ، وکیلوں اور ماہرین تعلیم سمیت ایک ہزار 121 افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔
پولیس اور رینجرز کی موجودگی میں دہشت گرد آزادانہ اپنے ہدف کو نشانہ بناتے رہے جبکہ رینجرز اور پولیس ایک دوسرے پر سبقت لے جانےمیں مصروف رہی اور گزشتہ چھ ماہ کے دوران کئی پریس بریفنگ میں اہم دہشت گردوں ، ٹارگٹ کلرز اور دیگر جرائم میں ملوث ملزمان کی گرفتاریوں اور مقابلوں میں مارے جانے اور بھاری تعداد میں جدید اسلحہ ، بارود ، تیار بم ، راکٹ ، لانچر ، دستی بم اور سیکڑوں گولیاں برآمد کرنے کا دعویٰ کیا جاتا رہا ، اعداد و شمار کے مطابق رواں سال کے پہلے مہینے 9 جنوری2014 میں دہشت گردوں نے لیاری ایکسپریس وے عیسیٰ نگری انٹر چینج کے قریب انتہائی طاقتور بم دھماکے میں ایس ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم کے کانوائے کو نشانہ بنایا جس میں چوہدری اسلم اپنے محافظ اور ڈرائیور سمیت زندگی کی بازی ہار گئے۔
17 جنوری کو نارتھ ناظم آباد میٹرک بورڈ آفس کے قریب موٹر سائیکل سوار دہشت گردوں نے ایکسپریس نیوز کی ڈی ایس این جی وین پر اندھا دھند فائرنگ کے 3 کارکنان وقاص ، خالد اور اشرف کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا جبکہ اسی روز بہادر آباد میں دہشت گردوں نے عالم دین مفتی عثمان یار سمیت 3 افراد کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا مجموعی طور پر جنوری میں 222 افراد سے جینے کا حق چھین لیا گیا ، رواں سال کے دوسرے مہینے فرروی 13 فروری کو شاہ لطیف ٹاؤن واقع شہید بے نظیر بھٹو پولیس ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ رزاق آباد سے ڈیوٹی پر جانے والی پولیس کے زیر تربیت کمانڈوز کی بس کو بارود سے بھری ہوئی گاڑی کے ذریعے نشانہ بنایا گیا جس میں 13 پولیس اہلکار جاں بحق جبکہ 57 زخمی ہوگئے جبکہ 14 فروری کو قیوم آباد کے قریب رینجرز کے اعلیٰ افسر کی گاڑی پر خودکش حملہ کیا گیا تاہم وہ معجزانہ طور پر اس حملے میں محفوظ رہے۔
فروری میں مجموعی طور پر 192 افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا ، رواں سال کے تیسرے مہینے مارچ میں 170 افراد ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کا نشانہ بنے ، اپریل میں مجموعی طور پر ٹارگٹ کلنگ ، فائرنگ کے دیگر واقعات اور خودکش و نصب شدہ بم دھماکوں میں پولیس افسر اور ماں بیٹا سمیت 170 افراد زندگی سے محروم کر دیے گئے جس میں 24 اپریل کو پی آئی بی کالونی میں پولیس افسر شفیق تنولی کو خودکش حملے میں نشانہ بنایا گیا جبکہ 25 اپریل کو کلفٹن دہلی کالونی کے قریب رکشا میں نصب بم دھماکے میں ماں اور بیٹا سمیت 6 افراد دہشت گردی کا نشانہ بنادیے گئے ۔
مئی میں شہر کے مختلف علاقوں میں ٹارگٹ کلنگ اور قتل و غارت گری کی دیگر وارداتوں میں جناح اسپتال کے ایم ایل او ڈاکٹر منظور میمن سمیت 167 افراد کو ابدی نیند سلا دیا گیا ، ڈاکٹر منظور میمن کو 13 مئی کو دہلی کالونی کے قریب ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا جبکہ رواں سال کے چھٹے مہینے جون میں بھی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں کوئی کمی نہیں آسکی ۔
جس میں سب سے بڑا واقعہ 8 جون اتوار کی شب تقریباً گیارہ بجے کے قریب پیش آیا جب دہشت گردوں نے ایئر پورٹ اولڈ ٹرمینل پر حملہ کر دیا جس میں ایئر پورٹ سیکیورٹی فورس کے افسران و جوان ، رینجرز اہلکار ، سول ایوی ایشن اور پی آئی اے کے افسران دہشت گردوں کی گولیوں کا نشانہ بنے جبکہ دہشت گردوں کی جانب سے جلائے جانے والے نجی کارگو کمپنی کے 7 ملازمین سمیت 8 افراد کی کولڈ اسٹوریج کے سوختہ لاشیں ملیں ، ایئرپورٹ اولڈ ٹرمینل حملے میں مجموعی طور پر 27 افراد لقمہ اجل بنے جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بروقت کارروائی میں 10 دہشت گردوں کو بھی ہلاک کر دیا گیا ، جون کے 30 روز میں شہر کے مختلف علاقوں میں دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں مجموعی طور پر200افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا ۔
پولیس اور رینجرز کی موجودگی میں دہشت گرد آزادانہ اپنے ہدف کو نشانہ بناتے رہے جبکہ رینجرز اور پولیس ایک دوسرے پر سبقت لے جانےمیں مصروف رہی اور گزشتہ چھ ماہ کے دوران کئی پریس بریفنگ میں اہم دہشت گردوں ، ٹارگٹ کلرز اور دیگر جرائم میں ملوث ملزمان کی گرفتاریوں اور مقابلوں میں مارے جانے اور بھاری تعداد میں جدید اسلحہ ، بارود ، تیار بم ، راکٹ ، لانچر ، دستی بم اور سیکڑوں گولیاں برآمد کرنے کا دعویٰ کیا جاتا رہا ، اعداد و شمار کے مطابق رواں سال کے پہلے مہینے 9 جنوری2014 میں دہشت گردوں نے لیاری ایکسپریس وے عیسیٰ نگری انٹر چینج کے قریب انتہائی طاقتور بم دھماکے میں ایس ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم کے کانوائے کو نشانہ بنایا جس میں چوہدری اسلم اپنے محافظ اور ڈرائیور سمیت زندگی کی بازی ہار گئے۔
17 جنوری کو نارتھ ناظم آباد میٹرک بورڈ آفس کے قریب موٹر سائیکل سوار دہشت گردوں نے ایکسپریس نیوز کی ڈی ایس این جی وین پر اندھا دھند فائرنگ کے 3 کارکنان وقاص ، خالد اور اشرف کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا جبکہ اسی روز بہادر آباد میں دہشت گردوں نے عالم دین مفتی عثمان یار سمیت 3 افراد کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا مجموعی طور پر جنوری میں 222 افراد سے جینے کا حق چھین لیا گیا ، رواں سال کے دوسرے مہینے فرروی 13 فروری کو شاہ لطیف ٹاؤن واقع شہید بے نظیر بھٹو پولیس ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ رزاق آباد سے ڈیوٹی پر جانے والی پولیس کے زیر تربیت کمانڈوز کی بس کو بارود سے بھری ہوئی گاڑی کے ذریعے نشانہ بنایا گیا جس میں 13 پولیس اہلکار جاں بحق جبکہ 57 زخمی ہوگئے جبکہ 14 فروری کو قیوم آباد کے قریب رینجرز کے اعلیٰ افسر کی گاڑی پر خودکش حملہ کیا گیا تاہم وہ معجزانہ طور پر اس حملے میں محفوظ رہے۔
فروری میں مجموعی طور پر 192 افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا ، رواں سال کے تیسرے مہینے مارچ میں 170 افراد ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کا نشانہ بنے ، اپریل میں مجموعی طور پر ٹارگٹ کلنگ ، فائرنگ کے دیگر واقعات اور خودکش و نصب شدہ بم دھماکوں میں پولیس افسر اور ماں بیٹا سمیت 170 افراد زندگی سے محروم کر دیے گئے جس میں 24 اپریل کو پی آئی بی کالونی میں پولیس افسر شفیق تنولی کو خودکش حملے میں نشانہ بنایا گیا جبکہ 25 اپریل کو کلفٹن دہلی کالونی کے قریب رکشا میں نصب بم دھماکے میں ماں اور بیٹا سمیت 6 افراد دہشت گردی کا نشانہ بنادیے گئے ۔
مئی میں شہر کے مختلف علاقوں میں ٹارگٹ کلنگ اور قتل و غارت گری کی دیگر وارداتوں میں جناح اسپتال کے ایم ایل او ڈاکٹر منظور میمن سمیت 167 افراد کو ابدی نیند سلا دیا گیا ، ڈاکٹر منظور میمن کو 13 مئی کو دہلی کالونی کے قریب ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا جبکہ رواں سال کے چھٹے مہینے جون میں بھی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں کوئی کمی نہیں آسکی ۔
جس میں سب سے بڑا واقعہ 8 جون اتوار کی شب تقریباً گیارہ بجے کے قریب پیش آیا جب دہشت گردوں نے ایئر پورٹ اولڈ ٹرمینل پر حملہ کر دیا جس میں ایئر پورٹ سیکیورٹی فورس کے افسران و جوان ، رینجرز اہلکار ، سول ایوی ایشن اور پی آئی اے کے افسران دہشت گردوں کی گولیوں کا نشانہ بنے جبکہ دہشت گردوں کی جانب سے جلائے جانے والے نجی کارگو کمپنی کے 7 ملازمین سمیت 8 افراد کی کولڈ اسٹوریج کے سوختہ لاشیں ملیں ، ایئرپورٹ اولڈ ٹرمینل حملے میں مجموعی طور پر 27 افراد لقمہ اجل بنے جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بروقت کارروائی میں 10 دہشت گردوں کو بھی ہلاک کر دیا گیا ، جون کے 30 روز میں شہر کے مختلف علاقوں میں دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں مجموعی طور پر200افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا ۔