آئی سی سی اجلاس چیمپئنز ٹرافی میں بھارت کی شرکت کا معمہ حل نہ ہوسکا
بی سی سی آئی اپنی حکومت کی جانب سے اجازت نہ ملنے کا بہانہ بنا کر پاکستان نہیں آنا چاہتا
چیمپئنز ٹرافی میں بھارتی شرکت کا معمہ حل نہ ہوسکا، آئی سی سی میٹنگز کے آخری روز پاکستان میں آئندہ برس شیڈول ایونٹ کا بجٹ منظور کرلیا گیا، فی الحال شیڈول کی تصدیق نہیں ہوسکی۔
ادھر کونسل نے ٹی 20 ورلڈکپ 2024 کے مالی معاملات کی تحقیقات کیلیے 3 رکنی کمیٹی قائم کردی، 2026 کے میگا ایونٹ میں دستیاب 8 پوزیشنز کیلیے ریجنل کوالیفائنگ عمل کی تصدیق کردی گئی، انتظامی امور بہتر بنانے کیلیے امریکا اور چلی کے کرکٹ بورڈز کو نوٹس جاری ہو گئے۔
ویمنز ٹی 20 ورلڈکپ 2030 میں 12 کے بجائے 16 ٹیمیں شریک ہوں گی، رواں برس شیڈول ایونٹ کی میزبانی کیلیے بنگلہ دیش کو حالات میں بہتری کیلیے مزید کچھ وقت مل گیا۔ تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی سالانہ میٹنگز کا گذشتہ روز اختتام ہوگیا، کانفرنس اور اجلاس سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو میں ہوئے، آخری روز چیمپئنز ٹرافی کے بجٹ کی بھی منظوری دے دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: چیمپئنز ٹرافی 2025؛ حسن علی نے تحفظات کا اظہار کر دیا
آئندہ برس فروری مارچ میں پاکستان میں شیڈول شوپیس ایونٹ کا بجٹ میزبان بورڈ اور آئی سی سی نے مل کر تیار کیا، ٹورنامنٹ میں بھارتی ٹیم کی شرکت کا معمہ حل نہیں ہوسکا، بی سی سی آئی اپنی حکومت کی جانب سے اجازت نہ ملنے کا بہانہ بنا کر پاکستان نہیں آنا چاہتا اور اس حوالے سے اپنے ملکی میڈیا میں خبریں پھیلا رہا ہے، جس کی وجہ سے یہ امید کی جارہی تھی کہ آئی سی سی میٹنگز میں اس حوالے سے بات ہوگی، کونسل کے اعلامیے میں اس حوالے سے کوئی تذکرہ نہیں کیا گیا۔
آئی سی سی بورڈ نے بہرحال اس بات کی تصدیق کردی کہ حال ہی میں امریکا اور ویسٹ انڈیز میں کھیلے گئے ٹی 20 ورلڈکپ کے مالی معاملات کی جانچ کیلیے کمیٹی قائم کردی گئی ہے، اس میں 3 بورڈ ڈائریکٹرز روجر ٹوز، لاسن نائیڈو اور عمران خواجہ شامل ہیں، وہ رواں برس کے آخر تک رپورٹ بورڈ کو پیش کریں گے۔ یاد رہے کہ امریکا میں ہونے والے ورلڈکپ میچز کو نقصان کا سودا قرار دیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: چیمپئنز ٹرافی 2025؛ بھارتی بورڈ حکومتی انکار کا تحریری ثبوت فراہم کرے
خاص طور پر انتظامی کمیٹی کی جانب سے اضافی 20 ملین ڈالر طلب کیے جانے پر انگلیاں اٹھیں ، کچھ بورڈ ممبران نے آئی سی سی میں تحفظات کا بھی اظہار کیا تھا، بورڈ نے امریکا اور چلی کے بورڈز کو انتظامی امور بہتر بنانے کی سختی سے ہدایت دیتے ہوئے باقاعدہ نوٹس بھی جاری کردیا۔ دونوں بورڈز کو معاملات آئی سی سی ممبرشپ قوائد و ضوابط کے تحت درست کرنے کیلیے 12 ماہ کا وقت دیا گیا ہے۔
چیف ایگزیکٹیو کمیٹی نے ٹی 20 ورلڈکپ 2026 کیلیے باقی بچنے والی 8 پوزیشنز کیلیے ریجنل کوالیفائنگ کی تصدیق کردی گئی، جس کے تحت افریقہ اور یورپ سے 2، 2، امریکاز سے ایک جبکہ ایشیا و ای اے پی ریجن سے مشترکہ طور پر 3 ٹیمیں ایونٹ کا حصہ بنیں گے۔
مزید پڑھیں: پلان اے، بی کچھ منظور نہیں! پاکستان بھی چیمپئینز ٹرافی کی میزبانی کیلئے ڈٹ گیا
آئی سی سی نے ویمنز کرکٹ کو بھی مینز کے برابر لانے کیلیے طویل المدتی حکمت عملی تشکیل دے دی، اس کے تحت ٹی 20 ورلڈکپ 2030 میں ٹیموں کی تعداد 12 سے 16 کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اسی طرح ویمنز ٹی 20 ورلڈکپ 2026 کوالیفکیشنن کیلیے 31 اکتوبر 2024 کی کٹ آف ڈیٹ مقرر کر دی گئی۔
رواں برس ویمنز ٹی 20 ورلڈکپ کے میزبان بنگلہ دیش میں ہنگاموں کے باوجود آئی سی سی نے فوری طور پر کوئی قدم اٹھانے کے بجائے میزبان بورڈ کو حالات بہتر ہونے کیلیے مزید وقت دیا ہے کیونکہ ابھی ایونٹ کچھ ماہ کی دوری پر ہے۔ چیف ایگزیکٹیو کمیٹی نے مینز کرکٹ کمیٹی میں الیٹ پینل نمائندے کے طور پر پال رائفل کی شمولیت کی بھی تصدیق کر دی ہے۔
ادھر کونسل نے ٹی 20 ورلڈکپ 2024 کے مالی معاملات کی تحقیقات کیلیے 3 رکنی کمیٹی قائم کردی، 2026 کے میگا ایونٹ میں دستیاب 8 پوزیشنز کیلیے ریجنل کوالیفائنگ عمل کی تصدیق کردی گئی، انتظامی امور بہتر بنانے کیلیے امریکا اور چلی کے کرکٹ بورڈز کو نوٹس جاری ہو گئے۔
ویمنز ٹی 20 ورلڈکپ 2030 میں 12 کے بجائے 16 ٹیمیں شریک ہوں گی، رواں برس شیڈول ایونٹ کی میزبانی کیلیے بنگلہ دیش کو حالات میں بہتری کیلیے مزید کچھ وقت مل گیا۔ تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی سالانہ میٹنگز کا گذشتہ روز اختتام ہوگیا، کانفرنس اور اجلاس سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو میں ہوئے، آخری روز چیمپئنز ٹرافی کے بجٹ کی بھی منظوری دے دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: چیمپئنز ٹرافی 2025؛ حسن علی نے تحفظات کا اظہار کر دیا
آئندہ برس فروری مارچ میں پاکستان میں شیڈول شوپیس ایونٹ کا بجٹ میزبان بورڈ اور آئی سی سی نے مل کر تیار کیا، ٹورنامنٹ میں بھارتی ٹیم کی شرکت کا معمہ حل نہیں ہوسکا، بی سی سی آئی اپنی حکومت کی جانب سے اجازت نہ ملنے کا بہانہ بنا کر پاکستان نہیں آنا چاہتا اور اس حوالے سے اپنے ملکی میڈیا میں خبریں پھیلا رہا ہے، جس کی وجہ سے یہ امید کی جارہی تھی کہ آئی سی سی میٹنگز میں اس حوالے سے بات ہوگی، کونسل کے اعلامیے میں اس حوالے سے کوئی تذکرہ نہیں کیا گیا۔
آئی سی سی بورڈ نے بہرحال اس بات کی تصدیق کردی کہ حال ہی میں امریکا اور ویسٹ انڈیز میں کھیلے گئے ٹی 20 ورلڈکپ کے مالی معاملات کی جانچ کیلیے کمیٹی قائم کردی گئی ہے، اس میں 3 بورڈ ڈائریکٹرز روجر ٹوز، لاسن نائیڈو اور عمران خواجہ شامل ہیں، وہ رواں برس کے آخر تک رپورٹ بورڈ کو پیش کریں گے۔ یاد رہے کہ امریکا میں ہونے والے ورلڈکپ میچز کو نقصان کا سودا قرار دیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: چیمپئنز ٹرافی 2025؛ بھارتی بورڈ حکومتی انکار کا تحریری ثبوت فراہم کرے
خاص طور پر انتظامی کمیٹی کی جانب سے اضافی 20 ملین ڈالر طلب کیے جانے پر انگلیاں اٹھیں ، کچھ بورڈ ممبران نے آئی سی سی میں تحفظات کا بھی اظہار کیا تھا، بورڈ نے امریکا اور چلی کے بورڈز کو انتظامی امور بہتر بنانے کی سختی سے ہدایت دیتے ہوئے باقاعدہ نوٹس بھی جاری کردیا۔ دونوں بورڈز کو معاملات آئی سی سی ممبرشپ قوائد و ضوابط کے تحت درست کرنے کیلیے 12 ماہ کا وقت دیا گیا ہے۔
چیف ایگزیکٹیو کمیٹی نے ٹی 20 ورلڈکپ 2026 کیلیے باقی بچنے والی 8 پوزیشنز کیلیے ریجنل کوالیفائنگ کی تصدیق کردی گئی، جس کے تحت افریقہ اور یورپ سے 2، 2، امریکاز سے ایک جبکہ ایشیا و ای اے پی ریجن سے مشترکہ طور پر 3 ٹیمیں ایونٹ کا حصہ بنیں گے۔
مزید پڑھیں: پلان اے، بی کچھ منظور نہیں! پاکستان بھی چیمپئینز ٹرافی کی میزبانی کیلئے ڈٹ گیا
آئی سی سی نے ویمنز کرکٹ کو بھی مینز کے برابر لانے کیلیے طویل المدتی حکمت عملی تشکیل دے دی، اس کے تحت ٹی 20 ورلڈکپ 2030 میں ٹیموں کی تعداد 12 سے 16 کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اسی طرح ویمنز ٹی 20 ورلڈکپ 2026 کوالیفکیشنن کیلیے 31 اکتوبر 2024 کی کٹ آف ڈیٹ مقرر کر دی گئی۔
رواں برس ویمنز ٹی 20 ورلڈکپ کے میزبان بنگلہ دیش میں ہنگاموں کے باوجود آئی سی سی نے فوری طور پر کوئی قدم اٹھانے کے بجائے میزبان بورڈ کو حالات بہتر ہونے کیلیے مزید وقت دیا ہے کیونکہ ابھی ایونٹ کچھ ماہ کی دوری پر ہے۔ چیف ایگزیکٹیو کمیٹی نے مینز کرکٹ کمیٹی میں الیٹ پینل نمائندے کے طور پر پال رائفل کی شمولیت کی بھی تصدیق کر دی ہے۔