کراچی سمیت سندھ بھر کے تعلیمی ادارے اب 15 اگست کو کھلیں گے
حکومت سندھ نے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا، اب تعطیلات کے بعد سندھ میں نیا تعلیمی سال 15 اگست کو شروع ہوگا
حکومت سندھ نے موسم گرما کی تعطیلات میں شدید گرمی یا ہیٹ ویو اور مون سون کی وجہ سے مزید 14 روز کا اضافہ کر دیا اور اب کراچی سمیت سندھ بھر میں سرکاری اور نجی تعلیمی ادارے 15 اگست سے دوبارہ کھولے جائیں گے، جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
حکومت سندھ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں بظاہر شدید گری یا ہیٹ ویوو اور مون سون کا جواز پیش کیا گیا ہے تاہم اب اس فیصلے سے پورے سندھ میں تعلیمی سیشن 2024/25 بھی مزید 15 روز کی تاخیر کا شکار ہوگیا ہے کیونکہ 15 اپریل سے شروع ہونا تھا۔
قبل ازیں نگراں حکومت نے جاتے جاتے تعلیمی سیشن کا آغاز کے لیے یکم اگست کی تاریخ دی تھی جس کی بنیادی وجہ ممکنہ طور پر درسی کتب کا سیشن کے آغاز پر دستیاب نہ ہونا تھا تاہم اب بھی یہی گمان کیا جارہا ہے کہ درسی کتب دستیاب نہیں ہیں۔
سندھ میں تاحال سرکاری اسکولوں کے ڈائریکٹوریٹس کو درسی کتب کی تقسیم کے حوالے سے سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی جانب سے کوئی شیڈول بھی موصول نہیں ہوا ہے لہٰذا موسم کی سختی کے ساتھ ساتھ درسی کتب ہی عدم دستیابی بھی تعطیلات میں توسیع کا سبب بنی ہے۔
صوبائی حکومت کے اس فیصلے سے وہ نجی اسکول بھی متاثر ہوں گے جہاں سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کا نصاب نہیں پڑھایا جاتا، ان میں اے اور اولیول کے کیمبرج اسکول بھی شامل ہیں۔
اسی طرح یکم اگست سے سرکاری کالج بھی کھلنے تھے جو اب نہیں کھل سکیں گے، ادھر محکمہ تعلیم کے اعلامیے کے مطابق سندھ کا موسمی حالات کے پیش نظر اسکولوں کی تعطیلات 14 اگست تک بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ کی ہدایت پر محکمہ تعلیم نے نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ گرمی کی شدت اور شدید برسات کے امکان کے پیش نظر تعطیلات میں اضافے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اسکولوں میں 14 اگست کے حوالے سے سرگرمیوں اور ہم نصابی سرگرمیوں کو جاری رکھا جائے گا اور تمام نجی اور سرکاری اسکول جشن آزادی کے حوالے سے پروگرامز منعقد کریں گے۔
حکومت سندھ کے اس فیصلے کے نتیجے میں اب تعطیلات کے بعد سندھ میں نیا تعلیمی سال 15 اگست کو شروع ہوگا۔
حکومت سندھ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں بظاہر شدید گری یا ہیٹ ویوو اور مون سون کا جواز پیش کیا گیا ہے تاہم اب اس فیصلے سے پورے سندھ میں تعلیمی سیشن 2024/25 بھی مزید 15 روز کی تاخیر کا شکار ہوگیا ہے کیونکہ 15 اپریل سے شروع ہونا تھا۔
قبل ازیں نگراں حکومت نے جاتے جاتے تعلیمی سیشن کا آغاز کے لیے یکم اگست کی تاریخ دی تھی جس کی بنیادی وجہ ممکنہ طور پر درسی کتب کا سیشن کے آغاز پر دستیاب نہ ہونا تھا تاہم اب بھی یہی گمان کیا جارہا ہے کہ درسی کتب دستیاب نہیں ہیں۔
سندھ میں تاحال سرکاری اسکولوں کے ڈائریکٹوریٹس کو درسی کتب کی تقسیم کے حوالے سے سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی جانب سے کوئی شیڈول بھی موصول نہیں ہوا ہے لہٰذا موسم کی سختی کے ساتھ ساتھ درسی کتب ہی عدم دستیابی بھی تعطیلات میں توسیع کا سبب بنی ہے۔
صوبائی حکومت کے اس فیصلے سے وہ نجی اسکول بھی متاثر ہوں گے جہاں سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کا نصاب نہیں پڑھایا جاتا، ان میں اے اور اولیول کے کیمبرج اسکول بھی شامل ہیں۔
اسی طرح یکم اگست سے سرکاری کالج بھی کھلنے تھے جو اب نہیں کھل سکیں گے، ادھر محکمہ تعلیم کے اعلامیے کے مطابق سندھ کا موسمی حالات کے پیش نظر اسکولوں کی تعطیلات 14 اگست تک بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ کی ہدایت پر محکمہ تعلیم نے نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ گرمی کی شدت اور شدید برسات کے امکان کے پیش نظر تعطیلات میں اضافے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اسکولوں میں 14 اگست کے حوالے سے سرگرمیوں اور ہم نصابی سرگرمیوں کو جاری رکھا جائے گا اور تمام نجی اور سرکاری اسکول جشن آزادی کے حوالے سے پروگرامز منعقد کریں گے۔
حکومت سندھ کے اس فیصلے کے نتیجے میں اب تعطیلات کے بعد سندھ میں نیا تعلیمی سال 15 اگست کو شروع ہوگا۔