یوکرینی صدر کا روس نواز باغیوں کیخلاف فوجی کارروائی کا اعلان
یوکرینی صدر پیٹرو پروشینکو نے روسی نواز باغیوں اور حکومت کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ ختم ہونے پر باغیوں کے خلاف فوجی کارروائی کی ہدایت کردی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی صدر نے اپنے پیغام میں کہا کہ باغیوں کو ہتھیار پھینکنے اور قیام امن کے لئے ایک موقع دیا گیا تھا تاہم اس دوران بھی باغیوں کی جانب سے مسلسل کارروائیاں کی گئیں، حکومت کا جنگ بندی میں توسیع نہ کرنا باغیوں کو واضح پیغام ہے کہ اب ان کیخلاف سخت فوجی کارروائی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہم باغیوں سے اپنی سرزمین چھڑانے کے لئے ان پر حملہ آور ہوں گے اور ہر صورت ملک کے مشرقی حصے کو باغیوں کے قبضے سے چھڑایا جائے گا۔
یوکرینی صدر کا کہنا تھا کہ روس نواز باغیوں کی جانب سے حکومتی کوششوں کو کمزوری سمجھا گیا جبکہ حکومت نے امن کے لئے باغیوں کو موقع فراہم کیا جس سے فائدہ اٹھانے کے بجائے سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنایا جاتا رہا تاہم اب باغیوں کے خلاف بھرپور کارروائی ہوگی۔
دوسری جانب یوکرینی وزیر خارجہ نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ باغیوں کی جانب سے جنگ بندی کی کئی بار خلاف ورزی کی گئی اور اس دوران مختلف کارروائیوں میں 27 سرکاری ملازمین کو قتل کیا گیا جس کے بعد جنگ بندی میں مزید توسیع کی کوئی گنجائش باقی نہیں رہی۔
واضح رہے کہ یوکرین کے مشرقی حصے میں آباد روسی نژاد شہری ملک سے علیحدگی کے لئے سرگرم ہیں جبکہ حکومت کی جانب سے باغیوں کو کارروائیوں روکنے کے لئے جنگ بندی کا اعلان کیا گیا تھا جس کی مدت گزشتہ روز ختم ہوگئی۔