امریکی صدارتی الیکشن عوامی سروے میں کملا ہیرس کو ٹرمپ پر برتری
نئے عوامی سروے میں کملا ہیرس کو ڈونلڈ ٹرمپ پر 2 فیصد برتری حاصل ہے
امریکی صدارتی انتخابات کے سلسلے میں ہونے والے ایک نئے سروے میں ڈیمو کریٹس کی نئی امیدوار کملا ہیرس نے ڈونلڈ ٹرمپ پر معمولی سبقت حاصل کرلی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نئے عوامی سروے میں نائب امریکی صدر کملا ہیرس کو 44 فیصد جب کہ مخالف امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی 42 فیصد حمایت ملی۔
خیال رہے کہ یہ سروے ڈیموکریٹس کی جانب سے جوبائیڈن کی جگہ نئی امیدوار کملا ہیرس کا نام سامنے آنے کے بعد کیا گیا تھا۔
کملاہیرس کو جوبائیڈن کے مقابلے میں زیادہ ووٹ ملے جس سے ڈیموکریٹس کو ایک نیا حوصلہ ملا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے نگراں نے کہا کہ کملا ہیرس کی یہ مقبولیت وقتی ہے۔ ریپبلکن کو اس سے کوئی خطرہ نہیں۔ کملا ہیرس کی مقبولیت کا یہ ابھار جھاگ کی طرح جلد ہی بیٹھ جائے گا۔
خیال رہے کہ کملا ہیرس اور ٹرمپ 15-16 جولائی کے سروے میں 44 فیصد پر برابر تھے جب کہ ٹرمپ نے یکم اور 2 جولائی کے پول میں ایک فیصد سے برتری حاصل کی تھی۔
قبل ازیں رجسٹرڈ ووٹرز میں سے تقریباً 56 فیصد نے اتفاق کیا کہ 59 سالہ کملا ہیرس ذہنی طور پر تیز اور چیلنجوں سے نمٹنے کے قابل ہیں جبکہ 49 فیصد نے ٹرمپ کے بارے میں بھی یہی کہا تھا۔
اسی طرح تقریباً 80 فیصد ڈیموکریٹک ووٹرز نے کہا کہ وہ بائیڈن کو پسندیدگی سے دیکھتے ہیں، جبکہ 91 فیصد کی کملا ہیرس کے بارے میں بھی یہی رائے تھی۔
تین چوتھائی ڈیموکریٹک ووٹرز نے کہا کہ وہ اس بیان سے اتفاق کرتے ہیں کہ پارٹی اور ووٹرز کو اب کملا ہیرس کو سامنے لانا چاہیے جب کہ صرف ایک چوتھائی کا کہنا تھا کہ متعدد امیدواروں کو پارٹی کی نامزدگی کے لیے مقابلہ کرنا چاہیے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نئے عوامی سروے میں نائب امریکی صدر کملا ہیرس کو 44 فیصد جب کہ مخالف امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی 42 فیصد حمایت ملی۔
خیال رہے کہ یہ سروے ڈیموکریٹس کی جانب سے جوبائیڈن کی جگہ نئی امیدوار کملا ہیرس کا نام سامنے آنے کے بعد کیا گیا تھا۔
کملاہیرس کو جوبائیڈن کے مقابلے میں زیادہ ووٹ ملے جس سے ڈیموکریٹس کو ایک نیا حوصلہ ملا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے نگراں نے کہا کہ کملا ہیرس کی یہ مقبولیت وقتی ہے۔ ریپبلکن کو اس سے کوئی خطرہ نہیں۔ کملا ہیرس کی مقبولیت کا یہ ابھار جھاگ کی طرح جلد ہی بیٹھ جائے گا۔
خیال رہے کہ کملا ہیرس اور ٹرمپ 15-16 جولائی کے سروے میں 44 فیصد پر برابر تھے جب کہ ٹرمپ نے یکم اور 2 جولائی کے پول میں ایک فیصد سے برتری حاصل کی تھی۔
قبل ازیں رجسٹرڈ ووٹرز میں سے تقریباً 56 فیصد نے اتفاق کیا کہ 59 سالہ کملا ہیرس ذہنی طور پر تیز اور چیلنجوں سے نمٹنے کے قابل ہیں جبکہ 49 فیصد نے ٹرمپ کے بارے میں بھی یہی کہا تھا۔
اسی طرح تقریباً 80 فیصد ڈیموکریٹک ووٹرز نے کہا کہ وہ بائیڈن کو پسندیدگی سے دیکھتے ہیں، جبکہ 91 فیصد کی کملا ہیرس کے بارے میں بھی یہی رائے تھی۔
تین چوتھائی ڈیموکریٹک ووٹرز نے کہا کہ وہ اس بیان سے اتفاق کرتے ہیں کہ پارٹی اور ووٹرز کو اب کملا ہیرس کو سامنے لانا چاہیے جب کہ صرف ایک چوتھائی کا کہنا تھا کہ متعدد امیدواروں کو پارٹی کی نامزدگی کے لیے مقابلہ کرنا چاہیے۔