امریکی عدالت نے این ایس اےکوجاسوسی کا اختیاردے رکھا ہے واشنگٹن پوسٹ کا انکشاف
این ایس اے نے پاکستان پیپلز پارٹی، بی جے پی اور اخوان المسملوں سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کی جاسوسی بھی کی، واشنگٹن پوسٹ
ایک امریکی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ امریکا کی خفیہ ایجنسی نیشنل سیکیورٹی ایجنسی کو واشنگٹن کی ایک عدالت نے پاکستان سمیت دنیا کے193 ملکوں کی جاسوسی کااختیار دے رکھا ہے۔
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے چند خفیہ دستاویزات کےحوالےسےانکشاف کیاہےکہ فارن انٹیلی جنس سرویلیئنس کورٹ نے نیشنل سیکیورٹی ایجنسی کو 193 ممالک کی جاسوسی کرنےکی اجازت دے رکھی ہے، عدالت نےاین ایس اے کو دوسرے ممالک کی سیاسی جماعتوں کی جاسوسی کرنےکی بھی کھلی چھٹی دےدی، ان جماعتوں میں پاکستان کی پیپلزپارٹی، بھارت کی حکمرا ن جماعت بی جےپی اورمصرکی اخوان المسلمون شامل ہیٕں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2010 کی ان خفیہ دستاویزات کے مطابق این ایس اے دنیا بھر میں کہیں بھی امریکی اہداف کے متعلق گفتگو ریکارڈ کر سکتی ہے جب کہ ورلڈ بینک، آئی ایم ایف، یورپی یونین اورعالمی توانائی ایجنسی بھی نیشنل سیکیورٹی ایجنسی کی جاسوسیوں سےمحفوظ نہیں۔ اس فہرست میں برطانیہ، کینیڈا ، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ شامل نہیں کیونکہ ایک معاہدے کے تحت امریکا ان ملکوں کی جاسوسی نہ کرنے کا پابند ہے۔
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے چند خفیہ دستاویزات کےحوالےسےانکشاف کیاہےکہ فارن انٹیلی جنس سرویلیئنس کورٹ نے نیشنل سیکیورٹی ایجنسی کو 193 ممالک کی جاسوسی کرنےکی اجازت دے رکھی ہے، عدالت نےاین ایس اے کو دوسرے ممالک کی سیاسی جماعتوں کی جاسوسی کرنےکی بھی کھلی چھٹی دےدی، ان جماعتوں میں پاکستان کی پیپلزپارٹی، بھارت کی حکمرا ن جماعت بی جےپی اورمصرکی اخوان المسلمون شامل ہیٕں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2010 کی ان خفیہ دستاویزات کے مطابق این ایس اے دنیا بھر میں کہیں بھی امریکی اہداف کے متعلق گفتگو ریکارڈ کر سکتی ہے جب کہ ورلڈ بینک، آئی ایم ایف، یورپی یونین اورعالمی توانائی ایجنسی بھی نیشنل سیکیورٹی ایجنسی کی جاسوسیوں سےمحفوظ نہیں۔ اس فہرست میں برطانیہ، کینیڈا ، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ شامل نہیں کیونکہ ایک معاہدے کے تحت امریکا ان ملکوں کی جاسوسی نہ کرنے کا پابند ہے۔