موریطانیہ میں مہاجرین کی کشتی الٹنے سے 25 ہلاک 150 سے زائد لاپتا
ایک عینی شاہد نے بتایا کہ ساحل پر 30 لاشیں دیکھی تھیں اور حکام اٹھا رہے تھے، رپورٹ
مہاجرین کی عالمی تنظیم (آئی او ایم) نے کہا ہے کہ شمال مغربی افریقی ملک موریطانیہ کے دارالحکومت نواکشوط کے قریب 300 مسافروں کو لے کر جانے والی کشتی حادثے کا شکار ہوئی، جس کے نتیجے میں 25 افراد ڈوب کر جاں بحق اور 150 سے زائد لاپتا ہیں۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق مغربی افریقی ساحل سے مہاجرین کیناری آئس لینڈز تک اٹلانٹک روٹ ہے جو افریقی مہاجرین کا اسپین پہنچنے کے لیے روایتی روٹ ہے اور یہ دنیا کا خونی روٹس میں سے ایک تصور کیا جاتا ہے جہاں گرمیوں میں سیزن مصروف ترین ہوتا ہے۔
آئی او ایم نے بیان میں کہا کہ موریطانیہ کے کوسٹ گارڈ نے 120 افراد کو بچالیا ہے اور ان میں سے 10 افراد کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جبکہ لاپتا افراد کی تلاش کے لیے کوششیں جاری ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ کشتی میں سوار افراد گیمبیا سے آرہے تھے اور وہ کشتی کے حادثے سے قبل 7 روز تک سمندر میں رہے تھے۔
نواکشوط میں مچھلی مارکیٹ میں کام کرنے والے عباصار نے بتایا کہ گزشتہ دو روز سے سمندر میں طغیانی کی صورت حال ہے اور اس کے نتیجے میں لاشیں ساحل کی کے قریب آرہی ہیں اور بتایا کہ انہوں نے 30 لاشیں وہاں دیکھی تھیں، جس سے حکام اٹھا رہے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ حادثے کا شکار ہونے والی کشتی مارکیٹ سے 400 میٹر شمال میں نظر آئی تھی اور اگلے دو روز میں مزید لاشیں نکال لی جائیں گی۔
آئی او ایم کا کہنا تھا کہ رواں برس جنوری سے 15 جولائی تک اٹلانٹک روٹ کا استعمال کرتے ہوئے 19 ہزار 700 سے زائد مہاجرین کیناری آئس لینڈز پہنچ چکے ہیں۔
عالمی تنظیم کا کہنا تھا کہ مہاجرین کی یہ شرح گزشتہ برس اس دورانیے کے مقابلے میں 160 فیصد زیادہ ہے۔
مہاجرین کے حقوق کی ایک اور تنظیم واکنگ بارڈرز نے جون میں ایک بیان میں کہا تھا کہ اسپین پہنچنے کی کوششوں کے دوران 2024 کے ابتدائی 5 مہینوں میں 5 ہزار مہاجرین ہلاک ہوچکے ہیں۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق مغربی افریقی ساحل سے مہاجرین کیناری آئس لینڈز تک اٹلانٹک روٹ ہے جو افریقی مہاجرین کا اسپین پہنچنے کے لیے روایتی روٹ ہے اور یہ دنیا کا خونی روٹس میں سے ایک تصور کیا جاتا ہے جہاں گرمیوں میں سیزن مصروف ترین ہوتا ہے۔
آئی او ایم نے بیان میں کہا کہ موریطانیہ کے کوسٹ گارڈ نے 120 افراد کو بچالیا ہے اور ان میں سے 10 افراد کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جبکہ لاپتا افراد کی تلاش کے لیے کوششیں جاری ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ کشتی میں سوار افراد گیمبیا سے آرہے تھے اور وہ کشتی کے حادثے سے قبل 7 روز تک سمندر میں رہے تھے۔
نواکشوط میں مچھلی مارکیٹ میں کام کرنے والے عباصار نے بتایا کہ گزشتہ دو روز سے سمندر میں طغیانی کی صورت حال ہے اور اس کے نتیجے میں لاشیں ساحل کی کے قریب آرہی ہیں اور بتایا کہ انہوں نے 30 لاشیں وہاں دیکھی تھیں، جس سے حکام اٹھا رہے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ حادثے کا شکار ہونے والی کشتی مارکیٹ سے 400 میٹر شمال میں نظر آئی تھی اور اگلے دو روز میں مزید لاشیں نکال لی جائیں گی۔
آئی او ایم کا کہنا تھا کہ رواں برس جنوری سے 15 جولائی تک اٹلانٹک روٹ کا استعمال کرتے ہوئے 19 ہزار 700 سے زائد مہاجرین کیناری آئس لینڈز پہنچ چکے ہیں۔
عالمی تنظیم کا کہنا تھا کہ مہاجرین کی یہ شرح گزشتہ برس اس دورانیے کے مقابلے میں 160 فیصد زیادہ ہے۔
مہاجرین کے حقوق کی ایک اور تنظیم واکنگ بارڈرز نے جون میں ایک بیان میں کہا تھا کہ اسپین پہنچنے کی کوششوں کے دوران 2024 کے ابتدائی 5 مہینوں میں 5 ہزار مہاجرین ہلاک ہوچکے ہیں۔