عمران خان امریکی سفیر ملاقات کی ممکنہ درخواست کو قانون کے تحت دیکھیں گے دفتر خارجہ
بیرون ملک سے کسی بھی قسم کا تبصرہ بلا ضرورت، ناقابل قبول اور پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت ہے، ممتاز زہرا
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ عمران خان سے امریکی سفیر کی ملاقات کی ممکنہ درخواست کو قانون کے تحت دیکھیں گے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ افغان سرحد پر ون ڈاکیومنٹ رجیم پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا، کسی بھی غیر ملکی کو بغیر دستاویزات پاکستان میں داخلے کی اجازت نہیں دیں گے۔
ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ امریکی سفیر کی جانب سے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات پر کسی بھی ممکنہ درخواست کو پاکستانی آئین و قوانین کے تناظر میں دیکھیں گے، ہم یقین رکھتے ہیں کہ بیرون ملک سے کسی بھی قسم کا تبصرہ بلا ضرورت، ناقابل قبول اور پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ پاکستان کا مؤقف غزہ کی جنگ پر واضح ہے، وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں غزہ میں جنگی جرائم کے خلاف قرارداد بھی منظور کی گئی، آنے والے دنوں میں غزہ میں ایک اور امدادی کھیپ بھجوانے کی تیاریاں کر رہے ہیں، فلسطینیوں کے محاصرے کے باعث خوراک و امداد کی ترسیل میں رکاوٹیں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ فرینکفرٹ، جرمنی میں پاکستانی قونصل خانے پر حملے پر جرمن حکومت نے معذرت کرتے ہوئے مکمل سپورٹ اور تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے، ہمارا قونصل خانہ جرمن انتظامیہ کے ساتھ مل کر ذمہ داران کی گرفتاری میں تعاون کر رہا ہے، اس وقت ہم حملہ آوروں کی شہریت اور شناخت کے حوالے سے تبصرہ نہیں کر سکتے۔
انہوں نے کہا کہ القاعدہ کے رکن امین الحق کو مارچ میں غیر قانونی طور پر سرحد عبور کرنے پر گرفتار کیا تھا، سی ٹی ڈی نے اس حوالے سے اہم کردار ادا کیا، ان کا نام اقوام متحدہ کی سفری پابندی والی لسٹ میں بھی تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ میانمار، برما میں تین مغوی پاکستانیوں کی بازیابی اور جلد وطن واپسی کی کوشش کر رہے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ افغان سرحد پر ون ڈاکیومنٹ رجیم پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا، کسی بھی غیر ملکی کو بغیر دستاویزات پاکستان میں داخلے کی اجازت نہیں دیں گے۔
ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ امریکی سفیر کی جانب سے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات پر کسی بھی ممکنہ درخواست کو پاکستانی آئین و قوانین کے تناظر میں دیکھیں گے، ہم یقین رکھتے ہیں کہ بیرون ملک سے کسی بھی قسم کا تبصرہ بلا ضرورت، ناقابل قبول اور پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ پاکستان کا مؤقف غزہ کی جنگ پر واضح ہے، وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں غزہ میں جنگی جرائم کے خلاف قرارداد بھی منظور کی گئی، آنے والے دنوں میں غزہ میں ایک اور امدادی کھیپ بھجوانے کی تیاریاں کر رہے ہیں، فلسطینیوں کے محاصرے کے باعث خوراک و امداد کی ترسیل میں رکاوٹیں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ فرینکفرٹ، جرمنی میں پاکستانی قونصل خانے پر حملے پر جرمن حکومت نے معذرت کرتے ہوئے مکمل سپورٹ اور تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے، ہمارا قونصل خانہ جرمن انتظامیہ کے ساتھ مل کر ذمہ داران کی گرفتاری میں تعاون کر رہا ہے، اس وقت ہم حملہ آوروں کی شہریت اور شناخت کے حوالے سے تبصرہ نہیں کر سکتے۔
انہوں نے کہا کہ القاعدہ کے رکن امین الحق کو مارچ میں غیر قانونی طور پر سرحد عبور کرنے پر گرفتار کیا تھا، سی ٹی ڈی نے اس حوالے سے اہم کردار ادا کیا، ان کا نام اقوام متحدہ کی سفری پابندی والی لسٹ میں بھی تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ میانمار، برما میں تین مغوی پاکستانیوں کی بازیابی اور جلد وطن واپسی کی کوشش کر رہے ہیں۔