جسٹس عامر فاروق سے توشہ خانہ کیس سے الگ ہونے کی پی ٹی آئی کی درخواست مسترد
آپ کہہ رہے ہیں میں مقدمے سے الگ ہو جاؤں؟ ایسے نہیں ہوتا اس کا پورا طریقہ کار موجود ہے، چیف جسٹس عامر فاروق
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے بانی پی ٹی آئی کی جانب سے ان کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں شکایت دائر کیے جانے کے باعث کیس سے الگ ہونے کی استدعا مسترد کر دی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں دو رکنی ڈویژن بینچ نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی نئے توشہ خانہ کیس میں گرفتاری کے خلاف کیس کی سماعت کی۔ بیرسٹر سلمان صفدر عدالت میں موجود نہ تھے۔
معاون وکیل انتظار حسین پنجوتھہ ایڈووکیٹ نے روسٹرم پر آ کر کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے آپ کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کر دیا ہے ہم چاہتے ہیں کہ آپ اس سماعت سے دست برداری اختیار کرلیں، بانی پی ٹی آئی کا کیس نہ سنیں۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ آپ کہہ رہے ہیں میں مقدمے سے الگ ہو جاؤں؟ ایسے نہیں ہوتا یہ کوئی وجہ نہیں، اس طرح تو نیا ٹرینڈ شروع ہوجائے گا، ایسے نہیں ہوتا اس کا پورا طریقہ کار موجود ہے، اس متعلق جسٹس بابر ستار کا فیصلہ موجود ہے، آپ سلما ن صفدر صاحب کو کہیں کہ وہ کیس میں میرٹس پر دلائل دیں جس کے بعد سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی گئی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں دو رکنی ڈویژن بینچ نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی نئے توشہ خانہ کیس میں گرفتاری کے خلاف کیس کی سماعت کی۔ بیرسٹر سلمان صفدر عدالت میں موجود نہ تھے۔
معاون وکیل انتظار حسین پنجوتھہ ایڈووکیٹ نے روسٹرم پر آ کر کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے آپ کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کر دیا ہے ہم چاہتے ہیں کہ آپ اس سماعت سے دست برداری اختیار کرلیں، بانی پی ٹی آئی کا کیس نہ سنیں۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ آپ کہہ رہے ہیں میں مقدمے سے الگ ہو جاؤں؟ ایسے نہیں ہوتا یہ کوئی وجہ نہیں، اس طرح تو نیا ٹرینڈ شروع ہوجائے گا، ایسے نہیں ہوتا اس کا پورا طریقہ کار موجود ہے، اس متعلق جسٹس بابر ستار کا فیصلہ موجود ہے، آپ سلما ن صفدر صاحب کو کہیں کہ وہ کیس میں میرٹس پر دلائل دیں جس کے بعد سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی گئی۔