محمد عامر نے ایک ہفتے میں 3 ٹی20 لیگز کھیل ڈالیں
ٹی20 بلاسٹ، دی ہنڈریڈ اور گلوبل ٹی20 لیگز شامل ہیں
قومی کرکٹ ٹیم میں 4 سال بعد واپسی کرنے والے فاسٹ بولر محمد عامر نے ایک ہفتے میں 3 ٹی20 لیگز کھیل ڈالیں۔
ٹی20 ورلڈکپ کے فوری بعد فاسٹ بولر محمد عامر نے ٹی20 بلاسٹ میں ڈربی شائر فالکنز کیلئے 5 پانچ میچز کھیلے، پھر انگلینڈ میں دی ہنڈریڈ کیلئے برمنگھم فینکس کی نمائندگی کی۔
اسکے امریکا کی میجر لیگ میں بھی محمد عامر نے ایک میچ کھیل ڈالا، جس میں انہوں نے محض دو اوورز کروائے۔
مزید پڑھیں: بابراعظم، رضوان، شاہین سمیت دیگر کرکٹرز کو این او سی کیوں نہیں مل رہا؟
دی ہنڈریڈ میں ایک میچ کے معاہدے کو مکمل کرنے کے بعد عامر نے وینکوور نائٹس میں شمولیت اختیار کرتے ہوئے گلوبل ٹی20 لیگ کیلئے کینیڈا میں موجود ہیں۔
مزید پڑھیں: گلوبل ٹی20؛ بابر، رضوان، شاہین لیگ کیلئے دستیاب نہیں
دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے محمد رضوان، بابراعظم سمیت دیگر کرکٹرز کو گلوبل ٹی20 لیگ کیلئے این او سی دینے سے انکار کردیا تھا۔
واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے اعلان کیا تھا کہ کھلاڑیوں کے ورک مینجمنٹ کو دیکھتے ہوئے انہیں محدود لیگز میں شرکت کی اجازت دے گا تاہم ابھی تک مکمل تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں۔
بعدازاں پی سی بی نے 2024-25 کے مصروف شیڈول کے دیکھتے ہوئے سلیکشن کمیٹی سے مشاورت کے بعد تینوں کرکٹرز کو این او سی دینے سے انکار کیا۔
ٹی20 ورلڈکپ کے فوری بعد فاسٹ بولر محمد عامر نے ٹی20 بلاسٹ میں ڈربی شائر فالکنز کیلئے 5 پانچ میچز کھیلے، پھر انگلینڈ میں دی ہنڈریڈ کیلئے برمنگھم فینکس کی نمائندگی کی۔
اسکے امریکا کی میجر لیگ میں بھی محمد عامر نے ایک میچ کھیل ڈالا، جس میں انہوں نے محض دو اوورز کروائے۔
مزید پڑھیں: بابراعظم، رضوان، شاہین سمیت دیگر کرکٹرز کو این او سی کیوں نہیں مل رہا؟
دی ہنڈریڈ میں ایک میچ کے معاہدے کو مکمل کرنے کے بعد عامر نے وینکوور نائٹس میں شمولیت اختیار کرتے ہوئے گلوبل ٹی20 لیگ کیلئے کینیڈا میں موجود ہیں۔
مزید پڑھیں: گلوبل ٹی20؛ بابر، رضوان، شاہین لیگ کیلئے دستیاب نہیں
دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے محمد رضوان، بابراعظم سمیت دیگر کرکٹرز کو گلوبل ٹی20 لیگ کیلئے این او سی دینے سے انکار کردیا تھا۔
واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے اعلان کیا تھا کہ کھلاڑیوں کے ورک مینجمنٹ کو دیکھتے ہوئے انہیں محدود لیگز میں شرکت کی اجازت دے گا تاہم ابھی تک مکمل تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں۔
بعدازاں پی سی بی نے 2024-25 کے مصروف شیڈول کے دیکھتے ہوئے سلیکشن کمیٹی سے مشاورت کے بعد تینوں کرکٹرز کو این او سی دینے سے انکار کیا۔