وینزویلا صدارتی الیکشن نکولس مادورو تیسری بار بھی جیت گئے
اپوزیشن جماعت نے بھی 70 فیصد ووٹ حاصل کرنے کا دعویٰ کرکے اپنی جیت کا اعلان کردیا
وینزویلا میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں الیکشن اتھارٹی نے صدر نکولس مادورو کی مسلسل تیسری بار کامیابی کا اعلان کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق وینزویلا کی نیشنل الیکٹورل کونسل کے سربراہ ایلوس اموروسو نے انتخابی نتائج کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ صدر نکولس مادورو 51 فیصد ووٹ حاصل کر کے فاتح قرار پائے جب کہ اپوزیشن رہنما ایڈمنڈو گونزالیز 44 فیصد ووٹرز کا اعتماد حاصل کرپائے۔
خیال رہے کہ وینزویلا میں گزشتہ 25 برسوں سے سوشلسٹ پارٹی کی حکمرانی کا راج ہے تاہم الیکشن کے شفاف ہونے پر عالمی مانیٹرنگ تنظیمیں بھی شکوک کا اظہار کرتی آئی ہیں۔
موجودہ صدر نکولس مادورو 2013 سے صدر کے عہدے پر براجمان ہیں۔ ملک کے شدید معاشی بحران میں شکار ہونے کے باوجود حیران کن طور پر تیسری بار بھی صدر منتخب ہوگئے۔
دوسری جانب اپوزیشن رہنما ماریا کورینا ماچاڈو جن پر صدارتی الیکشن لڑنے پر پابندی ہے، نے دعویٰ کیا کہ اپوزیشن کے امیدوار ایڈمنڈو گونزالیز نے 70 فیصد ووٹ حاصل کیے ہیں۔
اپوزیشن رہنما ماریا کورینا ماچاڈو نے الیکشن نتائن میں دھاندلی کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور فوج پر زور دیا کہ عوام کے ووٹ کا احترام کرتے ہوئے اقتدار الیکشن میں جیتنے والی اپوزیشن پارٹی کو منتقل کرے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق وینزویلا کی نیشنل الیکٹورل کونسل کے سربراہ ایلوس اموروسو نے انتخابی نتائج کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ صدر نکولس مادورو 51 فیصد ووٹ حاصل کر کے فاتح قرار پائے جب کہ اپوزیشن رہنما ایڈمنڈو گونزالیز 44 فیصد ووٹرز کا اعتماد حاصل کرپائے۔
خیال رہے کہ وینزویلا میں گزشتہ 25 برسوں سے سوشلسٹ پارٹی کی حکمرانی کا راج ہے تاہم الیکشن کے شفاف ہونے پر عالمی مانیٹرنگ تنظیمیں بھی شکوک کا اظہار کرتی آئی ہیں۔
موجودہ صدر نکولس مادورو 2013 سے صدر کے عہدے پر براجمان ہیں۔ ملک کے شدید معاشی بحران میں شکار ہونے کے باوجود حیران کن طور پر تیسری بار بھی صدر منتخب ہوگئے۔
دوسری جانب اپوزیشن رہنما ماریا کورینا ماچاڈو جن پر صدارتی الیکشن لڑنے پر پابندی ہے، نے دعویٰ کیا کہ اپوزیشن کے امیدوار ایڈمنڈو گونزالیز نے 70 فیصد ووٹ حاصل کیے ہیں۔
اپوزیشن رہنما ماریا کورینا ماچاڈو نے الیکشن نتائن میں دھاندلی کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور فوج پر زور دیا کہ عوام کے ووٹ کا احترام کرتے ہوئے اقتدار الیکشن میں جیتنے والی اپوزیشن پارٹی کو منتقل کرے۔