لاہور چڑیا گھر میں افغانستان سے مبینہ طور پر اسمگل شدہ جانور رکھنے کا انکشاف

عدالت نے ڈی جی وائلڈ لائف اینڈ پارکس لاہور، ڈایریکٹوریٹ کسٹم انٹیلیجنس و دیگر فریقین سے جواب طلب کر لیا

(فوٹو: فائل)

لاہور چڑیا گھر میں افغانستان سے مبینہ طور پر اسمگل شدہ جانور رکھنے کا انکشاف، سندھ ہائیکورٹ نے جانوروں کی امپورٹ کا کاروبار کرنے والے تاجر کی انکوائری کی درخواست پر ڈی جی وائلڈ لائف اینڈ پارکس لاہور، ڈایریکٹوریٹ کسٹم انٹیلیجنس و دیگر کو نوٹس جاری کردیے۔

ہائیکورٹ میں جانوروں کی امپورٹ کا کاروبار کرنے والے تاجر کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ درخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ نجی کمپنی نے 16 مونا بندر خریدنے اور افغانستان میں حوالے کرنے کا معاہدہ کیا تھا جس کے تحت افریقہ سے درآمد مونا بندر اینیمل پلینٹ نامی کمپنی کو افغانستان میں دینے تھے۔


مونا بندر ویسٹ افریقہ سے امپورٹ کیے گئے تھے۔ اینیمل پلینٹ نے افغانستان سے مونا بندر اسمگل کرکے لاہور چڑیا گھر کے حوالے کردیے ہیں۔ پاکستان اسمگلنگ کے دوران متعدد مونا بندر ہلاک ہوگئے ہیں۔ درخواست گزار کمپنی کی عالمی سطح پر ساکھ متاثر ہوئی ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ مونا بندروں کی افغانستان سے پاکستان اسمگلنگ کی انکوائری اور اسمگلنگ میں ملوث ذمے داروں کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے۔

عدالت نے ڈی جی وائلڈ لائف اینڈ پارکس لاہور، ڈایریکٹوریٹ کسٹم انٹیلیجنس و دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے 15 اگست تک جواب طلب کر لیا۔
Load Next Story