کراچی کے ضلع وسطی میں پانی کے مصنوعی بحران کا بھانڈا پھوٹ گیا
بڑے ٹینکوں کے ذریعے پانی مبینہ طور پر چوری کرکے منرل واٹر اور بیوریج کمپنی کو سپلائی کیے جانے کا انکشاف
ضلع وسطی کے علاقوں میں پانی کے مصنوعی بحران کا بھانڈا پھوٹ گیا،واٹر کارپوریشن نے ناظم آباد میں پانی چوری کا ایک اور بڑا نیٹ ورک پکڑ لیا، بڑے بڑے ٹینکوں کے ذریعے شہریوں کا پانی مبینہ طور پر چوری کرکے منرل واٹر کمپنیو ں اور ایک بڑی بیوریج کمپنی کو سپلائی کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ادارہ فراہمی ونکاسی آب کے ڈپٹی ڈائریکٹر ٹیکس مرزا اخلاق بیگ نے سائٹ اور پاک کالونی میں پانی چوری کے بڑے نیٹ ورک کو بے نقاب کرنے کے بعد ناظم آباد میں چلنے والے ایک اور پانی چوری کے بڑے نیٹ ورک کو بھی بے نقاب کردیا۔
ناظم آباد چمن سینما سے متصل ایک بڑے انڈر گراﺅنڈ ٹینک میں 6 انچ کے پانچ بڑے پائپوں کے ذریعے پانی سپلائی کیے جانے کی ویڈیو بھی وائرل کردی گئی ہے، ڈپٹی ڈائریکٹر ٹیکس مرزا اخلاق بیگ نے اپنی ٹیم کے ہمراہ مذکورہ مقام پر چھاپہ مارکر تمام صورتحال سے اعلی حکام کو آگاہ کردیا ہے۔
مرزا اخلاق بیگ نے انکشاف کیا کہ ناظم آباد کے مختلف علاقوں میں ڈیڑھ ماہ سے پانی کی سپلائی متاثر ہے جس کے باعث علاقے سے ٹیکس ریکوری کو بری طرح سے نقصان پہنچ رہا ہے جبکہ دوسری طرف مذکورہ علاقوں کا پانی واٹر مافیا کے سسٹم کے ذریعے فروخت کیا جارہا ہے۔
اخلاق بیگ کا کہنا ہے کہ اگر مذکورہ پانی سب سوائل واٹر ہے تو اس کا تو لائسنس بھی منسوخ ہے ،میرے چھاپہ مارنے پر مجھ سے پوچھا جارہا ہے کہ WHO ARE YOU تو میں ان سب کو بتا نا چاہتا ہوں کہ I AM WATER CORPORATION ۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ اگر یہ سب سوائل واٹر بھی ہے تو اس میں واٹر کارپوریشن کا پانی شامل ہے، پورے علاقے میں پانی نہیں آرہا صرف مذکورہ غیر قانونی ہائیڈرنٹ میں بھرپو ر پریشر کے ساتھ پانی آرہا ہے۔
واٹر کارپوریشن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ضلع وسطی کے علاقوں کا پانی بھی مبینہ طور پر منظم سسٹم کے ذریعے فروخت کیا جارہا ہے جبکہ شہر میں پانی کے مصنوعی بحران کا بھانڈا پھوٹ گیا ہے۔
اس سلسلے میں غیر قانونی ہائیڈرنٹس اور پانی چور مافیا کیخلاف کارروائی کیلیے بنائے گئے شعبہ اینٹی تھیفٹ سیل کی کارکردگی اور مجرمانہ خاموشی کھل کر سامنے آگئی ہے۔
واٹر کارپوریشن کے سینئر افسران کا کہنا ہے کہ ایم ڈی اور سی ای او واٹر کارپوریشن انجینئر صلاح الدین ادارے میں اصلاحات لانے کی کوششوں میں مصروف ہیں جبکہ دوسری طرف کرپٹ افسران کا سسٹم ادارے کے اصلاحاتی نظام کو نقصان پہنچانے کی کوشش کررہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ادارہ فراہمی ونکاسی آب کے ڈپٹی ڈائریکٹر ٹیکس مرزا اخلاق بیگ نے سائٹ اور پاک کالونی میں پانی چوری کے بڑے نیٹ ورک کو بے نقاب کرنے کے بعد ناظم آباد میں چلنے والے ایک اور پانی چوری کے بڑے نیٹ ورک کو بھی بے نقاب کردیا۔
ناظم آباد چمن سینما سے متصل ایک بڑے انڈر گراﺅنڈ ٹینک میں 6 انچ کے پانچ بڑے پائپوں کے ذریعے پانی سپلائی کیے جانے کی ویڈیو بھی وائرل کردی گئی ہے، ڈپٹی ڈائریکٹر ٹیکس مرزا اخلاق بیگ نے اپنی ٹیم کے ہمراہ مذکورہ مقام پر چھاپہ مارکر تمام صورتحال سے اعلی حکام کو آگاہ کردیا ہے۔
مرزا اخلاق بیگ نے انکشاف کیا کہ ناظم آباد کے مختلف علاقوں میں ڈیڑھ ماہ سے پانی کی سپلائی متاثر ہے جس کے باعث علاقے سے ٹیکس ریکوری کو بری طرح سے نقصان پہنچ رہا ہے جبکہ دوسری طرف مذکورہ علاقوں کا پانی واٹر مافیا کے سسٹم کے ذریعے فروخت کیا جارہا ہے۔
اخلاق بیگ کا کہنا ہے کہ اگر مذکورہ پانی سب سوائل واٹر ہے تو اس کا تو لائسنس بھی منسوخ ہے ،میرے چھاپہ مارنے پر مجھ سے پوچھا جارہا ہے کہ WHO ARE YOU تو میں ان سب کو بتا نا چاہتا ہوں کہ I AM WATER CORPORATION ۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ اگر یہ سب سوائل واٹر بھی ہے تو اس میں واٹر کارپوریشن کا پانی شامل ہے، پورے علاقے میں پانی نہیں آرہا صرف مذکورہ غیر قانونی ہائیڈرنٹ میں بھرپو ر پریشر کے ساتھ پانی آرہا ہے۔
واٹر کارپوریشن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ضلع وسطی کے علاقوں کا پانی بھی مبینہ طور پر منظم سسٹم کے ذریعے فروخت کیا جارہا ہے جبکہ شہر میں پانی کے مصنوعی بحران کا بھانڈا پھوٹ گیا ہے۔
اس سلسلے میں غیر قانونی ہائیڈرنٹس اور پانی چور مافیا کیخلاف کارروائی کیلیے بنائے گئے شعبہ اینٹی تھیفٹ سیل کی کارکردگی اور مجرمانہ خاموشی کھل کر سامنے آگئی ہے۔
واٹر کارپوریشن کے سینئر افسران کا کہنا ہے کہ ایم ڈی اور سی ای او واٹر کارپوریشن انجینئر صلاح الدین ادارے میں اصلاحات لانے کی کوششوں میں مصروف ہیں جبکہ دوسری طرف کرپٹ افسران کا سسٹم ادارے کے اصلاحاتی نظام کو نقصان پہنچانے کی کوشش کررہا ہے۔