جی آئی ڈی سی کے نفاذ کا فیصلہ واپس لیا جائے سی این جی سیکٹر
حکم امتناع اورعدالت میں کیس ہونے کے باوجود 300 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو، جی آئی ڈی سی لگایا گیا، شبیر سلیمان جی
پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن (سندھ زون) اور آل کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد نے حکومت کو جی آئی ڈی سی کے نفاذ کا فیصلہ واپس لینے یا اس میں کمی کرتے ہوئے انڈسٹری اور کیپٹو پاور کے مساوی کرنے اور 2 روز گیس بندش کے شیڈول کوبرقرار رکھنے کے لیے 7 دن کا الٹی میٹم دے دیا ہے، ایسا نہ ہونے کی صورت میں سوئی سدرن گیس کمپنی کے سامنے بھرپور مظاہرے اور دھرنے کا بھی اعلان کردیا ہے۔
بدھ کو آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن (سندھ زون) کے چیئرمین شبیر سلیمان جی اور آل کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد کے صدر ارشاد بخاری نے پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کہا کہ وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی، چیئرمین ایس ایس جی سی ڈاکٹر مفتاح اسماعیل اور مینجنگ ڈائریکٹر ایس ایس جی سی زہیرصدیقی نے سی این جی کی 3 روز بندش میں ایک روز کی کمی کے لیے پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کی جدوجہد کو تسلیم کرتے ہوئے زرگون، فیروز اور نعمت گیس فیلڈ سے سسٹم میں 100 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی اضافی فراہمی کے بعد ہفتہ وار بندش میں ایک دن کی کمی اور بدترین گیس لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کا عندیہ دیا تھا لیکن ایم ڈی ایس ایس جی سی نے ایک بار پھرگیس کی ہفتہ وار 3 روز بندش کردی ہے۔
شبیر سلیمان جی نے کہاکہ عدالت عالیہ سے حکم امتناع اور عدالت عظمیٰ میں کیس ہونے کے باوجود ہم پرجی آئی ڈی سی کی مد میں 300 روپے فی ایم ایم بی ٹی یولگایا گیا ہے جس کے نتیجے میں ایک سی این جی اسٹیشن کوکم وبیش ایک سے ڈیڑھ لاکھ روپے کا نقصان ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جی آئی ڈی سی کی مد میں300 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کا نفاذ عدالتی احکام کی کھلی توہین اور اربوں روپوں سے قائم شعبے سے جڑے ہزاروں افراد کو بے روزگار کرنے کی مذموم سازش ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کا یہ کیسا انصاف ہے کہ انڈسٹری اور کیپٹیوپاور کے ساتھ ٹیبل ٹاک کرکے جی آئی ڈی سی ریٹ 300 روپے سے کم کر کے 150 روپے کر دیے گئے،حکومت انڈسٹری کو 5 ڈالر میں گیس فراہم کررہی ہے جبکہ سی این جی سیکٹر کو گیس 10 ڈالر میں دی جارہی ہے۔
شبیر سلیمان جی نے کہا کہ آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن (سندھ زون) اور آل کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد کا مشترکہ فیصلہ ہے کہ ہم حکومت اور خصوصاًافسر شاہی کے اقدام پر احتجاج کاقانونی حق رکھتے ہوئے پہلے مرحلے میں ایس ایس جی سی کے مرکزی دفتر کے سامنے بھرپور مظاہرہ اور دھرنا دیں گے جبکہ دوسرے مرحلے میں تمام سی این جی اسٹیشنز اور پبلک ٹرانسپورٹ بطوراحتجاج سیاہ جھنڈے لہرائیں گے اور بازؤںپر کالی پٹیاں باندھیں گے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ جی آئی ڈی سی کے نفاذ کا فیصلہ واپس لیا جائے۔ اس موقع پر آل کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد نکے صدر ارشاد بخاری نے کہا کہ ہم آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے اقدامات اور اعلانات کی مکمل تائید کرتے ہیں۔
بدھ کو آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن (سندھ زون) کے چیئرمین شبیر سلیمان جی اور آل کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد کے صدر ارشاد بخاری نے پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کہا کہ وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی، چیئرمین ایس ایس جی سی ڈاکٹر مفتاح اسماعیل اور مینجنگ ڈائریکٹر ایس ایس جی سی زہیرصدیقی نے سی این جی کی 3 روز بندش میں ایک روز کی کمی کے لیے پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کی جدوجہد کو تسلیم کرتے ہوئے زرگون، فیروز اور نعمت گیس فیلڈ سے سسٹم میں 100 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی اضافی فراہمی کے بعد ہفتہ وار بندش میں ایک دن کی کمی اور بدترین گیس لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کا عندیہ دیا تھا لیکن ایم ڈی ایس ایس جی سی نے ایک بار پھرگیس کی ہفتہ وار 3 روز بندش کردی ہے۔
شبیر سلیمان جی نے کہاکہ عدالت عالیہ سے حکم امتناع اور عدالت عظمیٰ میں کیس ہونے کے باوجود ہم پرجی آئی ڈی سی کی مد میں 300 روپے فی ایم ایم بی ٹی یولگایا گیا ہے جس کے نتیجے میں ایک سی این جی اسٹیشن کوکم وبیش ایک سے ڈیڑھ لاکھ روپے کا نقصان ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جی آئی ڈی سی کی مد میں300 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کا نفاذ عدالتی احکام کی کھلی توہین اور اربوں روپوں سے قائم شعبے سے جڑے ہزاروں افراد کو بے روزگار کرنے کی مذموم سازش ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کا یہ کیسا انصاف ہے کہ انڈسٹری اور کیپٹیوپاور کے ساتھ ٹیبل ٹاک کرکے جی آئی ڈی سی ریٹ 300 روپے سے کم کر کے 150 روپے کر دیے گئے،حکومت انڈسٹری کو 5 ڈالر میں گیس فراہم کررہی ہے جبکہ سی این جی سیکٹر کو گیس 10 ڈالر میں دی جارہی ہے۔
شبیر سلیمان جی نے کہا کہ آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن (سندھ زون) اور آل کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد کا مشترکہ فیصلہ ہے کہ ہم حکومت اور خصوصاًافسر شاہی کے اقدام پر احتجاج کاقانونی حق رکھتے ہوئے پہلے مرحلے میں ایس ایس جی سی کے مرکزی دفتر کے سامنے بھرپور مظاہرہ اور دھرنا دیں گے جبکہ دوسرے مرحلے میں تمام سی این جی اسٹیشنز اور پبلک ٹرانسپورٹ بطوراحتجاج سیاہ جھنڈے لہرائیں گے اور بازؤںپر کالی پٹیاں باندھیں گے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ جی آئی ڈی سی کے نفاذ کا فیصلہ واپس لیا جائے۔ اس موقع پر آل کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد نکے صدر ارشاد بخاری نے کہا کہ ہم آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے اقدامات اور اعلانات کی مکمل تائید کرتے ہیں۔