براک اوباما ملکی تاریخ کے بدترین صدر قرار
33 فیصدعوام نے براک اوباما کو جب کہ 28 فی صد نے جارج ڈبلیو بش کو بدترین صدر قرار دیا۔
امریکیوں کی اکثریت نے موجودہ صدر براک حسین اوباما کو ملک کی تاریخ کا بدترین سربراہ قرار دے دیا۔
امریکا 'کوئنی پیاک یونی ورسٹی' کی جانب سے کئے گئے سروے میں 35 فی صد عوام نے دوسری جنگِ عظیم کے بعد سے اب تک رونالڈ ریگن کو امریکا کا بہترین صدر قرار دیا جبکہ 18 فی صد افراد نے بل کلنٹن کو بہترین صدر قرار دیا۔ بہترین صدور کی فہرست میں 33 فیصدعوام نے براک اوباما کو فہرست میں سب سے نیچے رکھا جب کہ 28 فی صد نے جارج ڈبلیو بش کو بدترین صدر قرار دیا۔
سروے کے تحت یہ بات بھی سامنے آئی کہ 45 فی صد امریکی رائے دہندگان کا خیال ہے کہ معاشی و خارجہ معاملات، صحتِ عامہ پر موقف اور انسدادِ دہشت گردی پر اوباما کی حکومت کی کارکردگی منفی رہی۔ اگر 2012 میں ان کی جگہ مٹِ رومنی صدر منتخب ہوجاتے تو آج امریکا کی صورتِ حال بہتر ہوتی۔
امریکا 'کوئنی پیاک یونی ورسٹی' کی جانب سے کئے گئے سروے میں 35 فی صد عوام نے دوسری جنگِ عظیم کے بعد سے اب تک رونالڈ ریگن کو امریکا کا بہترین صدر قرار دیا جبکہ 18 فی صد افراد نے بل کلنٹن کو بہترین صدر قرار دیا۔ بہترین صدور کی فہرست میں 33 فیصدعوام نے براک اوباما کو فہرست میں سب سے نیچے رکھا جب کہ 28 فی صد نے جارج ڈبلیو بش کو بدترین صدر قرار دیا۔
سروے کے تحت یہ بات بھی سامنے آئی کہ 45 فی صد امریکی رائے دہندگان کا خیال ہے کہ معاشی و خارجہ معاملات، صحتِ عامہ پر موقف اور انسدادِ دہشت گردی پر اوباما کی حکومت کی کارکردگی منفی رہی۔ اگر 2012 میں ان کی جگہ مٹِ رومنی صدر منتخب ہوجاتے تو آج امریکا کی صورتِ حال بہتر ہوتی۔