ایس آئی ایف سی کی کاوشوں سے ملکی برآمدات میں ریکارڈ اضافہ
تجارتی اشیاء کی برآمدات گزشتہ سال 2023-2024 کے مقابلے میں 10.54 فیصد بڑھ کر 30.64 بلین ڈالرتک جا پہنچی
ایس آئی ایف سی کی کاوشوں کے باعث مالی سال 2023-2024 کے دوران ملکی برآمدات میں غیر معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
پاکستان ادارہ شماریات کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کی تجارتی اشیاء کی برآمدات گزشتہ سال 2023-2024 کے مقابلے میں 10.54 فیصد بڑھ کر 30.64 بلین ڈالرتک جا پہنچی۔
گزشتہ مالی سال کے 55.19 بلین ڈالر کے مقابلے میں مالی سال 2024ء میں درآمدات 0.84 فیصد سے کم ہوکر 54.73 بلین ڈالر ہونا معاشی ترقی کے لیے خوش آئند ہے۔
اس حوالے سے مالی سال 2024 ء میں گوشت اور اس کی مصنوعات کی برآمدات گزشتہ سال کی نسبت 20 فیصد اضافے کے ساتھ 512 ملین ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔
ایس آئی ایف سی اور وزارت تجارت کی شبانہ روز کاوشوں سے اردن، اُزبکستان، لبنان اور مصر کی نئی مارکیٹیں بھی گوشت کی برآمد کے لیے کھول دی گئی ہیں۔
اس کے علاوہ تاریخ میں پہلی بار ایگرو ایکسپورٹ 5.8بلین ڈالر سے بڑھ کر37 فیصد اضافے کے ساتھ 8 بلین ڈالر تک پہنچ گئی۔
زرعی اور غذائی برآمدی اشیاء میں چاول کی برآمدات 3.8 بلین ڈالر، تل کے بیج 410 ملین ڈالر، مکئی کی برآمدات 421 ملین ڈال اور پیاز کی برآمدات 224 ملین ڈالر ہیں۔ ترقی کی اس سطح پر پہنچنے سے پاکستان کا زرعی شعبہ رواں مالی سال میں 10 ارب ڈالر کا ہدف حاصل کر سکتا ہے۔
پاکستانی معیشت کو مظبوط بنانے کے اس سفر میں آئی ٹی کا شعبہ بھی پیش پیش رہا اور 11 ماہ کے مختصر عرصے میں آئی ٹی سروسز کی برآمدات سے 2.925 بلین ڈالر زر مبادلہ کمایا گیا۔
آئی ٹی کے شعبے میں کمپیوٹر سروسز کی برآمدات میں 26.72 فیصد، سافٹ ویئر کنسلٹنسی سروسز کی برآمدات میں 13.57 فیصد جبکہ ہارڈ ویئر کنسلٹنسی سروسز کی برآمدات میں 17.12 فیصد کا اضافہ قابل ذکر ہیں۔
برآمدات میں نمایاں اضافہ عالمی منڈی میں پاکستانی مصنوعات کی بڑھتی ہوئی اہمیت اور ایس آئی ایف سی کے انقلابی اقدامات کی نشاندہی کرتا ہے۔
پاکستان ادارہ شماریات کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کی تجارتی اشیاء کی برآمدات گزشتہ سال 2023-2024 کے مقابلے میں 10.54 فیصد بڑھ کر 30.64 بلین ڈالرتک جا پہنچی۔
گزشتہ مالی سال کے 55.19 بلین ڈالر کے مقابلے میں مالی سال 2024ء میں درآمدات 0.84 فیصد سے کم ہوکر 54.73 بلین ڈالر ہونا معاشی ترقی کے لیے خوش آئند ہے۔
اس حوالے سے مالی سال 2024 ء میں گوشت اور اس کی مصنوعات کی برآمدات گزشتہ سال کی نسبت 20 فیصد اضافے کے ساتھ 512 ملین ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔
ایس آئی ایف سی اور وزارت تجارت کی شبانہ روز کاوشوں سے اردن، اُزبکستان، لبنان اور مصر کی نئی مارکیٹیں بھی گوشت کی برآمد کے لیے کھول دی گئی ہیں۔
اس کے علاوہ تاریخ میں پہلی بار ایگرو ایکسپورٹ 5.8بلین ڈالر سے بڑھ کر37 فیصد اضافے کے ساتھ 8 بلین ڈالر تک پہنچ گئی۔
زرعی اور غذائی برآمدی اشیاء میں چاول کی برآمدات 3.8 بلین ڈالر، تل کے بیج 410 ملین ڈالر، مکئی کی برآمدات 421 ملین ڈال اور پیاز کی برآمدات 224 ملین ڈالر ہیں۔ ترقی کی اس سطح پر پہنچنے سے پاکستان کا زرعی شعبہ رواں مالی سال میں 10 ارب ڈالر کا ہدف حاصل کر سکتا ہے۔
پاکستانی معیشت کو مظبوط بنانے کے اس سفر میں آئی ٹی کا شعبہ بھی پیش پیش رہا اور 11 ماہ کے مختصر عرصے میں آئی ٹی سروسز کی برآمدات سے 2.925 بلین ڈالر زر مبادلہ کمایا گیا۔
آئی ٹی کے شعبے میں کمپیوٹر سروسز کی برآمدات میں 26.72 فیصد، سافٹ ویئر کنسلٹنسی سروسز کی برآمدات میں 13.57 فیصد جبکہ ہارڈ ویئر کنسلٹنسی سروسز کی برآمدات میں 17.12 فیصد کا اضافہ قابل ذکر ہیں۔
برآمدات میں نمایاں اضافہ عالمی منڈی میں پاکستانی مصنوعات کی بڑھتی ہوئی اہمیت اور ایس آئی ایف سی کے انقلابی اقدامات کی نشاندہی کرتا ہے۔