اسپین میں فلپ ششم کے بادشاہت سنبھالتے ہی خاندان کے افراد پرکرپشن کا مقدمہ درج

بادشاہ فلپ ششم کی بہن اور بہنوئی کے خلاف عوامی فنڈز میں خردبرد، ٹیکس فراڈ اورمنی لانڈرنگ کا کیس درج کردیا گیا

فلب ششم نے 19 جون کو بادشاہت سنبھالتے ہی وعدہ کیا تھا کہ عوام کو ان کے دور میں ایماندار اور شفاف حکومت دیکھنے کو ملے گی، فوٹو:فائل

ہسپانوی بادشاہ فلپ ششم کو بادشاہت سنبھالے ابھی چند روز ہی گزرے ہیں کہ ان کی بہن اور بہنوئی کو کرپشن اور منی لانڈرنگ کے الزامات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔



اسپین کے نئے بادشاہ فلب ششم نے 19 جون کو بادشاہت سنبھالتے ہی وعدہ کیا تھا کہ عوام کو ان کے دور میں ایماندار اور شفاف حکومت دیکھنے کو ملے گی تاہم ابھی چند روز ہی گزرے ہیں کہ ان کی بہن اور بہنوئی کے خلاف عوامی فنڈز میں خردبرد، ٹیکس فراڈ اور منی لانڈرنگ کا کیس باقاعدہ درج کردیا گیا ہے۔


غیر ملکی میڈیا کے مطابق سابق اولمپک ہینڈ بال کھلاڑی اور بادشاہ فلیپ کے بہنوئی اردان گیرن نے اپنے بزنس پارٹنر ڈیاگو ٹورس کے ساتھ مل کر نوس نامی کمپنی کو کنٹریکٹ دینے میں عوامی فنڈز سے 80 لاکھ ڈالر خرد برد کئے، دوسری جانب کرسٹیان اور گیرن نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کو من گھڑت اوربے بنیاد قراردیا جب کہ ان کے وکیل نے عدالت میں درخواست دائر کی ہے کہ وہ 25 جون کو تفتیشی جج کے فیصلے کو تبدیل کر دیں جس میں جج نے کرسٹینا کے خلاف لگائے گئے الزامات برقرار رکھا تھا۔


کرسٹینا کے وکیل نے موقف اختیارکیا کہ کوئی ایسا طریقہ کار اختیار نہیں کیا گیا جس میں واضح طور پر پتہ چلے کہ ان کے موکل نے ٹیکس چوری یا منی لانڈرنگ کا جرم کیا ہو۔ استغاثہ بھی جج کے فیصلے خلاف اپیل دائر کریں گے۔ کرسٹینا اور اس کے شوہر کو2011 میں اسکینڈل منظر عام پر آجانے کے بعد سے شاہی معاملات سے دور کردیا گیا تھا جبکہ اس کرپشن اسکینڈل کی وجہ سے بادشاہت کی شہرت کو بھی سخت نقصان پہنچا ہے۔

Load Next Story