پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کی پی ایم ڈی سی اورایچ ای سی کو ختم کرنے کے منصوبے کی مذمت
طبی تعلیم اور صحت کی دیکھ بھال کے معیار کی حفاظت کرنے والے اہم اداروں کو ختم کرنا سنگین غلطی ہوگی، پی ایم اے
پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے پی ایم ڈی سی اور ایچ ای سی کو ختم کرنے کے حکومتی منصوبے کی شدید مذمت کی ہے۔
پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (پی ایم اے) کے عہدیداران کا اجلاس پی ایم اے ہاؤس کراچی میں منعقد ہوا، اجلاس کی صدارت پی ایم اے کے مرکزی صدر ڈاکٹر حمید اللہ کاکڑ نے کی۔ اجلاس میں ڈاکٹر عبد الغفور شورو سیکرٹری جنرل پی ایم اے سینٹر ، ڈاکٹر اظہار احمد چوہدری صدرافیکٹ پی ایم اے سینٹر اور دیگر سینئر ممبران شامل تھے۔
پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے عہدیدران نے اجلاس میں حالیہ معاملے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ۔ پی ایم اے حکومت پاکستان کی جانب سے پاکستان مل (پی ایم ڈی سی) اور ہائر ایجو کیشن کمیشن (ایچ ای سی) کو تنظیم نو اور کفایت شعاری مہم کے ایک حصے کے طور صوبوں کی شدید مذمت کرتی ہے۔
پی ایم اے کا خیال ہے کہ ایسا اقدام طبی تعلیم و صحت کی دیکھ بھال کے معیار کے لیے نقصان دہ ثابت ہو گا ۔ پی ایم ڈی سی اور ایچ ای سی طبی تعلیم و تربیت کے معیار کو برقرار رکھنے کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ان ریگولیٹری اداروں کو ختم کرنے سے نقصان پہنچے گا۔
پی ایم ڈی سی اور ایچ ای سی پاکستان میں طبی تعلیم اور صحت کی دیکھ بھال کے معیار کی حفاظت کرنے والے اہم ادارے ہیں ۔ ان اداروں کو ختم کرنا ایک سنگین غلطی ہوگی جس کے صحت اور بہبود پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
پی ایم اے مطالبہ کرتی ہے کہ حکومت پاکستان فوری طور پر پی ایم ڈی سی اور ایچ ای سی کو ختم کرنے کے اپنے منصوبوں پر نظر ثانی کرے ۔ اس کے بجائے، پی ایم اے حکومت پر زور دیتی ہے کہ وہ ان اداروں کو مضبوط بنائے اور انہیں اپنے مینڈیٹ کو مؤثرطریقے سے پورا کرنے کے لیے با اختیار بنائے۔
پی ایم اے حکومت سے یہ بھی مطالبہ کرتی ہے کہ صحت کی دیکھ بھال کے شعبے کومتاثر کرنے والے کوئی بھی فیصلے کرنے سے پہلے پی ایم اے سمیت شعبہ طبی سے وابستہ تنتیظموں کے ساتھ باہمی مشاورت کرے۔
پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (پی ایم اے) کے عہدیداران کا اجلاس پی ایم اے ہاؤس کراچی میں منعقد ہوا، اجلاس کی صدارت پی ایم اے کے مرکزی صدر ڈاکٹر حمید اللہ کاکڑ نے کی۔ اجلاس میں ڈاکٹر عبد الغفور شورو سیکرٹری جنرل پی ایم اے سینٹر ، ڈاکٹر اظہار احمد چوہدری صدرافیکٹ پی ایم اے سینٹر اور دیگر سینئر ممبران شامل تھے۔
پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے عہدیدران نے اجلاس میں حالیہ معاملے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ۔ پی ایم اے حکومت پاکستان کی جانب سے پاکستان مل (پی ایم ڈی سی) اور ہائر ایجو کیشن کمیشن (ایچ ای سی) کو تنظیم نو اور کفایت شعاری مہم کے ایک حصے کے طور صوبوں کی شدید مذمت کرتی ہے۔
پی ایم اے کا خیال ہے کہ ایسا اقدام طبی تعلیم و صحت کی دیکھ بھال کے معیار کے لیے نقصان دہ ثابت ہو گا ۔ پی ایم ڈی سی اور ایچ ای سی طبی تعلیم و تربیت کے معیار کو برقرار رکھنے کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ان ریگولیٹری اداروں کو ختم کرنے سے نقصان پہنچے گا۔
پی ایم ڈی سی اور ایچ ای سی پاکستان میں طبی تعلیم اور صحت کی دیکھ بھال کے معیار کی حفاظت کرنے والے اہم ادارے ہیں ۔ ان اداروں کو ختم کرنا ایک سنگین غلطی ہوگی جس کے صحت اور بہبود پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
پی ایم اے مطالبہ کرتی ہے کہ حکومت پاکستان فوری طور پر پی ایم ڈی سی اور ایچ ای سی کو ختم کرنے کے اپنے منصوبوں پر نظر ثانی کرے ۔ اس کے بجائے، پی ایم اے حکومت پر زور دیتی ہے کہ وہ ان اداروں کو مضبوط بنائے اور انہیں اپنے مینڈیٹ کو مؤثرطریقے سے پورا کرنے کے لیے با اختیار بنائے۔
پی ایم اے حکومت سے یہ بھی مطالبہ کرتی ہے کہ صحت کی دیکھ بھال کے شعبے کومتاثر کرنے والے کوئی بھی فیصلے کرنے سے پہلے پی ایم اے سمیت شعبہ طبی سے وابستہ تنتیظموں کے ساتھ باہمی مشاورت کرے۔