اہرامِ مصر کی تعمیرات سے متعلق حیران کُن انکشاف
4،500 سال پرانا اہرام مصر سات یادگار اہراموں میں سب سے ایک ہے
مصریات کی دنیا سے متعلق ایک نئی تحقیق سامنے آئی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ 4,500 سال پرانا اہرام جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے بنایا گیا تھا۔
ماہرین نے اندازہ لگایا ہے کہ 4،500 سال پرانے ایک اہرام کو ہائیڈرولک لفٹ کا استعمال کرتے ہوئے بنایا گیا ہے۔ محققین کے مطابق، اس سسٹم نے بہت زیادہ عمارتی بلاکس کو فرش سے اہرام کی چوٹی تک ایک مرکزی شافٹ کے ذریعے پہنچایا۔
یہ اہرام مصر کے سات یادگار اہراموں میں سب سے ایک ہے جو Step Pyramid of Djoser کہلاتا ہے۔ اس کے چاروں طرف بہت سے قدیم ڈھانچے بھی موجود ہیں۔
اہرام اور اس سے منسلک بنیادی ڈھانچے کی جانچ کرتے ہوئے ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ ایک کمپلیکس ہائیڈرولک لفٹ بہت بڑے ڈیم، پانی کی سہولت کے ساتھ ساتھ پانی سے چلنے والی لفٹ پر مشتمل تھا۔
ماہرین نے اندازہ لگایا ہے کہ 4،500 سال پرانے ایک اہرام کو ہائیڈرولک لفٹ کا استعمال کرتے ہوئے بنایا گیا ہے۔ محققین کے مطابق، اس سسٹم نے بہت زیادہ عمارتی بلاکس کو فرش سے اہرام کی چوٹی تک ایک مرکزی شافٹ کے ذریعے پہنچایا۔
یہ اہرام مصر کے سات یادگار اہراموں میں سب سے ایک ہے جو Step Pyramid of Djoser کہلاتا ہے۔ اس کے چاروں طرف بہت سے قدیم ڈھانچے بھی موجود ہیں۔
اہرام اور اس سے منسلک بنیادی ڈھانچے کی جانچ کرتے ہوئے ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ ایک کمپلیکس ہائیڈرولک لفٹ بہت بڑے ڈیم، پانی کی سہولت کے ساتھ ساتھ پانی سے چلنے والی لفٹ پر مشتمل تھا۔