حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور ختم
مذاکرات میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی بھی شریک ہوئے
حکومت کی مذاکراتی ٹیم اور جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور ختم ہوگیا۔
کمشنر ہاوس راولپنڈی میں ہونے والے مذاکرات کا آغاز رات ساڑھے دس بجے ہوا تھا جو تقریباً 2 گھنٹے تک جاری رہے۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی بھی مذاکرات میں شریک ہوئے، آج بدھ کو مذاکرات کا چوتھا دور ہوگا۔
حکومتی مذاکراتی ٹیم میں وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ، وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام، وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری، ڈاکٹر طارق فضل چوہدری اور وزیراعظم کے میڈیا کوآرڈینیٹر بدر شہباز وڑائچ کے علاوہ ٹیکنیکل کمیٹی کے ارکان بھی شامل تھے۔
جماعت اسلامی کے وفد کی قیادت لیاقت بلوچ نے کی جبکہ انکے ساتھ جماعت اسلامی کے سیکریٹری جنرل امیر العظیم، فراست شاہ اور نصر اللہ رندھاوا بھی شامل تھے۔
مذکرات کے بعد گفتگو کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ بات چیت مثبت اندز میں ہوئی اور مذاکرات میں کافی پیشرفت ہوئی ہے، بدھ کو دوبارہ بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے جس میں معاملات کو آگے بڑھائیں گے۔
نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے مذاکرات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہم نے حکومت کے سامنے اپنا موقف رکھ دیا ہے، حکومت نے کل تک تحریری جواب دینے کا وقت مانگا ہے، ہمارے دھرنے کا اولین مقصد عوام کو ریلیف دلانا ہے، ہم اپنے آئندہ لائحہ عمل کے حوالے سے فیصلہ کرنے میں آزاد ہیں۔
کمشنر ہاوس راولپنڈی میں ہونے والے مذاکرات کا آغاز رات ساڑھے دس بجے ہوا تھا جو تقریباً 2 گھنٹے تک جاری رہے۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی بھی مذاکرات میں شریک ہوئے، آج بدھ کو مذاکرات کا چوتھا دور ہوگا۔
حکومتی مذاکراتی ٹیم میں وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ، وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام، وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری، ڈاکٹر طارق فضل چوہدری اور وزیراعظم کے میڈیا کوآرڈینیٹر بدر شہباز وڑائچ کے علاوہ ٹیکنیکل کمیٹی کے ارکان بھی شامل تھے۔
جماعت اسلامی کے وفد کی قیادت لیاقت بلوچ نے کی جبکہ انکے ساتھ جماعت اسلامی کے سیکریٹری جنرل امیر العظیم، فراست شاہ اور نصر اللہ رندھاوا بھی شامل تھے۔
مذکرات کے بعد گفتگو کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ بات چیت مثبت اندز میں ہوئی اور مذاکرات میں کافی پیشرفت ہوئی ہے، بدھ کو دوبارہ بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے جس میں معاملات کو آگے بڑھائیں گے۔
نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے مذاکرات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہم نے حکومت کے سامنے اپنا موقف رکھ دیا ہے، حکومت نے کل تک تحریری جواب دینے کا وقت مانگا ہے، ہمارے دھرنے کا اولین مقصد عوام کو ریلیف دلانا ہے، ہم اپنے آئندہ لائحہ عمل کے حوالے سے فیصلہ کرنے میں آزاد ہیں۔