سول اسپتال پر بلوائیوں کا حملہ ڈاکٹر اسٹاف اور مریض بھاگ گئے

رینجرز کی2 موبائلوں میں تعینات اہلکار بے حسی سے سارا منظر دیکھتے رہے

سول اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ پر نقاب پوش ڈنڈا بردار بلوائیوں نے حملہ کر کے وہاں موجود کمپیوٹر ، اسٹیچر، ایکسرے مشین ، الٹرا ساؤنڈ مشین اور دیگر قیمتی سامان توڑ پھوڑدیا۔ فوٹو: فائل

سول اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ پر بلوائیوں نے حملہ کر دیا، ڈاکٹرز ، پیرا میڈیکل اسٹاف اور بیمار و زخمی مریض جان بچانے کیلیے بھاگ گئے۔

حملہ آوروں نے سول اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں توڑ پھوڑ اور لوٹ مار کی ، بلوائیوں کو دیکھ کر پولیس بھاگ گئی جبکہ رینجرز کی2 موبائلوں میں تعینات اہلکار بے حسی سے سارا منظر دیکھتے رہے۔

تفصیلات کے مطابق شہر میں پر تشدد ہڑتال کے دوران سول اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ پر نقاب پوش ڈنڈا بردار بلوائیوں نے حملہ کر کے وہاں موجود کمپیوٹر ، اسٹیچر، ایکسرے مشین ، الٹرا ساؤنڈ مشین اور دیگر قیمتی سامان توڑ پھوڑدیا۔

جبکہ ایم ایل او آفس ، ایم ایس آفس کے علاوہ ایمرجنسی وارڈ میں لگے شیشے ، لکڑی کے دروازے اور فرنیچر بھی توڑ دیا، حملہ آوروں نے ایمرجنسی وارڈ کو تہس نہس کر دیا ، بلوائیوں کے حملہ کرتے ہی وہاں موجود ایم ایل او ، ڈاکٹرز ، دیگر پیرا میڈیکل اسٹاف اور زیر علاج بیمار و زخمی مریض اپنی جان بچانے کے لیے بھاگ گئے ۔


بلوائیوں نے پیرا میڈیکل اسٹاف کے عملے کے3افراد اور میڈیا کے نمائندوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا اس موقع پر ایمرجنسی وارڈ کے مرکزی دروازے کے باہر موجود پولیس چوکی پر تعینات پولیس افسر و اہلکار اور نجی سیکیورٹی کا عملہ مشتعل ڈنڈا بردار بلوائیوں کو دیکھ کر انہیں بھگانے کے بجائے خود بھاگ گیا۔

جبکہ ایمرجنسی سے کچھ فاصلے پر 2 موبائلوں میں تعینات اہلکار بے حسی سے سارا منظر دیکھتے رہے اور کسی قسم کی مزاحمت نہیں کی، دریں اثنا شہر بھر میں ہونے والے ہنگاموں اور پرتشدد واقعات کے دوران ہلاک و زخمی ہونے والے زیادہ تر افراد کو جناح اسپتال پہنچایا گیا جس کے باعث جناح اسپتال پر دبائو بڑھ گیا۔

اسپتال کی جوائنٹ ایگزیکٹو ڈائریکٹر سیمی جمالی نے فوری طور پر تمام ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل اسٹاف اور دیگر تمام عملے کو اسپتال میں حاضر ہونے کا حکم دیا ، ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ جناح اسپتال میں سول اسپتال اور عباسی شہید اسپتال سے بھی مریضوں کو لایا گیا جس کے باعث جناح اسپتال پر دبائو بڑھ گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ جناح اسپتال میں شہر کے مختلف علاقوں سے رات 9 بجے تک 6 افراد کی لاشیں لائی گئیں جبکہ ایک زخمی دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا، مجموعی طور پر 83 سے زائد زخمی شہر کے مختلف علاقوں سے لائے گئے، جناح اسپتال میں سیکیورٹی کے انتظامات رینجرز نے سنبھال لیے۔

سول اسپتال میں نامعلوم افراد کی ہنگامہ آرائی کے بعد ڈاکٹر اور دیگر عملہ غائب ہونے کے بعد مختلف علاقوں سے تمام زخمی اور ہلاک ہونیوالے افراد کو جناح اسپتال ہی پہنچایا گیا جس کے باعث اسپتال انتظامیہ اور ڈاکٹروں پر دبائوبڑھ گیا۔
Load Next Story