عوامی لیگ کے کارکنوں نے فوجی گاڑی کو آگ لگا دی 5 اہلکار زخمی
عوامی لیگ کے کارکنان نے حسینہ واجد حکومت کے خاتمے کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی تھی
عوامی لیگ کے کارکنوں نے اپنی رہنما اور سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی حکومت ختم کرنے کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی جس کے دوران کارکنان اور فوجیوں کے درمیان تصادم ہوگیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ احتجاجی ریلی گوپال گنج کے علاقے میں نکالی گئی۔ کارکنان نے حسینہ واجد کی واپسی اور حکومت بحال کرنے کے نعرے لگا رہے تھے۔
ریلی کے شرکا جب بس اسٹینڈ تک پہنچے تو وہاں موجود فوجی اہلکاروں نے انھیں روکنے کی کوشش کی۔
جس پر عوامی لیگ کے کارکنان اور فوجیوں کے درمیان تلخ کلامی ہوئی اور معاملہ ہاتھا پائی تک جا پہنچا۔ جس کے نتیجے میں 5 فوجی اہلکار شدید زخمی ہوگئے۔
مشتعل ہجوم نے فوجی گاڑی کو بھی نذر آتش کردیا جب کہ دو راہگیر بھی زخمی ہوئے۔ تمام زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔
اسی طرح ڈھاکا کی ایک مصروف ترین مرکزی شاہراہ کو بھی عوامی لیگ کے کارکنان نے بلاک کر دیا تھا جس کی وجہ سے ٹریفک شدید جام ہوگیا تھا۔
بنگلادیش میں شیخ حسینہ واجد کے 15 سالہ اقتدار کا سورج طلبا کی احتجاجی تحریک کے باعث ڈوب گیا اور وہ مستعفی ہوکر بھارت پناہ لے چکی ہیں تاہم ملک کے کچھ حصوں میں ان کے کارکنان اور حامیوں کا احتجاج جاری ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ احتجاجی ریلی گوپال گنج کے علاقے میں نکالی گئی۔ کارکنان نے حسینہ واجد کی واپسی اور حکومت بحال کرنے کے نعرے لگا رہے تھے۔
ریلی کے شرکا جب بس اسٹینڈ تک پہنچے تو وہاں موجود فوجی اہلکاروں نے انھیں روکنے کی کوشش کی۔
جس پر عوامی لیگ کے کارکنان اور فوجیوں کے درمیان تلخ کلامی ہوئی اور معاملہ ہاتھا پائی تک جا پہنچا۔ جس کے نتیجے میں 5 فوجی اہلکار شدید زخمی ہوگئے۔
مشتعل ہجوم نے فوجی گاڑی کو بھی نذر آتش کردیا جب کہ دو راہگیر بھی زخمی ہوئے۔ تمام زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔
اسی طرح ڈھاکا کی ایک مصروف ترین مرکزی شاہراہ کو بھی عوامی لیگ کے کارکنان نے بلاک کر دیا تھا جس کی وجہ سے ٹریفک شدید جام ہوگیا تھا۔
بنگلادیش میں شیخ حسینہ واجد کے 15 سالہ اقتدار کا سورج طلبا کی احتجاجی تحریک کے باعث ڈوب گیا اور وہ مستعفی ہوکر بھارت پناہ لے چکی ہیں تاہم ملک کے کچھ حصوں میں ان کے کارکنان اور حامیوں کا احتجاج جاری ہے۔