اسلحے کی خریداری 2014 سندھ پولیس کیلیے بدترین سال ثابت ہوا
سندھ حکومت نے اعلان کردہ 6 ارب روپے میں سے ڈیڑھ ارب سے زائد جاری ہی نہیں کیے
KARACHI:
مالی سال 2013-14سندھ پولیس کیلیے بلٹ پروف گاڑیوں اورجدیداسلحے کی خریداری کے حوالے سے بدترین سال ثابت ہوا۔
سندھ حکومت نے اعلان کردہ6 ارب روپے میں سے ڈیڑھ ارب روپے سے زائد جاری ہی نہیں کیے جبکہ فراہم کردہ رقم میں سے سندھ پولیس کوایک ارب 76 کروڑ روپے غیر ترقیاتی اخراجات کی مدمیں خرچ کرنا پڑے۔ تفصیلات کے مطابق مالی سال 2013-14 سندھ پولیس کو جدید آلات سے لیس کرنے ، بلٹ پروف گاڑیوں کی خریداری اور جدید اسلحے کی خریداری کے حوالے سے انتہائی بدترین ثابت ہوا ،سندھ حکومت کے احکامات پرمن و عن عمل نہ کرنے پرسندھ حکومت نے اعلان کردہ6 ارب روپے میں سے ڈیڑھ ارب روپے سے زائد جاری ہی نہیں کیے۔
ذرائع نے بتایا کہ 100 بلٹ پروف گاڑیوں کی خریداری کے لیے 77 کروڑ روپے، 2 ہزاربلٹ پروف جیکٹ کیلیے 14 کروڑ روپے،اسپیشل سیکیورٹی یونٹ کے لیے اسلحے کی خریداری کے 60 کروڑ 90 لاکھ روپے، 100 بلٹ پروف گاڑیوں کی اپ گریڈیشن کے لیے 11 کروڑ روپے اور اسپیشل برانچ کیلیے 2 کروڑروپے جاری ہی نہیں کیے گئے،ان کی مجموعی مالیت ایک ارب64کروڑ 90لاکھ روپے بنتی ہے ،اس کے علاوہ بھی کئی مدمیں اب تک فنڈجاری ہی نہیںکیے گئے لیکن ان معاملات پر بات چیت جاری ہے اورامکان ہے کہ رواں ماہ فنڈ جاری کردیے جائیں۔
دوسری جانب ذرائع نے ایکسپریس کومزید بتایا کہ سندھ حکومت کی جانب سے 6 ارب روپے میں سے جاری کی گئی رقم میں سے ایک ارب76 کروڑ روپے مختلف قسم کے غیرترقیاتی اخراجات کی مد میں خرچ کیے گئے۔
سندھ پولیس میں 2 ہزارسابق فوجیوں کی تنخواہ کی مدمیں47کروڑ 36 لاکھ ،سندھ پولیس کے ریپڈرسپانس فورس کی تنخواہ میں اضافے کی مدمیں 5 کروڑ 36 لاکھ 99 ہزار روپے، 400 انسپکٹرز کی بھرتی کے بعدان کی تنخواہ کی مدمیں 28 کروڑ 75 لاکھ روپے، شہدا کے ورثا کوزر تلافی کے لیے 33 کروڑ روپے، 16 حساس تھانوں کی نفری کے خصوصی الائونس کی مد میں 7 کروڑ 65 لاکھ روپے ، زخمیوں کے علاج معالجے پر15کروڑ روپے،اسپیشل سیکیورٹی یونٹ کی ایک ہزاراسامیوں پر خصوصی الائونس کی مد میں 36 کروڑ 51 لاکھ روپے اورمختلف تعلقہ اورڈسٹرکٹ کے قیام پربھی لاکھوں روپے خرچ کیے گئے جوکہ مجموعی مالیت ایک ارب76کروڑ21لاکھ روپے بنتی ہے۔
مالی سال 2013-14سندھ پولیس کیلیے بلٹ پروف گاڑیوں اورجدیداسلحے کی خریداری کے حوالے سے بدترین سال ثابت ہوا۔
سندھ حکومت نے اعلان کردہ6 ارب روپے میں سے ڈیڑھ ارب روپے سے زائد جاری ہی نہیں کیے جبکہ فراہم کردہ رقم میں سے سندھ پولیس کوایک ارب 76 کروڑ روپے غیر ترقیاتی اخراجات کی مدمیں خرچ کرنا پڑے۔ تفصیلات کے مطابق مالی سال 2013-14 سندھ پولیس کو جدید آلات سے لیس کرنے ، بلٹ پروف گاڑیوں کی خریداری اور جدید اسلحے کی خریداری کے حوالے سے انتہائی بدترین ثابت ہوا ،سندھ حکومت کے احکامات پرمن و عن عمل نہ کرنے پرسندھ حکومت نے اعلان کردہ6 ارب روپے میں سے ڈیڑھ ارب روپے سے زائد جاری ہی نہیں کیے۔
ذرائع نے بتایا کہ 100 بلٹ پروف گاڑیوں کی خریداری کے لیے 77 کروڑ روپے، 2 ہزاربلٹ پروف جیکٹ کیلیے 14 کروڑ روپے،اسپیشل سیکیورٹی یونٹ کے لیے اسلحے کی خریداری کے 60 کروڑ 90 لاکھ روپے، 100 بلٹ پروف گاڑیوں کی اپ گریڈیشن کے لیے 11 کروڑ روپے اور اسپیشل برانچ کیلیے 2 کروڑروپے جاری ہی نہیں کیے گئے،ان کی مجموعی مالیت ایک ارب64کروڑ 90لاکھ روپے بنتی ہے ،اس کے علاوہ بھی کئی مدمیں اب تک فنڈجاری ہی نہیںکیے گئے لیکن ان معاملات پر بات چیت جاری ہے اورامکان ہے کہ رواں ماہ فنڈ جاری کردیے جائیں۔
دوسری جانب ذرائع نے ایکسپریس کومزید بتایا کہ سندھ حکومت کی جانب سے 6 ارب روپے میں سے جاری کی گئی رقم میں سے ایک ارب76 کروڑ روپے مختلف قسم کے غیرترقیاتی اخراجات کی مد میں خرچ کیے گئے۔
سندھ پولیس میں 2 ہزارسابق فوجیوں کی تنخواہ کی مدمیں47کروڑ 36 لاکھ ،سندھ پولیس کے ریپڈرسپانس فورس کی تنخواہ میں اضافے کی مدمیں 5 کروڑ 36 لاکھ 99 ہزار روپے، 400 انسپکٹرز کی بھرتی کے بعدان کی تنخواہ کی مدمیں 28 کروڑ 75 لاکھ روپے، شہدا کے ورثا کوزر تلافی کے لیے 33 کروڑ روپے، 16 حساس تھانوں کی نفری کے خصوصی الائونس کی مد میں 7 کروڑ 65 لاکھ روپے ، زخمیوں کے علاج معالجے پر15کروڑ روپے،اسپیشل سیکیورٹی یونٹ کی ایک ہزاراسامیوں پر خصوصی الائونس کی مد میں 36 کروڑ 51 لاکھ روپے اورمختلف تعلقہ اورڈسٹرکٹ کے قیام پربھی لاکھوں روپے خرچ کیے گئے جوکہ مجموعی مالیت ایک ارب76کروڑ21لاکھ روپے بنتی ہے۔