بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں عسکریت پسندی میں ملوث نکلی

بھارتی فوج کے ہوتے ہوئے وادی میں 300 تک عسکریت پسند کیسے داخل ہوگئے، سابق وزیراعلیٰ فاروق عبداللہ

فوٹو:فائل

بھارتی فوج مقبوضہ جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی میں ملوث نکلی، مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم پچھلی سات دہائیوں سے جاری ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وادی میں تقریباً 8 لاکھ بھارتی فوجی تعینات ہیں جنہوں نے معصوم کشمیریوں کی زندگی کو اجیرن بنا رکھا ہے اور انہیں بنیادی انسانی حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔

جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ نے ایک پریس کانفرنس میں انکشاف کیا ہے کہ بھارتی فوج براہ راست مقبوضہ وادی کے امن کو تباہ کرنے میں ملوث ہے اور بھارتی فوج کے جوانوں کی سازباز اور ملی بھگت کی وجہ سے وادی میں حالات خراب ہورہے ہیں۔


انہوں نے سوال اٹھایا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی سرحدوں پر بڑی تعداد میں فوجی تعینات ہونے کے باوجود وادی میں دہشت گردی کیسے ممکن ہے؟ فاروق عبداللہ نے مزید کہا کہ عسکریت پسندوں کی تعداد200-300 کے درمیان ہے، جو کہ وادی میں کیسے داخل ہوئے؟ کون ان کا ذمہ دار ہے۔

فاروق عبداللہ نے بھارتی فوج پر الزام عائد کیا کہ وہ منشیات کی اسمگلنگ میں بھی ملوث ہے اور وادی میں روزانہ لوگ مر رہے ہیں، جس کی ذمہ دار بھارتی فوج ہے۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ پوری قوم کو جواب دے

قبل ازیں بھارت نے بے بنیاد دعویٰ کیا تھا کہ 600 پاکستانی کمانڈوز مقبوضہ وادی میں موجود ہیں، مگر حقیقت میں بھارتی فوج ہی وادی میں حالات خراب کرنے میں ملوث ہے، مودی سرکار کی ریاستی دہشت گردی اب کھل کر عوام کے سامنے آچکی ہے اور یہ واضح ہو چکا ہے کہ بھارتی فوج خود دہشت گردی میں شامل ہے۔
Load Next Story