شکرگزاری کا اظہار ذہنی صحت کیلئے مفید ہے
اس مطالعے میں ہم خاندانی تناظر میں تشکر کے مثبت اثرات کو تلاش کرنا چاہتے تھے، محقق
ہمیں یہ معلوم ہے کہ شکرگزاری کی عادت خوشی کو بڑھاتی ہے لیکن خاندانوں میں یہ صرف اپنے پیاروں کیلئے شکر گزار ہونا کافی نہیں بلکہ دوسروں کا بھی آپ کیلئے ایسی ہی جذبات کا مظاہری کرنا آپ کیلئے بہتر ذہنہ صحت کا باعث ہوسکتا ہے۔
یونیورسٹی آف الینوئے کے محققین نے اس سے قبل شادی شدہ جوڑوں کے تعلقات کی حد تک شکر گزاری کے مثبت اثرات کی کھوج کی تھی۔
تاہم نئی تحقیق میں خاندانوں کا احاطہ کیا گیا ہے کہ دوسروں کی جانب سے خود کیلئے بھی شکرمندی یا حوصلہ افزائی کا مظاہرہ والدین اور بچوں کے تعلقات کو بھی بہتر بناتا ہے اور افراد کی ذہنی صحت کو فروغ دے سکتا ہے۔
سرکردہ محقق ایلن بارٹن کا کہنا تھا کہ اس مطالعے میں ہم وسیع تر خاندانی تناظر میں تشکر کے مثبت اثرات کو تلاش کرنا چاہتے تھے اور آیا یہ انفرادی اور رشتے کی فلاح و بہبود اور والدین کے تعلقات پر فرق ڈالتا ہے یا نہیں۔
اس تحقیق میں 593 والدین کا ڈیٹا شامل کیا گیا جو شادی شدہ تھے اور جن کا کم از کم ایک بچہ 4 سے 17 سال کے درمیان تھا۔
محققین نے بچوں کو عمر کے دو حصوں میں تقسیم کیا - 4 سے 12 اور 13 سے 18۔ ایلن بارٹن نے نوٹ کیا کہ نوجوانوں سے شکرمندی کی توقع کی جاسکتی ہے کیونکہ کہ وہ والدین اور اقارب کے احسان کو زیادہ بہتر طور پر سمجھ سکتے ہیں تاہم تحقیق میں یہ بھی پایا گیا کہ چھوٹے بچے بھی شکریہ ادا کر سکتے ہیں تاہم وہ اس کا اظہار مختلف طریقے سے کر سکتے ہیں۔
یونیورسٹی آف الینوئے کے محققین نے اس سے قبل شادی شدہ جوڑوں کے تعلقات کی حد تک شکر گزاری کے مثبت اثرات کی کھوج کی تھی۔
تاہم نئی تحقیق میں خاندانوں کا احاطہ کیا گیا ہے کہ دوسروں کی جانب سے خود کیلئے بھی شکرمندی یا حوصلہ افزائی کا مظاہرہ والدین اور بچوں کے تعلقات کو بھی بہتر بناتا ہے اور افراد کی ذہنی صحت کو فروغ دے سکتا ہے۔
سرکردہ محقق ایلن بارٹن کا کہنا تھا کہ اس مطالعے میں ہم وسیع تر خاندانی تناظر میں تشکر کے مثبت اثرات کو تلاش کرنا چاہتے تھے اور آیا یہ انفرادی اور رشتے کی فلاح و بہبود اور والدین کے تعلقات پر فرق ڈالتا ہے یا نہیں۔
اس تحقیق میں 593 والدین کا ڈیٹا شامل کیا گیا جو شادی شدہ تھے اور جن کا کم از کم ایک بچہ 4 سے 17 سال کے درمیان تھا۔
محققین نے بچوں کو عمر کے دو حصوں میں تقسیم کیا - 4 سے 12 اور 13 سے 18۔ ایلن بارٹن نے نوٹ کیا کہ نوجوانوں سے شکرمندی کی توقع کی جاسکتی ہے کیونکہ کہ وہ والدین اور اقارب کے احسان کو زیادہ بہتر طور پر سمجھ سکتے ہیں تاہم تحقیق میں یہ بھی پایا گیا کہ چھوٹے بچے بھی شکریہ ادا کر سکتے ہیں تاہم وہ اس کا اظہار مختلف طریقے سے کر سکتے ہیں۔