بلے بازوں کیلئے خطرے کی علامت شعیب اختر 48 برس کے ہوگئے

آج تک کوئی گیند باز شعیب اختر کا تیز ترین بال کرانے کا ریکارڈ نہیں توڑ سکا

فوٹو: فیس بک

پاکستان کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز کھلاڑی شعیب اختر 48 برس کے ہوگئے۔

راولپنڈی ایکسپریس کے نام سے مشہور شعیب اختر 13 اگست 1975 کو راولپنڈی میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے تیز رفتار باؤلنگ سے بین الاقوامی کرکٹ میں اپنی پہچان بنائی۔ انہوں نے 1997 میں پاکستان کے لیے ڈیبیو کیا اور جلد ہی مداحوں کے دل جیت لیے۔

شعیب اختر کو دنیا کا تیز ترین گیند باز قرار دیا جاتا ہے۔ ان کا تعلق گجر برادری سے ہے، راولپنڈی کے گل کرکٹ کلب سے کیریئرکا آغاز کرنے والے شعیب اختر اپنے وقت میں جارحانہ باؤلنگ کے باعث دنیا بھر کے بلے بازوں کے لئے خطرے کی علامت بنے رہے۔

آج تک کوئی گیند باز شعیب اختر کا ریکارڈ نہیں توڑ سکا ہے۔ سال 2003 میں انہوں نے انگلینڈ کے خلاف ایسی گیند پھینکی تھی جس کی رفتار 161.3 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی۔


شعیب اختر نے ایک سو تریسٹھ ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیل کر 247 وکٹیں حاصل کیں جبکہ چھیالیس ٹیسٹ میچوں میں بھی ایک سو اٹھاہتر شکار کئے۔۔انہوں نے 15 ٹی 20 میچز میں بھی پاکستان کی نمائندگی کی۔

شعیب اخترنے ایک سو اکسٹھ اعشاریہ تین کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گیند پھینک کر تیزترین باؤلنگ کا ریکارڈ اپنے نام کیا، انہوں نے 2011 کے آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ کے دوران سری لنکا میں اپنی ریٹائر منٹ کا اعلان کیا۔

شعیب اختر کئی تنازعات کا بھی شکار رہے جس کی وجہ سے ان کے کیریئر کو شدید نقصان پہنچا۔ شعیب اختر کی ٹیم میں موجودگی ہمیشہ دیگر ٹیموں کے لئے خطرے کی گھنٹی رہی۔

شعیب اختر کی طرح کے تیز ترین بالرز کی کمی آج بھی قومی کرکٹ ٹیم میں محسوس کی جاتی ہے، شعیب اختر کو سالگرہ پر کرکٹ کے شائقین اور مداحوں نے مبارکباد کے ڈھیروں پیغامات بھجوائے ہیں۔
Load Next Story