بنگلہ دیش میں مظاہرے ختم ہوتے ہی دارالحکومت کی سڑکوں پر پولیس واپس آگئی
گزشتہ ماہ ملک کے 600 پولیس اسٹیشنوں میں سے 450 کو آتشزدگی اور توڑ پھوڑ کا نشانہ بنایا گیا تھا، نیشنل پولیس یونین
بنگلہ دیشی پولیس نے ملک میں طویل مظاہرے ختم ہونے کے بعد پیر کے روز دارالحکومت ڈھاکہ میں دوبارہ گشت شروع کر دیا۔
ایرانی خبر ایجنسی تسنیم نیوز کے مطابق، حسینہ کے 15 سالہ حکمرانی کے خاتمے اور استعفے کے بعد گزشتہ ہفتے 20 ملین لوگوں پر مشتمل میگا سٹی کی سڑکوں سے پولیس افسران غائب ہو گئے تھے۔
بنگلہ دیشی پولیس نے عہد کیا تھا کہ وہ اس وقت تک کام دوبارہ شروع نہیں کریں گے جب تک کہ ڈیوٹی پر ان کی حفاظت کی ضمانت نہیں دی جاتی، لیکن وہ نوبل انعام یافتہ محمد یونس کی زیر قیادت نئی حکومتی انتظامیہ کے ساتھ بات چیت کے بعد واپس آنے پر رضامند ہو گئے۔
نیشنل پولیس یونین کے مطابق، گزشتہ ماہ کے دوران ملک کے 600 پولیس اسٹیشنوں میں سے 450 کو آتشزدگی اور توڑ پھوڑ کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
پولیس کی غیر موجودگی میں، حسینہ کا تختہ الٹنے والے مظاہروں کی قیادت کرنے والے کچھ طلباء نے ان کے جانے کے بعد امن و امان کی بحالی کے لیے رضاکارانہ طور پر کام کیا۔
ایرانی خبر ایجنسی تسنیم نیوز کے مطابق، حسینہ کے 15 سالہ حکمرانی کے خاتمے اور استعفے کے بعد گزشتہ ہفتے 20 ملین لوگوں پر مشتمل میگا سٹی کی سڑکوں سے پولیس افسران غائب ہو گئے تھے۔
بنگلہ دیشی پولیس نے عہد کیا تھا کہ وہ اس وقت تک کام دوبارہ شروع نہیں کریں گے جب تک کہ ڈیوٹی پر ان کی حفاظت کی ضمانت نہیں دی جاتی، لیکن وہ نوبل انعام یافتہ محمد یونس کی زیر قیادت نئی حکومتی انتظامیہ کے ساتھ بات چیت کے بعد واپس آنے پر رضامند ہو گئے۔
نیشنل پولیس یونین کے مطابق، گزشتہ ماہ کے دوران ملک کے 600 پولیس اسٹیشنوں میں سے 450 کو آتشزدگی اور توڑ پھوڑ کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
پولیس کی غیر موجودگی میں، حسینہ کا تختہ الٹنے والے مظاہروں کی قیادت کرنے والے کچھ طلباء نے ان کے جانے کے بعد امن و امان کی بحالی کے لیے رضاکارانہ طور پر کام کیا۔