سخت پابندیوں کے باوجود اربوں ڈالر اور یورو روس منتقل

چین کا کرنسی نوٹ یوآن ادائیگی میں مسائل کے باوجود ماسکو میں سب سے زیادہ تجارت کرنے والی غیر ملکی کرنسی بن گیا ہے

(فوٹو: انٹرنیٹ)

امریکا اور یورپ کی اپنے کرنسی نوٹوں کی برآمد پر پابندی کے باوجود اربوں ڈالر اور یورو روس منتقل ہو چکے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق یوکرین پر حملے کے بعد مارچ 2022 میں امریکہ اور یورپی یونین کی جانب سے اپنے بینک نوٹوں کی برآمد پر پابندی عائد کیے جانے کے باوجود تقریبا 2.3 بلین ڈالر اور یورو کے کرنسی نوٹ روس بھیجے جا چکے ہیں۔

اس سے پہلے رپورٹ نہ کیے گئے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ روس نقد درآمدات کو روکنے والی پابندیوں سے بچنے میں کامیاب رہا ہے ، اور یہ تجویز کرتا ہے کہ ڈالر اور یورو تجارت اور سفر کے لئے مفید کرنسی ہیں۔

معلومات کو ریکارڈ اور مرتب کرنے والے ایک تجارتی سپلائر سے حاصل کردہ کسٹم ڈیٹا سے پتہ چلتا ہے کہ نقد رقم متحدہ عرب امارات اور ترکی سمیت ممالک سے روس منتقل کی گئی تھی ، جنہوں نے روس کے ساتھ تجارت پر پابندی عائد نہیں کی ہے۔ ریکارڈ میں آدھے سے زیادہ کا اصل ملک بیان نہیں کیا گیا تھا۔


خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی حکومت نے دسمبر میں روس کو پابندیوں سے بچنے میں مدد کرنے والے مالیاتی اداروں کو جرمانے کی دھمکی دی تھی اور 2023 اور 2024 کے دوران تیسرے ممالک کی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کی تھیں۔

پابندی کے تحت یورپ میں بینک آف روس کے تقریبا 300 ارب ڈالر کے زرمبادلہ کے ذخائر بھی منجمد کر دیے گئے ہیں۔

چین کا کرنسی نوٹ یوآن ادائیگی میں مسائل کے باوجود ماسکو میں سب سے زیادہ تجارت کرنے والی غیر ملکی کرنسی بن گیا ہے۔

 
Load Next Story