پاکستان میں انٹرنیٹ کی سست رفتاری سے فری لانسرز پریشان ہیں حافظ نعیم الرحمٰن

فری لانسرز سالانہ 400 ملین ڈالرز سے زائد کا زرمبادلہ لاتے ہیں، حافظ نعیم

فوٹو- فائل

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ پاکستان گلوبل فری لانسنگ انڈسٹری کا اہم ترین رکن ہے، پاکستان میں انٹرنیٹ کی سست رفتاری سے فری لانسنگ انڈسٹری کے لوگ مشکلات کا شکار ہیں۔

انہوں نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ آج لاکھوں افراد فری لانسنگ کے شعبے سے وابستہ ہیں اور یہی افراد سالانہ 400 ملین ڈالرز سے زائد کا زرمبادلہ لاتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری آئی ٹی برآمدات پہلی بار بمشکل 3 ارب ڈالرز تک پہنچی ہیں اور یہ سب کامیابیاں اپنی مدد آپ کے تحت کسی حکومتی سرپرستی کے بغیر ہیں۔


انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ادارے اقتصادی بحران کا شکار ہیں لیکن اس کے باوجود یہی افراد ملک میں ڈالرز لانے کی کوشش کررہے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ کی سست رفتار فری لانسرز کے لیے رکاوٹ بن رہی ہے، لوگ میڈیکل رپورٹس تک نکالنے سے قاصر ہیں۔

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے حکومت پر سوال کرتے ہوئےکہا کہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے دور میں حکومت ملک اور قوم کو کہاں لے جانا چاہتی ہے، لوگ پاکستان میں سرمایہ کاری کریں گے یا سرمایہ منتقل کریں گے۔
Load Next Story