جسمانی اعضا اور دماغی صحت کے درمیان تعلق کا انکشاف

نیچر مینٹل ہیلتھ جریدے میں شائع ہونے والے تجزیے کے لیے ڈیٹا یو کے بائیو بینک سے لیا گیا

[فائل-فوٹو]

جسم اور طرز زندگی کے باہمی ربط سے متعلق ایک تحقیق کے مطابق، جسمانی اعضاء کی خراب صحت دماغ میں تبدیلیاں لا کر دماغی صحت کی خرابی کا باعث بنتی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک حالیہ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جو اندرون جسمانی اعضا کی خرابی ذہنی صحت کو بھی متاثر کرتی ہے جو ڈپریشن یا اضطراب پیدا کرکے اسے مزید متاثر کرتی ہے۔

آسٹریلیا کی یونیورسٹی آف میلبورن میں ریسرچ فیلو اور سرکردہ مصنف یی ایلا تیان نے کہا کہ 18,000 سے زیادہ لوگوں کے دماغی امیجنگ اور کلینیکل ڈیٹا کو دیکھ کر ہم پہلی بار ایک عنصر کے طور پر دماغ اور دیگر اعضا کی صحت کے مابین تعلق کی نشاندہی کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔


انہوں نے کہا کہ ہم نے پایا ہے کہ جسمانی اعضاء کے نظام کی خرابی، دماغی صحت کو متاثر کرسکتی ہے۔

محققین نے اعضا کے نظاموں کا مطالعہ کیا جس میں پھیپھڑوں، دل اور جگر جیسے اعضاء شامل تھے جو میٹابولزم اور قوت مدافعت سے متعلق ہیں۔

نیچر مینٹل ہیلتھ جریدے میں شائع ہونے والے تجزیے کے لیے ڈیٹا یو کے بائیو بینک سے لیا گیا۔ مطالعہ کیے گئے 18,000 سے زیادہ شرکاء میں سے 10,000 سے زائد افراد نے ذہنی صحت کی حالت جیسے ڈپریشن، اضطراب کی اطلاع دی۔
Load Next Story