کراچی میں کانگووائرس کا پہلا کیس رپورٹ

متاثرہ مریض کو انفیکشن ڈیزیز اسپتال میں منتقل کررہے ہیں، ڈپٹی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر جناح اسپتال ڈاکٹر نوشین

کراچی میں 2023 میں بھی کانگو وائرس کا کیس رپورٹ ہوا تھا—فوٹو: فائل

کراچی میں کانگو وائرس سے متاثرہ پہلا کیس سامنے آگیا اور مریض کو جناح اسپتال میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔

جناح اسپتال میں کانگو وائر سے متاثرہ مریض کو وارڈ 5 میں داخل کیا گیا تھا اور جب لیبارٹری کے ٹیسٹ میں کانگو وائرس کی تصدیق ہوئی تو جناح اسپتال میں ہلچل مچ گئی۔

اسپتال کے عہدیداروں کے مطابق مریض کو گزشتہ روز تیز بخار اور ڈائریا کے سبب اسپتال لایا گیا تھا تاہم مریض کا کانگو ٹیسٹ مثبت آیا ہے، مریض کی عمر 32 سال ہے اور مریض کواسپتال کے آئی سی یو میں منتقل کردیا گیا ہے۔

کانگو جان لیوا وائرس ہے اور اس سے بچاؤ کے امکانات صرف 10 فیصد ہیں۔


واضح رہے کہ عیدالاضحی کے موقع پر جانوروں کی بڑے پیمانے پر آمدورفت کے دوران یہ وائرس ہرسال رپورٹ یوتا ہے، کانگو وائرس جانوروں سے انسان اور انسان سے دوسرے انسانوں میں منتقل ہوتا ہے۔

جناح اسپتال کی ڈپٹی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹرنوشین نے زیر علاج مریض کی کانگووائرس میں مبتلا ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ متاثرہ مریض کو نیپا انفیکشن ڈیزیز اسپتال میں منتقل کررہے ہیں۔

یاد رہے کہ کراچی میں نومبر 2023 میں بھی ضلع شرقی سے تعلق رکھنے والے 42 سالہ شہری میں کانگو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی، ترجمان محکمہ صحت سندھ نے کراچی میں رپورٹ ہونے والے کانگو وائرس کے مریض سے متعلق بیان میں کہا تھا کہ 42 سالہ شہری کو کانگو کی علامات ظاہر ہونے پر نجی اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق کانگو وائرس کی علامات میں سفید خلیات کی کمی، تیز بخار، سردرد، متلی، قے، بھوک میں کمی، نقاہت، کمزوری، غنودگی اور منہ میں چھالے ہونا شامل ہیں۔
Load Next Story