ایف بی آر افسران نے گاڑیوں کی مرمت پیٹرول پر کروڑوں پھونک دئیے
آڈیٹر جنرل نے ایف بی آر کو ذمہ داروں کی نشاندہی کرنے کی ہدایت کردی
فیڈرل بورڈ آف ریونیو( ایف بی آر) کے افسران نے گاڑیوں کی مرمت اور پیٹرول پر غیر قانونی طور پر کروڑوں پھونک دیے۔
آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی ایف بی آر آڈٹ سے متعلق رپورٹ کے مطابق ایف بی آر افسران نے غیر قانونی طور پر گاڑیوں کی مرمت اور پیٹرول پر 21 کروڑ 20 لاکھ روپے خرچ کردئیے۔ ایف بی آر افسران بغیر منظوری کے گاڑیوں کے مرمت اور پیٹرول کی مد میں اخراجات کرتے رہے۔ دو برسوں میں پٹرولیم مصنوعات اور گاڑیوں کی مرمت پر خرچ کی گئی رقم کی منظوری نہیں دی گئی۔
ایف بی آر نے ذمہ داروں کی نشاندہی نہیں کی۔ آڈیٹر جنرل نے ایف بی آر کو ذمہ داروں کی نشاندہی کرنے کی ہدایت کی ہے۔ سال 2021-22 اور 2022-23 میں، 54 فیلڈ دفاتر میں اس طرح کے 258 کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔
آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی ایف بی آر آڈٹ سے متعلق رپورٹ کے مطابق ایف بی آر افسران نے غیر قانونی طور پر گاڑیوں کی مرمت اور پیٹرول پر 21 کروڑ 20 لاکھ روپے خرچ کردئیے۔ ایف بی آر افسران بغیر منظوری کے گاڑیوں کے مرمت اور پیٹرول کی مد میں اخراجات کرتے رہے۔ دو برسوں میں پٹرولیم مصنوعات اور گاڑیوں کی مرمت پر خرچ کی گئی رقم کی منظوری نہیں دی گئی۔
ایف بی آر نے ذمہ داروں کی نشاندہی نہیں کی۔ آڈیٹر جنرل نے ایف بی آر کو ذمہ داروں کی نشاندہی کرنے کی ہدایت کی ہے۔ سال 2021-22 اور 2022-23 میں، 54 فیلڈ دفاتر میں اس طرح کے 258 کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔