ننکانہ صاحب میں متروکہ وقف املاک بورڈ کے عہدیداروں کا بورڈ کی زمین پر قبضہ

تمام افسران اور اہلکاروں کو معطل کردیا گیا اور ان کے خلاف انکوائری جاری ہے، سیکریٹری متروکہ وقف املاک بورڈ

متروکہ وقف املاک بورڈ کے سیکریٹری کے مطابق مذکورہ افسران کے خلاف تحقیقات شروع کردی گئی ہیں—فوٹو: فائل

پنجاب کے ضلع ننکانہ صاحب میں اربوں روپے مالیت کی وقف جائیدادوں پر قبضے کروانے میں میں مبینہ طور پر متروکہ وقف املاک بورڈ کے مقامی ایڈمنسٹریٹر اور افسران کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ کو بھیجی گئی انٹیلیجنس رپورٹ میں وقف جائیدادوں پر قابضین، قبضہ کروانے والے افسران کی تفصیل سمیت دیگرشواہد پیش کیے گئے ہیں۔

ڈپٹی کمشنرننکانہ صاحب کی طرف سے چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ کو بھیجی گئی انٹیلیجنس رپورٹ کی کاپی ایکسپریس نیوز نے حاصل کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ننکانہ صاحب میں متروکہ وقف املاک بورڈ کا 18 ہزار 215 ایکڑ زرعی اور رہائشی رقبہ ہے۔

انٹیلیجنس رپورٹ کے مطابق متروکہ وقف املاک بورڈ کے ایڈمنسٹریٹر ننکانہ صاحب، ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر سمیت پٹواری، سیکیورٹی کا عملہ اور ڈرائیور سمیت محکمے کے 7 ملازمین شامل ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ان افراد نے مبینہ طور پر رشوت لے کر قیمتی جائیدادوں پر قبضے کروائے ہیں۔


انٹیلیجینس رپورٹ کے مطابق متروکہ وقف املاک بورڈ کے افسران نے کوٹ کرمانوالہ، کوٹ سنت رام، کوٹ لہنا داس، مانوالہ روڈ، دھورکوٹ، بستی میاں میر، بچیانہ روڈ، شاہ کوٹ روڈ، کینیڈا کالونی اور واربرٹن روڈ سمیت 25 علاقے شامل ہیں جہاں انتہائی قیمتی وقف جائیدادوں پر قبضے کروائے گئے ہیں۔

رپورٹ میں مقامی 9 پراپرٹی ڈیلروں کی تفصیلات بھی دی گئی ہیں جو وقف جائیدادوں کی خرید و فروخت میں ملوث ہیں جبکہ 50 قابضین کی فہرست اور تصاویر بھی فراہم کی گئی ہیں جنہوں نے چند مرلہ سے لے کر 5 کینال سے بھی زائد رقبے پر قبضہ کر رکھا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ متروکہ وقف املاک بورڈ کا عملہ قابضین سے 25 ہزار سے ایک لاکھ روپے تک رشوت لیتا ہے، دوسرے 10 مرلہ تک جگہ پر قبضے کے معاملات سیکیورٹی سپروائزر اور 10 مرلہ سے پانچ کینال کی جگہ پر قبضوں میں پٹواری ملوث ہیں۔

مزید بتایا گیا ہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر بنائے گئے ون مین کمیشن کے سربراہ شعیب سڈل کو بھیجے گئے خط بھی شامل ہے، جس میں بتایا گیا تھا کہ متروکہ وقف املاک بورڈ کے ایڈمنسٹریٹر چوہدری تنویر نے مختلف جائیدادوں پر قبضے کروائے اور حکومت کو ایک ارب روپے کا نقصان پہنچایا ہے۔

رپورٹ میں چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ سے ان ملازمین کے خلاف قانونی کارروائی کی سفارش کی گئی ہے، اس حوالے سے متروکہ وقف املاک بورڈ کے سیکریٹری فرید اقبال نے ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ انٹیلی جنس رپورٹ ملنے کے بعد چیئرمین بورڈ کی ہدایت پر ان تمام افسران اور اہلکاروں کو معطل کردیا گیا اور ان کے خلاف انکوائری جاری ہے۔
Load Next Story